نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

ستمبر, 2024 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

بچوں کوفتنوں سے بچانے کے موثر طریقے

بچوں  کوفتنوں سے بچانے کے موثر طریقے تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم اے ماس کمیونیکشن)   حضور نبی کریم ﷺ نے پیشین گوئی فرمائی تھی کہ امت میں فتنے پیدا ہوں گے فتنہ دراصل آزمائش کوکہتے ہیں آج ہم دیکھتے ہیں عملی اور علمی فتنے پھیلے ہوئے  بہت تیزی سے لوگ ان فتنوں کے اثر کو قبول کررہے ہیں ۔ان فتوں کاجہاں بڑے شکار ہورہے ہیں وہاں سوشل میڈیا  کے ذریعے بچے بھی بے عملی اور بدعقیدگی کا شکار ہوتے چلے جارہے ہیں ۔جوکہ ایک قابل تشویش امر ہے ۔جس پر والدین کو بہت سنجیدگی سے غور کرناہوگا۔آئیے ہم آپ کوروز مرہ زندگی میں کچھ ایسے طریقے بتاتے ہیں جن کی مدد سے آپ خود بھی اور اپنی نسلوں کو فتنوں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کرسکتے ہیں ۔ قارئین: یہاں کچھ عملی تجاویز ہیں جو بچوں کو منفی اثرات اور فتنوں سے بچانے میں مدد کر سکتی ہیں لیکن اس میں والدین کی سنجیدگی  بہت اہم کردار کرے گی ۔ سوچنے کی عادت ڈالیں: آپ کے بچے آپ کا اثاثہ ہیں ۔انھیں  ضائع مت کیجئے ۔اس عمر ہی سے انھیں درست اور غلط کے متعلق سوچنے کا ذہن دیجئے ۔تاکہ وہ چیزوں میں فرق کرنے کی کوشش کرسکیں۔ ترغیب دیں: بچوں کا جب جب موقع ملے ۔اچھے ا

صابن کی تیاری میں کیا کیا حرام اجزا استعمال ہوتے ہیں؟

صابن کی تیاری میں کیا کیا حرام اجزا استعمال ہوتے ہیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) صابن جو ہماری روزمرہ کی ضرورت بھی ہے ۔اس کی تیاری میں ہماری معلومات کے مطابق کچھ بنیادی باتیں ہیں جو ہم آ پ سے شئیر کریں گے ۔صابن کی تیاری میں بعض صابن کی تیاری میں بعض حرام اجزاء شامل ہو سکتے ہیں آئیے ہم جانتے ہیں ۔ قارئین: چربی اگر چربی جانوروں کی ہو اور وہ حرام جانوروں (جیسے کہ سور) سے حاصل کی گئی ہو۔ غیر حلال تیل : کچھ صنعتی تیل یا چربی، جو کہ حرام جانوروں سے حاصل کی جاتی ہیں یا غیر حلال طریقوں سے تیار کی جاتی ہیں۔ الکوحل : بعض صابن میں الکوحل شامل ہو سکتے ہیں، خاص طور پر خوشبو اور مائعات میں، جو کہ بعض مذاہب میں ممنوع سمجھا جاتا ہے۔ خوشبو دار اجزاء : اگر خوشبو مصنوعی طور پر حرام اجزاء سے تیار کی گئی ہو۔ رنگین اجزاء : بعض رنگین اجزاء حرام مواد سے حاصل ہو سکتے ہیں۔ مائیکروبیولوجیکل اجزاء : اگر ان اجزاء کا ماخذ حرام ہو یا ان کی تیاری میں حرام مواد شامل ہو۔ صابن کی تیاری میں استعمال ہونے والے اجزاء کی جانچ پڑتال کرنا ضروری ہے، خاص طور پر اگر آپ حل

صابن کی تاریخ اور اقسام ہیں(فقہ الحلال)

صابن کی  تاریخ  اور اقسام ہیں (فقہ الحلال) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم اے ماس کمیونیکیش(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) میں صابن  کے حوالے سے ریسرچ کررہاتھا تو مجھ کچھ تاریخی پس منظر ملاجو میں آپ سے شئیر کروں گاآپ بھی پڑھ لیجئے گا۔معلوم تاریخ کے مطابق قدیم زمانے سے ہاتھ منہ اور کپڑے وغیرہ دھونے کا مسئلہ انسان کے سامنے رہا ہے۔ صابن کی طرح کے مواد کے اولین شواہد قدیم بابل میں ملے جو 2800 ق م کے ہیں۔ بابل میں 2200 ق م کی ایک تختی پر صابن بنانے کا ایک فارمولا درج ہے جس میں پانی، الکلی اور تیج پات کے استعمال کا ذکر ہے۔ 1550 قبل مسیح کی پائپرس پر لکھی گئی ایک معروف طبی تحریر کے مطابق قدیم مصری جانوروں اور سبزیوں کے تیل کو الکلی نمک کے ساتھ ملا صابن کی طرح کا مواد تیار کرتے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ سماج کے قدیم دور میں جسمانی صفائی کے لیے راکھ اور لکڑی کا برادہ ملا کر بھی استعمال کیا جاتا تھا اور اس کی وجہ سے ہاتھوں میں جو کھردرا پن آ جاتا تو بعد میں تیل یا کوئی اور چکنی چیز مل لی جاتی۔ قارئین: پھر جیسے جیسے وقت گزرتاچلاگیا انسان مزید سوچتاچلاگیا اور اس حوالے سے پھر نت نئے طریقے اپنائے ۔

صابن مینیوفیکچر کمپنیز کا طریقہ کار

صابن مینیوفیکچر کمپنیز کا طریقہ کار تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم اے ماس کمیونیکیشن) ہم اپنی زندگی میں بہت سی پروڈکٹس کو استعمال کرتے ہیں اسی میں ایک پروڈکٹ صابن ہے ۔اسی صابن کو ہم کپڑے دھونے ،غسل کرنے وغیرہ کے حوالے سے استعمال کرتے ہیں ۔ہم آپ کو صابن کے حوالے سے کچھ شعور فراہم کرتے ہیں تاکہ آپ جان سکیں کہ یہ کیسا تیار ہوتاہے نیز اصل مدعا آپ کو حلال و حرام کے حوالے سے شعور فراہم کرناہے ۔آپ پوری توجہ سے یہ مضامین پڑھتے رہیں ۔کمپنیز صابن کیسے بناتی ہیں ۔ابتدائی  اور مفید معلومات سیکھنے کو ملے گی ۔آئیے کچھ بنیادی باتیں سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ صابن مینیوفیکچرنگ کمپنیز کا طریقہ کار عام طور پر درج ذیل مراحل پر مشتمل ہوتا ہے : نئے صابن کی ترکیبیں تیار کرنا۔مختلف اجزاء کی خصوصیات کا جائزہ لینا۔خام مال کی فراہمی یقینی بنانا جیسے تیل، چربی، سرفییکٹس، خوشبو، اور رنگ۔اجزاء کو مخصوص تناسب میں ملا کر مرکب تیار کرنا۔مواد کو گرم کرنا، ایملسیفائی کرنا، اور کیمیکلز کے ردعمل کے لیے مناسب درجہ حرارت اور وقت فراہم کرنا۔مرکب کو مختلف مراحل سے گزار کر صابن کی شکل دینا، جیسے مولڈنگ اور کٹنگ۔تی

بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی مینیوفیکچر نگ(فقہ الحلال)

بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی  مینیوفیکچر نگ(فقہ الحلال) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم اے ماس کمیونیکیشن) ہم  اپنے بالوں کے لیے سرسوں کا تیل استعمال کرتے ہیں جو کہ صدیوں سے استعمال چلتاآرہا ہے لیکن وقت  کے ساتھ ساتھ انسان نے مصنوعات کی دنیا میں نت نئے تجربات و مشاہدات کی بدولت نئی سے نئی کوشش جاری رکھی اور اب ہم مارکیٹ میں دیکھتے ہیں کہ ہئیر آئل ایک انڈسٹری بن چکی ہے۔میں ڈاکٹرظہوراحمددانش حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی پر ریسرچ کررہاہوں چنانچہ میری کوشش ہوتی ہے کہ جو سیکھوں وہ اپنے قارئین تک بھی پہنچاسکوں تاکہ وہ بھی پروڈکٹس اور مین میڈ چیزوں میں حلال و حرام کے فرق کو اچھے سے سمجھ سکیں ۔آئیے اس مضمون میں ہم آپکو ہئیر آئلز اور ایسی ہی پروڈکٹس کے بارے میں بتائیں گے ۔یہ معلومات نہ صرف آ پ کے لیے بلکہ آپکی فیملی کے لیے بھی بہت مناسب معلومات ہوگی ۔آئیے اپنے موضوع کی جانب بڑھتے ہیں ۔ بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی مینوفیکچرنگ کا طریقہ مختلف مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں قدرتی اور مصنوعی اجزاء کو پروسیس کیا جاتا ہے تاکہ معیاری اور محفوظ پروڈکٹ تیار کی جا سکے۔ عام طور

آئل میں کن کن حرام چیزوں کی آمیز ش ہوسکتی ہے(فقہ الحلال)

آئل میں کن کن حرام چیزوں کی آمیز ش ہوسکتی ہے(فقہ الحلال) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم اے ماس کمیونیکیشن ) آئل انڈسٹری میں تیار ہونے والے مختلف آئلز میں بعض اوقات حرام اجزاء کی آمیزش ہو سکتی ہے، جو اسلامی قوانین کے مطابق ان آئلز کو حرام بنا سکتی ہے۔ ان اجزاء کی موجودگی پروسیسنگ، پیکیجنگ، یا اسٹوریج کے دوران ہو سکتی ہے۔ درج ذیل کچھ اہم حرام اجزاء ہیں جن کی آمیزش مختلف آئلز میں ہو سکتی ہے : . خنزیر کی چربی (Lard or Pork Fat) خنزیر کی چربی یا اس سے بنے اجزاء اسلامی قوانین کے مطابق حرام ہیں۔ اس کی آمیزش ویجیٹیبل آئل یا جانوروں کے چربی سے تیار کردہ آئل میں ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر پروسیسنگ فیکٹری میں خنزیر کی چربی بھی استعمال کی جاتی ہو۔ الکوحل (Alcohol) الکوحل ایک عام حرام جز ہے جو آئلز، خاص طور پر کاسمیٹکس، پرفیومز، یا فارماسیوٹیکل پراڈکٹس میں استعمال ہو سکتا ہے۔ اگر آئل میں الکوحل شامل ہو یا اس کی پروسیسنگ میں الکوحل استعمال کیا گیا ہو، تو وہ حرام ہو سکتا ہے۔ حرام جانوروں سے حاصل کردہ اجزاء آئل کی پروڈکشن میں بعض اوقات جانوروں کی چربی یا دیگر اجزاء استعمال ہوتے ہیں

آئل انڈسٹری میں بننے والے آئل کی اقسام (فقہ الحلال)

آئل انڈسٹری میں بننے والے آئل کی اقسام (فقہ الحلال) (تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش) (ایم اے ماس کمیونیکیشن ) آئل انڈسٹری میں مختلف اقسام کے آئلز تیار کیے جاتے ہیں، جو مختلف مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ آئلز بنیادی طور پر فوڈ انڈسٹری، کاسمیٹکس انڈسٹری، انرجی سیکٹر، اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں استعمال ہوتے ہیں۔ آئل کی چند اہم اقسام درج ذیل ہیں : ویجیٹیبل آئل (Vegetable Oils) یہ آئل پودوں کے بیجوں یا پھلوں سے نکالا جاتا ہے اور عموماً کھانے پکانے میں استعمال ہوتا ہے۔ ان میں شامل ہیں : سویا بین آئل کینولا آئل زیتون کا تیل (Olive Oil) سورج مکھی کا تیل (Sunflower Oil) ناریل کا تیل (Coconut Oil) کھجور کا تیل (Palm Oil) ویجیٹیبل آئل زیادہ تر حلال ہوتے ہیں، لیکن ان کی پروسیسنگ اور پیکیجنگ میں استعمال ہونے والے کیمیکلز یا اضافی اجزاء حلال و حرام کے اصولوں پر غور کے متقاضی ہو سکتے ہیں۔ اینمل بیسڈ آئل (Animal-Based Oils) یہ آئل جانوروں کی چربی سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کی حلال حیثیت اس بات پر منحصر ہے کہ جانور حلال طریقے سے ذبح کیا گیا ہو۔ چند اہم اقسام : لا