نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

حلال آڈیٹرکون؟

MESP srl

 

حلال آڈیٹرکون؟

Who                  is                      Halal auditor

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)

فوڈ سیفٹی اور حلال آڈیٹر فوڈ سیفٹی اور حلال آڈیٹر ایک ایسا فرد ہے جو فوڈ انڈسٹری میں اہم عہدہ ہے  یہ شخص فوڈ سیفٹی اور حلال کی تعمیل دونوں میں مہارت رکھتا ہے۔ اس کے کاموں میں کھانے کے اداروں، پروڈکشن کے عمل اور مصنوعات کے آڈٹ اور انسپیکشنز کا انعقاد شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ریگولیٹری معیارات پر پورا اترتے ہیں اور حلال کی ضروریات پر عمل کرتے ہیں۔یعنی حلال ہونے کے اعتبار سے چیزوں کی انسپیکشن اس کی اہم ذمہ داری ہے ۔

حلال فوڈ اور گوشت ۔۔بہترین معلوماتی مضمون پڑھنے کے لیے کلک کریں

ایک حلال آڈیٹر اس بات کو یقینی بنانے کا ذمہ دار ہے کہ مصنوعات اور عمل اسلامی غذائی قوانین اور اصولوں کے مطابق ہوں۔ ان کے فرائض میں کمپنی کے آپریشنز کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینا اور ان کا جائزہ لینا شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ حلال معیارات پر عمل پیرا ہیں۔

قارئين :آئیے ہم حلال ایڈیٹر کی ذمہ داری اور قابلیت کے بارے میں جان لیتے ہیں تاکہ ہمیں اندازہ ہوسکے کہ ہم کیسے حلال آڈیٹر بننے کی دوڑ میں شامل ہوسکتے ہیں ۔

: ذمہ داریاں:

تربیت اور سرٹیفیکیشن: فوڈ سیفٹی اور حلال اصولوں میں متعلقہ تعلیم اور تربیت حاصل کریں۔ فوڈ سیفٹی آڈیٹنگ اور حلال سرٹیفیکیشن کے عمل سے متعلق سرٹیفیکیشن حاصل کریں۔

Research gate

ریگولیٹری نالج:

مقامی، قومی اور بین الاقوامی فوڈ سیفٹی کے ضوابط  کے حوالے سے بہترین معلومات حاصل کریں۔ حلال کے معیارات اور تقاضوں سے خود کو آشنا کریں۔

آئی ایس اواسٹینڈر آڈٹ کے طریقے 

 آڈٹ کی تیاری: آڈٹ کی تیاری کا عمل سیکھیں، آڈٹ دائرہ کار، مقاصد اور معیار کو سمجھیں۔ انسپیکشن کے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کرنے کے لیے پری آڈٹ  کے ذریعے  پلان ترتیب دیں تاکہ آپ اچھے اور احسن انداز میں اپنے کام کو سرانجام دے سکیں ۔

 HACCP اور حلال مینجمنٹ سسٹمز:

ہیزرڈ انالیسس اینڈ کریٹیکل کنٹرول پوائنٹس (HACCP) اور فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم (FSMS) میں علم اور مہارت حاصل کریں۔ حلال مینجمنٹ سسٹمز اور سرٹیفیکیشن کے اصولوں کو سمجھیں۔

حلال فوڈ کے بارے میں اہم معلومات جاننے کے لیے کلک کریں

 آڈٹ کا عمل:

جانیں کہ مؤثر فوڈ سیفٹی اور حلال آڈٹ کیسے کریں یعنی  سائٹ پر معائنہ اور دستاویزات کے جائزے لینے کے طریقوں پر غور کریں ۔ آڈٹ کے طریقوں اور تکنیکوں کو استعمال کرنے میں مہارت حاصل کریں۔

ای نمبر کیاہے ؟بہترین مضمون پڑھنے کے لیے کلک کریں

 خطرے کی تشخیص:

خوراک کی پیداوار کے عمل میں ممکنہ خطرات کی شناخت اور ان کا جائزہ لینے کے لیے خطرے کی تشخیص میں مہارتیں تیار کریں۔

 اظہار خیال سے متعلقہ مہارتیں:

خوراک کے اداروں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو آڈٹ کے نتائج اور سفارشات کو مؤثر طریقے سے پہنچانے کے لیے مواصلاتی مہارتوں کو بڑھانا یہ آپ کی ذمہ داری کا حصہ ہے ۔ واضح اور جامع تحریری رپورٹس فراہم کرنے کی صلاحیت پیدا کریں۔

 اخلاقیات:

ایک آڈیٹر کے طور پر اخلاقی طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کو سمجھیں اور برقرار رکھیں۔ آڈٹ کے دوران غیر جانبداری اور دیانت کو یقینی بنائیں۔


 مسلسل سیکھنا:

ابھرتے ہوئے رجحانات، ٹیکنالوجیز اور فوڈ سیفٹی اور حلال طریقوں میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں اپ ڈیٹ رہیں۔ مسلسل سیکھنے اور پیشہ ورانہ ترقی میں مشغول رہیں۔

دستاویزی اور رپورٹنگ:

آڈٹ کی سرگرمیوں، نتائج، اور اصلاحی اقدامات کے تفصیلی اور درست ریکارڈ کو برقرار رکھنا سیکھیں۔ جامع آڈٹ رپورٹس تیار کرنے میں مہارت پیدا کریں۔

 کسٹمر کا تعامل:

کسٹمر کی بات چیت، خدشات کو دور کرنے، اور تعمیل کے مسائل پر رہنمائی فراہم کرنے میں مہارت حاصل کریں۔

قابلیت اور ہنر:

تعلیمی پس منظر: فوڈ سائنس، فوڈ ٹیکنالوجی، فوڈ سیفٹی، یا متعلقہ فیلڈ میں بیچلر یا ماسٹر ڈگری آپ کو اس فیلڈ میں آگے بڑھنے اور اپنے پروفیشن کو جاری رکھنے کا ذریعہ بن سکتی ہے ۔

 سرٹیفیکیشنز:

آپ اس فیلڈ میں growكرنا چاهتے ہیں اور اسی پروفیشن میں رہ کرترقی کرنا چاہتے ہیں تو اس حوالے سے آپ کو وقت کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیمی قابلیت کو بڑھانے کے لیے سرٹیفیکشنز کرنا ہوں گیں ۔ جیسے سرٹیفائیڈ فوڈ سیفٹی پروفیشنل (CFSP) یا سرٹیفائیڈ پروفیشنل ان فوڈ سیفٹی (CP-FS)۔وغیرہ جیسے کورسز آپ کے لیے معاون ثابت ہوں گے ۔ حلال آڈیٹنگ کے لیے مخصوص سرٹیفیکیشن حاصل کریں

تجزیاتی ہنر: خطرات کا اندازہ لگانے، عدم تعمیل کے مسائل کی نشاندہی کرنے اور سفارشات دینے کے لیے مضبوط تجزیاتی مہارتیں تیار کریں۔

ہم نے یہ تو جان لیا کہ حلال آڈیٹر کی قابلیت کیا ہوتی ہے ہم کس طرح کوشش کرکے حلال آڈیٹر کے پروفیشن کو اپنا سکتے ہیں ۔لیکن اہم بات یہ ہے کہ ایک حلال آڈیٹر کا nature of   workبھی تو ہمیں معلوم ہوکہ وہ کہاں کہاں اور کب کب اپنا کردار اداکرے گا۔حلال انڈسٹری میں اس کا کیا contributionہوتاہے ۔آئیے جانتے  ہیں ۔


معائنہ اور تصدیق: Inspection and Verification:

حلال کی ضروریات کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے، خام مال سے لے کر حتمی مصنوعات تک، پورے پیداواری عمل کا مکمل معائنہ کریں۔اجزاء کے ذرائع کی تصدیق کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ حلال ہیں اور کسی بھی ممنوعہ مادّے یا آلودگی سے پاک ہیں۔

دستاویزات کا جائزہ: Documentation Review:

 

حلال معیارات کی درستگی اور تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے مواد کی تیاری اور سورسنگ سے متعلق دستاویزات کا جائزہ لیں اور ان کا جائزہ لیں۔اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے لیبلنگ اور پیکیجنگ چیک کریں کہ یہ پروڈکٹ کی حلال حیثیت کی درست عکاسی کرتا ہے۔

تربیت اور تعلیم: Training and Education:

بیداری بڑھانے کے لیے ملازمین کو حلال کی ضروریات اور طریقوں کے بارے میں تربیت فراہم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ پیداواری عمل میں شامل ہر شخص تعمیل کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔


مواصلات: Communication:

ضروری معلومات حاصل کرنے کے لیے سپلائرز، مینوفیکچررز اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام فریق حلال کے معیارات کے مطابق ہیں۔

آڈٹ رپورٹس: Audit Reports:

تفصیلی آڈٹ رپورٹس تیار کریں جس میں نتائج، تعمیل کی حیثیت، اور حلال معیارات کو پورا کرنے کے لیے درکار کسی بھی اصلاحی اقدامات کا خاکہ پیش کیا جائے۔

مسلسل نگرانی: Continuous Monitoring:

حلال معیارات کے نفاذ اور سسٹم کو بحال رکھنے کے لیے پیداواری عمل کی مسلسل نگرانی کے لیے ایک نظام نافذ کریں۔حلال سرٹیفیکیشن سے متعلق ضوابط اور معیارات میں تبدیلیوں کے بارے میں اپ ڈیٹ رہیں۔

سرٹیفیکیشن باڈیز کے ساتھ تعاون: Collaboration with Certification Bodies:

حلال سرٹیفیکیشن اداروں کے ساتھ تعاون کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تنظیم کے طرز عمل ان کی ضروریات کے مطابق ہوں۔سرٹیفیکیشن کے عمل کو آسان بنائیں اور حلال سرٹیفیکیشن کے حصول اور تجدید میں مدد کریں۔

مسئلہ کا حل: Problem Resolution:

عدم تعمیل کے مسائل کو فوری طور پر حل کریں اور اصلاحی اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر کام کریں۔حلال معیارات سے متعلق کسی بھی صارف کی شکایات کی چھان بین اور حل کریں۔

اخلاقی تحفظات: Ethical Considerations:

اخلاقی معیارات کو برقرار رکھیں اور آڈیٹنگ کے عمل میں دیانتداری کو برقرار رکھیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ حلال سرٹیفیکیشن سے سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

خریداروں کے ساتھ تعلقات: Customer Relations:

صارفین کے ساتھ بات چیت کریں، ان کے خدشات اور مصنوعات کی حلال حیثیت سے متعلق پوچھ گچھ کو دور کریں۔کسٹمر کے اطمینان کو یقینی بنانے کے لیے کسٹمر کے ساتھ تعلقات استوار کریں اور برقرار رکھیں۔

حلال آڈیٹرز حلال سرٹیفیکیشن کی سالمیت کو برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور ان کے فرائض میں تکنیکی مہارت، مواصلات کی مہارت، اور اسلامی اصولوں کو برقرار رکھنے کا عزم شامل ہوتا ہے۔

قارئین:ہمیں امید ہے کہ حلال آڈیٹر کے منصب کے حوالے سے آپ نے بہت سی معلومات حاصل کرلی ہوں گیں ۔ممکن ہے کہ آپ میں سے کوئی اس پروفیشنل کو اپنا نا بھی چاہتاہوتو بہت زبردست شعبہ ہے آپ پوری طاقت ،معلومات اور قابلیت کے ساتھ اس فیلڈ میں آئیں ۔اچھا اسکوپ ہے ۔

نیز اگر آپ پروفیشن کو اختیار نہیں کررہے ہیں تو ایک جنرل نالج کے طور پر یہ معلومات آپ کے لیے زندگی میں بہت مفید ثابت ہوگی ۔

نوٹ:حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی پر آپ ہمارے ساتھ جُڑے رہیں ۔ہم آن لائن کورسز کا اجرا بھی کررہے ہیں آپ خواہش رکھتے ہیں تو ضرور ہم سے رابطہ کیجئے ۔عمدہ اور بہترین معلومات آسان انداز میں ہم آپ تک پہنچانے کا عزم رکھتے ہیں ۔ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوتو ہماری مغفرت کی دعاکردیجئے گا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

رابطہ:03462914283/وٹس ایپ:03112268353

 


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا