نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

آمدنی بڑھانے کے طریقے

city 42

آمدنی بڑھانے کے طریقے

Ways to increase income

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

میں بیکری سے دودھ لے رہاتھا کہ میرے ساتھ کھڑے ایک شخص کو کال آئی ۔وہ افسوس !آہ !!بہت اچھا انسان تھا ۔اسپتال کس جگہ ہے ؟ڈیتھ کب ہوئی ؟جنازہ کب ہے ؟اچھا!!!چلیں میں آیا!!کال اینڈ ہوئی تو میں نے اور بیکری والے نے برجستہ پوچھا بھائی جان خیر یت توہے نا؟اس شخص نے ماتھے سے پسینہ صاف کرتے ہوئے کہاکہ میرے  کزن کے بیٹے کا انتقال ہوگیاہے ۔آہ !!

ہم نے رسمی انداز میں اظہار افسوس کیا۔لیکن اگلے ہی لمحے جو بات اس نے کی اس نے اندر کے انسان کو جنجوڑ کر رکھ دیا۔وہ یہ کہ وہ شخص انگلیوں میں پر حساب کرتے ہوئے کہنے لگاکہ اب تو جینا بھی مشکل اور مرنا بھی مشکل ۔اب جنازے میں جانے کا مطلب ہے کہ 1500روپے ہوں ۔ایساکرتاہوں اکیلا ہی چلا جاتاہوں ۔گھروالوں کو کیا لے کر جاوں 3000کا ٹیکہ لگ جائے گا۔

نوٹ:بہترین تحریر کلک کریں لنک:

https://islamicrevolutionpk.blogspot.com/2023/09/blog-post_19.html

میں یہ سب باتیں بہت توجہ سے سن رہاتھا اور وہ شخص یہ سب باتیں بہت ہی درد و تکلیف میں خود کلامی میں کہتاچلاجارہاتھا۔لیکن اس کے ان جملوں نے مجھے جنھجوڑ کے رکھ دیاکہ اگر معاشی حالات اچھے نہ ہوں تو انسان شادی ملاقت ،موت میت سے بھی رہ جاتاہے ۔اس بات نے میرے ذہن پر ایسے گہرے نقوش چھوڑے کے میں نے سوچاکیوں نہ میں آپ پیاروں کے لیے تجربہ و مشاہدہ اور مطالعہ کی روشنی میں معاشی استحکا م کے راستے اور طریقے شئیر کروں جو آپ کو اس طرح کی تکلیف دہ کیفیت سے نکال سکیں !!مہنگائی کے دور میں آمدنی کیسے بڑھائیں۔

تواس کا واحد راستہ اللہ کریم کے فضل پر یقین اور اپنے ذرائع آمدنی بڑھانے کی کوشش ہے ۔آئیے اب یہ جان لیتے ہیں کہ ہم اپنے ذرائع آمدنی کیسے بڑھائیں تو اس کے لیے میں نے مختلف بلاگز ،کتب کو اسٹڈی کیاویڈیوز بھی اس موضوع پر دیکھیں ۔میں جس نتیجہ پر پہنچااس معلومات کا خلاصہ آپ کی خدمت میں پیش کررہاہوں  یوں سمجھ لیں کہامیر بننے کا آسان نسخہ۔آئیے اپنے موضوع کی جانب بڑھتے ہیں ۔

قارئین :

آمدنی میں اضافہ مختلف حکمت عملیوں اور طریقوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اپنی آمدنی بڑھانے کے کئی طریقے یہ ہیں:

موجودہ پیشہ میں مہارت اور مزید بہترین کی کوشش               : Advance in Your Current Job or Career
اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے، مزید ذمہ داریاں سنبھال کر، اور اپنے کام کے لیے لگن کا مظاہرہ کرتے ہوئے پروموشنز یا اضافہ تلاش کریں۔
اپنے آپ کو اپنے آجر کے لیے زیادہ قیمتی بنانے کے لیے تربیت، ورکشاپس، یا مزید تعلیم کے ذریعے اپنی مہارت کو بہتر بنائیں۔
 
فری لانسنگ اور مشاورت                                 : Freelancing and Consulting:
دوسرے کاروباروں یا افراد کو اپنی مہارت کے شعبے میں فری لانس یا کنسلٹنٹ کے طور پر اپنی مہارت پیش کریں۔ممکنہ کلائنٹس کے ساتھ جڑنے کے لیے آن لائن پلیٹ فارمز کا استعمال کریں اور اپنی صلاحیتوں اور تجربے کی نمائش کرنے والا پورٹ فولیو بنائیں
سائیڈ بزنس شروع کریں:                                                                 Start a Side Business:            
ایک ایسے کاروباری خیال کی شناخت کریں جو آپ کی دلچسپیوں یا مہارتوں کے مطابق ہو اور ایک چھوٹا سا منصوبہ شروع کریں۔اپنی مصنوعات یا خدمات کو فروغ دینے اور فروخت کرنے کے لیے ای کامرس پلیٹ فارمز، سوشل میڈیا، یا مقامی بازاروں سے فائدہ اٹھائیں۔
سرمایہ کاری اور غیر فعال آمدنی: Investment and Passive Income:
سٹاک، بانڈز، رئیل اسٹیٹ، یا دیگر سرمایہ کاری کی گاڑیوں میں سرمایہ کاری کریں تاکہ ڈیویڈنڈ، سود، یا کیپٹل گین حاصل ہو۔
غیر فعال آمدنی کا سلسلہ بنانے کے لیے رینٹل پراپرٹیز، پیئر ٹو پیئر قرضے، یا ڈیویڈنڈ حاصل کرنے والے اسٹاکس پر غور کریں۔
اپنے شوق اور صلاحیتوں کو منیٹائز کریں:     Monetize Your Hobbies and Talents
اگر آپ کے پاس کوئی ہنر یا مشغلہ ہے جس کے لیے دوسرے ادا کرنے کو تیار ہیں (مثال کے طور پر، فوٹو گرافی، تحریر، موسیقی، آرٹ)، تو اسباق، ورکشاپس، یا اپنی تخلیقات کو بیچ کر اسے منیٹائز کرنے پر غور کریں۔
اپنی مہارت کی بنیاد پر ایک آن لائن کورس یا ٹیوٹوریل بنائیں اور اسے ایسے پلیٹ فارمز پر بیچیں جو تعلیمی مواد پیش کرتے ہیں۔
گیگ اکانومی میں حصہ لیں: Participate in the Gig Economy:
لچکدار شیڈول پر اضافی آمدنی حاصل کرنے کے لیے رائیڈ شیئرنگ سروس کے لیے ڈرائیو کریں، کھانا ڈیلیور کریں، یا gig اکانومی پلیٹ فارمز پر کام انجام دیں۔
ایسے پلیٹ فارمز کے لیے سائن اپ کریں جو آپ کو پالتو جانوروں کے بیٹھنے، گھر کی صفائی، یا ٹیوشن جیسی خدمات پیش کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔
رئیل اسٹیٹ وینچرز:            Real Estate Ventures:
 
منافع کے لیے جائیدادیں خریدیں، تزئین و آرائش کریں اور فروخت کریں (گھروں کو پلٹنا)۔
ایئر بی این بی جیسے چھٹیوں کے رینٹل پلیٹ فارم پر اسپیئر روم یا پراپرٹی کرائے پر لینے پر غور کریں۔
آن لائن کاروبار یا بلاگ:                            Online Business or Blog:
 
ایک آن لائن کاروبار، بلاگ، یا یوٹیوب چینل شروع کریں جس کے بارے میں آپ پرجوش ہو اور اشتہارات، اسپانسرشپ، ملحقہ مارکیٹنگ، یا مصنوعات/خدمات کی فروخت کے ذریعے اسے منیٹائز کریں۔
ایک ای کامرس اسٹور تیار کریں اور اپنے مقام سے متعلق مصنوعات فروخت کریں۔
مالیاتی منصوبہ بندی اور بجٹ سازی    : Financial Planning and Budgeting:
 
اپنے اخراجات کا اندازہ لگائیں، بجٹ بنائیں، اور مزید پیسے بچانے کے لیے غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کے طریقے تلاش کریں۔
ٹیکس کی ذمہ داریوں کو کم کرنے اور اپنی زیادہ آمدنی رکھنے کے لیے موثر ٹیکس منصوبہ بندی کی حکمت عملیوں کو دریافت کریں۔
تعاون اور شراکتیں: Collaborations and Partnerships:
اپنی صنعت میں دیگر پیشہ ور افراد یا کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر ایسے مشترکہ منصوبے یا منصوبے بنائیں جو اضافی آمدنی پیدا کر سکیں۔اپنی رسائی اور کسٹمر بیس کو بڑھانے کے لیے شراکت داری کا فائدہ اٹھائیں، جس سے فروخت اور آمدنی میں اضافہ ہوتا ہے۔
پنی آمدنی بڑھانے کے لیے بہترین طریقہ کا انتخاب کرتے وقت اپنی مہارتوں، دلچسپیوں اور وسائل پر غور کرنا یاد رکھیں۔ مزید برآں، ہر حکمت عملی کی تحقیق اور منصوبہ بندی کرنا ضروری ہے تاکہ اس کی مناسبیت اور کامیابی کے امکانات کو یقینی بنایا جا سکے۔امید ہے کہ آپ کے لیے ذرائع آمدنی کی راہیں متعارف ہوئی ہوں گیں ۔ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوتو ہماری مغفرت کی دعاکردیجئے ۔
اسی جذبہ اور شوق کے ساتھ یہ تحریر دوسروں کو بھی شئیر کردیجئے ۔کیا معلوم کسی ناامید کو امید مل جائے ۔اللہ ہم سب کا نگہبان ہو۔
نوٹ:ایسی ہی مفید اور دلچسپ معلومات کے حصول کے لیے آپ یوٹیوب پر ہماراچینل DrZhaoorDanishوزٹ کیجئے ۔کونسلنگ اور کیریئر کونسلنگ کے لیے آپ بلا جھجک ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔ہم گاہے گاہے آن لائن کورس بھی کرواتے ہیں آپ ہم سے رابطے میں رہیں اللہ نے چاہا تو یہ روابط فائدہ مند ثابت ہونگے ۔
رابطہ نمبر:03462914283وٹس ایپ نمبر:03112268353
 


..................................................

محبت رسول کے انوکھے طریقے ۔۔۔۔۔۔۔۔پڑھیں 

https://www.blogger.com/blog/post/edit/633175920604818639/285594173341360760  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا