نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی مینیوفیکچر نگ(فقہ الحلال)


بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی  مینیوفیکچر نگ(فقہ الحلال)

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(ایم اے ماس کمیونیکیشن)

ہم  اپنے بالوں کے لیے سرسوں کا تیل استعمال کرتے ہیں جو کہ صدیوں سے استعمال چلتاآرہا ہے لیکن وقت  کے ساتھ ساتھ انسان نے مصنوعات کی دنیا میں نت نئے تجربات و مشاہدات کی بدولت نئی سے نئی کوشش جاری رکھی اور اب ہم مارکیٹ میں دیکھتے ہیں کہ ہئیر آئل ایک انڈسٹری بن چکی ہے۔میں ڈاکٹرظہوراحمددانش حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی پر ریسرچ کررہاہوں چنانچہ میری کوشش ہوتی ہے کہ جو سیکھوں وہ اپنے قارئین تک بھی پہنچاسکوں تاکہ وہ بھی پروڈکٹس اور مین میڈ چیزوں میں حلال و حرام کے فرق کو اچھے سے سمجھ سکیں ۔آئیے اس مضمون میں ہم آپکو ہئیر آئلز اور ایسی ہی پروڈکٹس کے بارے میں بتائیں گے ۔یہ معلومات نہ صرف آ پ کے لیے بلکہ آپکی فیملی کے لیے بھی بہت مناسب معلومات ہوگی ۔آئیے اپنے موضوع کی جانب بڑھتے ہیں ۔

بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی مینوفیکچرنگ کا طریقہ مختلف مراحل پر مشتمل ہوتا ہے، جس میں قدرتی اور مصنوعی اجزاء کو پروسیس کیا جاتا ہے تاکہ معیاری اور محفوظ پروڈکٹ تیار کی جا سکے۔ عام طور پر، یہ عمل درج ذیل مراحل پر مشتمل ہوتا ہے:


خام مال کی سورسنگ (Sourcing of Raw Materials)

بالوں کے لیے آئل بنانے میں مختلف قدرتی اور مصنوعی اجزاء استعمال ہوتے ہیں.وہ اہم اجزاکیا ہیں آئیے ہم بتاتے ہیں

پودوں کے تیل جیسے ناریل کا تیل، زیتون کا تیل، ارگن آئل، بادام کا تیل، جوجوبا آئل وغیرہ۔

ایسینشل آئلز (Essential Oils) جیسے لیونڈر آئل، پیپرمنٹ آئل، اور روزمیری آئل۔

کیمیائی اجزاء جیسے سلیکونز، پرابینز، اور ایملسیفائرز جو پروڈکٹ کو استحکام دینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

خام مال کو محفوظ ذرائع سے حاصل کیا جاتا ہے اور کوالٹی کنٹرول کے تحت لایا جاتا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صاف اور نقصان دہ کیمیکلز سے پاک ہیں۔

خام مال کی تیاری (Preparation of Raw Materials)

سورس کیے گئے اجزاء کو مینوفیکچرنگ سے پہلے تیار کیا جاتا ہے۔ اس میں شامل ہیں:

پودوں کے تیل کو نکالنا (Oil Extraction):

پودوں کے بیجوں یا پھلوں سے تیل نکالنے کے مختلف طریقے استعمال ہوتے ہیں، جیسے:

کولڈ پریسڈ (Cold Pressed):

یہ طریقہ تیل نکالنے کا سب سے بہترین اور قدرتی طریقہ ہے، جس میں پودے یا بیج کو کم درجہ حرارت پر دبایا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ غذائیت باقی رہے۔

ریفائنڈ (Refined Oils):

بعض اوقات خام تیل کو مختلف کیمیکلز سے صاف کیا جاتا ہے تاکہ اس کا رنگ اور خوشبو بہتر کی جا سکے۔

 فارمولیشن (Formulation)

فارمولیشن کا عمل وہ ہوتا ہے جس میں مختلف اجزاء کو ملا کر تیار شدہ پروڈکٹ بنایا جاتا ہے۔ ہر آئل کی اپنی مخصوص فارمولیشن ہوتی ہے، جو پروڈکٹ کی قسم اور مقصد پر منحصر ہوتی ہے:

بنیادی آئل

 (Base Oil): یہ بالوں کے آئل کا بنیادی جز ہوتا ہے، جیسے ناریل یا زیتون کا تیل۔

ایسینشل آئلز کی آمیزش (Addition of Essential Oils):

ایسینشل آئلز کو بالوں کی صحت کے لیے منتخب کیا جاتا ہے، اور ان کی مقدار کم ہوتی ہے تاکہ خوشبو اور دیگر فوائد حاصل کیے جا سکیں۔

دیگر اجزاء کی شمولیت:

سلیکونز، وٹامنز (جیسے وٹامن ای)، اور دیگر اجزاء جیسے پرابینز وغیرہ شامل کیے جا سکتے ہیں تاکہ پروڈکٹ کی شیلف لائف بڑھائی جا سکے اور اس کے چمک اور ہموار پن میں اضافہ ہو۔

. مکسنگ اور ایملسیفکیشن (Mixing and Emulsification)

تمام اجزاء کو مناسب طریقے سے ملایا جاتا ہے تاکہ ایک ہم جنس آمیزہ تیار ہو۔ بعض اوقات آئل میں ایملسیفائرز شامل کیے جاتے ہیں تاکہ مختلف قسم کے آئلز اور پانی کو یکجا کیا جا سکے اور پروڈکٹ کو ہموار بنایا جا سکے۔

مکسنگ ٹینکس:

مختلف اجزاء کو مکسنگ ٹینکس میں ڈالا جاتا ہے جہاں وہ مخصوص درجہ حرارت اور دباؤ کے تحت ملائے جاتے ہیں۔

ہیٹنگ (Heating):

بعض اوقات آئل کو مخصوص درجہ حرارت پر گرم کیا جاتا ہے تاکہ اجزاء بہتر طریقے سے مل سکیں۔

ایملسیفکیشن (Emulsification): اگر پروڈکٹ میں پانی یا پانی پر مبنی اجزاء شامل ہوں، تو ایملسیفائرز استعمال کیے جاتے ہیں تاکہ آئل اور پانی کو یکجا کیا جا سکے۔

. فلٹرنگ اور صفائی (Filtering and Purification)

آئل کو فلٹر کیا جاتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی آلودگی، غیر ضروری ذرات، یا اجزاء کو ہٹایا جا سکے۔ فلٹرنگ کا عمل اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پروڈکٹ صاف، محفوظ، اور استعمال کے لیے تیار ہے۔

پیکجنگ (Packaging)

تیار شدہ آئل کو بوتلوں یا دیگر پیکجنگ مواد میں ڈالا جاتا ہے۔ پیکجنگ کا عمل خودکار مشینری کے ذریعے کیا جاتا ہے تاکہ پروڈکٹ محفوظ اور معیار کے مطابق ہو۔

بوتلیں بھرنا (Filling the Bottles):

آئل کو خودکار مشینوں کے ذریعے بوتلوں میں بھرا جاتا ہے۔

لیبلنگ:

 (Labeling): پیکجنگ کے بعد بوتلوں پر لیبل لگایا جاتا ہے، جس پر پروڈکٹ کی معلومات، اجزاء کی فہرست، اور حفاظتی ہدایات درج ہوتی ہیں۔

سیلنگ (Sealing): بوتلوں کو محفوظ طریقے سے سیل کیا جاتا ہے تاکہ پروڈکٹ محفوظ اور شیلف لائف زیادہ ہو۔

کوالٹی کنٹرول (Quality Control)

پروڈکٹ کوالٹی کنٹرول کے مختلف مراحل سے گزرتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ آئل معیار کے مطابق ہے اور حلال اصولوں پر پورا اترتا ہے:

لیبارٹری ٹیسٹنگ: مختلف ٹیسٹ کیے جاتے ہیں تاکہ یہ چیک کیا جا سکے کہ آئل کے اجزاء حلال ہیں، اس میں کوئی حرام اجزاء شامل نہیں، اور وہ صحت کے لیے محفوظ ہے۔

پیورٹی ٹیسٹ: آئل کی خالصیت اور غذائیت کو جانچا جاتا ہے تاکہ کسی قسم کی ملاوٹ نہ ہو۔

اسٹوریج اور ترسیل (Storage and Distribution)

آئل کو مناسب درجہ حرارت اور ماحول میں اسٹور کیا جاتا ہے تاکہ اس کی شیلف لائف برقرار رہے اور معیار میں کوئی کمی نہ ہو۔ بعد میں اسے مارکٹ میں بھیجا جاتا ہے، جہاں یہ صارفین تک پہنچایا جاتا ہے۔

مارکٹنگ اور فروخت (Marketing and Sales)

آخری مرحلہ پروڈکٹ کو مارکیٹ میں لانچ کرنے کا ہوتا ہے، جہاں اسے مختلف اسٹورز اور آن لائن پلیٹ فارمز پر فروخت کے لیے رکھا جاتا ہے۔ مارکٹنگ مہمات کے ذریعے پروڈکٹ کے فوائد اور خصوصیات صارفین کو بتائی جاتی ہیں۔

حلال اور محفوظ اجزاء کا انتخاب:

پروڈکٹ کی حلال حیثیت یقینی بنانے کے لیے حلال اجزاء کا استعمال ضروری ہوتا ہے۔

معیار کی نگرانی

: کوالٹی کنٹرول کے سخت معیار اپنائے جاتے ہیں تاکہ پروڈکٹ محفوظ اور معیاری ہو۔

یہ پورا عمل بالوں کے لیے استعمال ہونے والے آئل کی تیاری کو تفصیل سے بیان کرتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ پروڈکٹ کی تیاری کے دوران صفائی، معیار اور حلال اجزاء کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔

قارئين :ہم نے آپ کے سامنے آئل کی تیاری اور مکمل پروسس آپ کے سامنے رکھ دیا ہے ۔اب اس کے حلال و حرام ہونے کے حوالے سے علما و مفتیان کرام احسن انداز میں پیش کرسکتے ہیں ۔میری کوشش ہوتی ہے کہ علما اور مفتیان کرام جو اس تیکنیکی نظام کے متعلق بھی جان کر اپنے رائے دے سکیں ۔جہاں یہ ایک عام شخص کے لیے مفید مضمون ہے وہاں یہ افتا کے شعبہ سے وابستہ افراد کے لیے بھی امید ہے کہ مفید ہی ثابت ہوگا۔ہمارے حق میں دعاکیجئے گا،ہم خالصتااللہ کی رضا کے لیے یہ سب کوشش کررہے ہیں تاکہ اپنے پیاروں کو حرام سے بچاکرحلال کا شعور دے سکیں ۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصرہو۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا