نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

ستمبر, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

امام مسجد کی پکار

امام مسجد کی پکار تحریر:ڈاکٹرظہوراحمد دانش     ” مسجد“خانہٴ خدا، مرکزاسلام اور روئے زمین کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے، اللہ تعالی نے اسے اپنی جانب سے خصوصی عزت و شرف سے نوازا ہے،اور قرآن مجید میں جگہ جگہ مسجد اور اس سے منسوب افراد کا تذکرہ کیا ہے۔جس میں شرف بھی ہے اور مسجد سے جُڑے افراد کے لیے اعزاز بھی ہے ۔ لیکن افسوس صد افسوس !آج ہم جس معاشرے کی بات کرنے جارہے ہیں اس میں امام مسجد کے ساتھ جو مسجد کمیٹی اور نمازیوں کا رویہ ہوتاہے وہ قابل تشویش رویہ ہے ۔جس میں شاید ہی کوئی خیر کاپہلو نکلتاہو۔امام ایک منٹ تاخیر سے آگیاتو نمازی پلٹ پلٹ کے امام کی تلاش میں ہوتے ہیں ۔امام مغرب کے بعد تاریخ بدلنا بھول گیا تو اس پر کمیٹی والوں کی باتیں ۔امام نے قرات طویل کردی تو اس پر نمازویں کی چہ مگویاں ۔خادمین مسجد نے صفائی کی مگر زیادہ ٹھیک نہ تھی تو بیچ افراد کے اس کی عزت نفس مجروح کرنا تو شاید لوگوں کا محبوب مشغلہ بن چکاہے ۔امام اچھے کپڑے پہن لے تو باتیں شروع ہوجاتی ہیں لگتا ہے امام صاحب کوئی اور دھندہ بھی کررہے ہیں خادمین نے اینڈرائڈ موبائل کیا لے لیا کمیٹی نے مژدہ جان لیواسنا دیا آپ ک

جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت کیوں؟

جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت کیوں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش جب جب ٹیکنالوجی کی بات ہوتی ہے ۔انسان کے ذہن کے بند کواڑ کھُل جاتے ہیں سوچوں  کے دھارے وسیع ہوجاتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ اس ٹیکنالوجی نے انسان کو  بظاہر کئی ناممکنات کو ممکن کرتے دکھادیا۔جس سے انسان ٹیکنالوجی سے مانوس ہوگیا۔اور جدید سے جدید تر کی تلاش میں سرگرداں ہے ۔آئیے ہم کچھ ٹیکنالوجی کی ضرورت اور اہمیت پر بات کرلیتے ہیں ۔ امام مسجد کی پکار ٹیکنالوجی دنیا میں آئی اور اس نے انسان کو اپنا عادی بنا لیا، اب انسان ٹیکنالوجی کا عادی ہو چکا ہے اور اس کے بنا نہیں رہ سکتا۔ انسان ہمیشہ سے اپنے لئے آسانی ڈھونڈتا رہا ہے اور اس مقصد کے لئے طرح طرح کی نئی ٹیکنالوجی تیار کر لی۔ہماری زندگی میں ایجادات کا سلسلہ جاری ہے روزانہ بیسیوں چیزیں ایسی دیکھنے میں آتی ہیں جنہیں دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ زندگی کے مختلف شعبہ جات مثلاً زراعت، توانائی، تجارت، سفر اور رابطوں کے لئے ٹیکنالوجی نہایت اہم کردار ادا کر رہی ہے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بہتر زرعی پیداوار کے لئے زرعی مشینری، توانائی کے حصول کےلئے جدید نیوکلر، شمسی اور ہوا کی توانائی کا استع

حکمت کی باتیں

حکمت کی باتیں مترتب:ڈاکٹرظہوراحمد دانش جس نے  اللہ پاک کی رضا کے لئے عِلْم حاصل کیا  اللہ پاک اس کو اتنا عطا فرمائے گا جو اس کو کفایت کرے گا۔ (مصنف ابن ابی شیبہ،8/279) * خدا کی قسم! میں نے خواہشات اور اپنی رائے کی پیروی کرنے والوں کی باتوں اور کاموں   میں ذرّہ برابر بھلائی نہیں دیکھی۔ (حلیۃ الاولیاء،4/247،رقم:5417) ` صحابۂ کرام   علیہمُ الرِّضوان   پسند کرتے تھے کہ عمل میں اضافہ ہی کریں کوئی کمی نہ کریں تاکہ اِستقامت باقی رہے۔ (حلیۃ الاولیاء،4/255،رقم:5466) ` جب  صحابۂ کرام   عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان   کسی جنازے میں حاضر ہوتے تو چند دنوں تک غمزدہ رہتے اور یہ غم ان میں واضح طور پر دیکھا جاتا۔ (حلیۃ الاولیاء،4/253،رقم:5459) طلبا میٹرک کے بعد کیاکریں ` جب ہم کسی جنازے میں جاتے یا کسی میت کے بارے میں سنتےتو ہم چند دن تک اس کے غم میں مبتلا رہتےکیونکہ  ہم جانتے ہیں کہ اسے وہ معاملہ درپیش ہوا ہے جو اسے جنت کی طرف لے جائے گا یا پھر دوزخ کی طرف جبکہ تمہارا حال یہ ہے کہ تم اپنے جنازوں میں دنیا کی باتیں کرتے ہو۔   (حلیۃ الاولیاء،4/254،رقم:5460) ` اگر بندہ اپنے گناہوں کی ط

اللہ والوں حکمت بھری باتیں

اللہ والوں حکمت بھری باتیں  *دنیا وآخرت کی مثال دو سَوکنوں کی سی ہے اگر ایک کو راضی کیا جائے تو دوسری ناراض ہو جاتی ہے۔ (حلیۃ الاولیاء،4/53،رقم: 4720)  * بداَخلاق انسان  کی مثال اس  ٹُو ٹے ہوئے گھڑے(مٹکے) کی طرح ہے جو قابلِ استعمال نہیں رہتا۔(احیاء علوم ، 3/64 حکمت کی باتیں پڑھیں * جس نے اپنی خواہش کو اپنے قدموں کے نیچے رکھا شیطان اس کے سائے سے بھی بھاگتا ہے۔ )حلیۃ الاولیاء،4/63،رقم:4759) *جو شخص عملِ آخرت  کے بدلے دنیا طلب کرے اللہ پاک اس کے دل کو اُلٹ دیتا اور اس کا نام جہنمیوں کے رجسٹر میں لکھ دیتا ہے۔(تنبیہ المغترین،ص23) *مصیبت مومن کے لیے ایسی ہے جیسے چوپائے کے لیے پاؤں کی بیڑی۔ (حلیۃ الاولیاء،4/59،رقم:4740) *جو کسی مصیبت میں مبتلا کیا گیا یقیناً وہ انبیائےکرام  علیہمُ السّلام   کے راستے پر چلایا گیا۔ (حلیۃ الاولیاء،4/59،رقم:4741) نوٹ:بہترین موضوع پر مضمون پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کریں   *میں نے ایک حواری کی کتاب میں پڑھا: جب تجھے آزمائش میں مبتلا کیا جائے یا فرمایا: آزمائش والوں کی راہ پر چلایاجائے تو خود کو خوش نصیب سمجھ کیونکہ یقیناً تجھے انبیائے کرام  علیہمُ السّلام   اور ص

غم اور ڈر خوف اور مالی تنگی سے بچنے کے وظائف

غم اور ڈر   خوف اور مالی تنگی سے بچنے کے وظائف سورۂ قریش زیادہ صحیح قول کے مطابق مکیہ ہے اس سورت میں  1رکوع  اور4آیتیں  ہیں ۔قریش ایک قبیلے کانام ہے اور اس سورت کی پہلی آیت میں  یہ لفظ موجود ہے اس مناسبت سے اسے ’’ سورۂ قریش ‘‘ کہا جاتا ہے۔ سورۃ قریش کے بہت سے فضائل و برکات ہیں ۔جن سے ہم مستفید ہوسکتے ہیں ۔ آئیے جانتے ہیں ۔آپ کسی انہونے خوف کا شکار ہیں ،دشمن کا ڈر ہے ۔سفر پر جارہے ہیں دل میں راستے میں حادثے کا ڈر ہے توآپ پریشان نہ ہوں ۔اس کا بہترین اور زبردست وظیفہ ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں لیکن اس کے لیے آپ ہم سے جڑے رہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ 101 مرتبہ سورۃ قریش درست مخارج کے ساتھ پڑھیں اور 11مرتبہ درود شریف بھی پڑھ لیں ۔اب آپ پانی پر دم کرلیں ۔اور اس پانی کو روزانہ پیتے رہیں۔اللہ پاک نے چاہا تو آپ ان خدشات ،خوف و ڈر،اور دشمن سے شر سے محفوظ رہیں گے ۔۔ آج ہی یہ وظیفہ شروع کرلیں ۔آپ اس کی برکت خودمحسوس کریں گے اور پھر ہمیں کامنٹ میں ضرور بتائیے گا کہ آپ نے کیسا محسوس کیا۔   قارئین: آپ مالی مشکلات کا شکار ہیں ۔تنگی ہوگئی ہے تو آپ سورۃ قریش لکھ کر اپنے پاس رکھ لیں ال

خود اعتمادی کا جادو

خود اعتمادی کا جادو تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش زندگی آپ کو مختلف راستوں سے گزارتی ہے ۔آپ مختلف شاہراہوں سے گزرتے ہوئے مختلف چوراہوں سے ہوتے ہوئے  زندگی کے سفر پر رواں ہوتے ہیں ۔ اس میں  آپ  کبھی نروس اور کبھی بہت ہی پراعتماد ہوتے ہیں ۔لیکن کبھی غور کیا کہ اس اعتماد ہونے اور اعتماد کے نہ ہونے کی وجوہات کیا ہیں ؟نہیں تو ہم آپ  سے اس مضمون میں اپنے تجربہ و مشاہدہ اور مطالعہ کی روشنی میں ممکنہ باتیں ضرور کریں گے جس سے آپ کی زندگی میں مثبت تبدیلی واقع ہوگی ۔لیکن اس سے پہلے کچھ تمہیدی باتیں کرلوں تاکہ میری پیش کی ہوئی باتیں آپ کو فقط کتابی باتیں نہ لگیں ۔میں ڈاکٹرظہوراحمددانش بہت اچھے سے بتاسکتاہوں کہ جب انسان کا اعتماد کم ہوتا ہے تو وہ کسی اندھی کھائی میں جاگرتاہے ۔شاید میں اس کی ایک بڑی مثال ہوں ۔ ایم فل کے بارے میں جاننے کے لیے کلک کریں میں نے اپنی زندگی کا وہ دور بھی دیکھا جب میں اتنا پراعتماد تھا کہ میں  انسانوں کے ہجوم میں بات کہنا ،اپنا موقف پیش کرنا ،اپنی دلیل پیش کرنا،اپنے رائے دینا ،تقریر کرنا ،خطاب کرنا ،جمعہ کا وعظ کرنا ،ٹریننگ کورسسز کروانا وغیرہ سب  سے میرا پراعتماد ہون