نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

گردن میں درد کیوں ہوتاہے ؟



گردن  میں درد کیوں ہوتاہے ؟

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(DHMS and RHMP)

انسان کا جسم قدرت کا عطاکردہ عظیم عطیہ ہے ۔لیکن جب انسان اس تحفہ کا خیال نہیں رکھتاتو وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بگاڑ پیداہوناشروع ہوجاتاہے ۔آج کل ایک مرض عموما نظر آتاہے کہ گردن میں درد کی شکایت ہے ۔ہم نے دفتری نوکری سے وابستہ اور گھریلو خواتین کے حوالے سے بھی یہ شکایات و تکالیف کے حوالے سے   قابل رحم باتیں سنیں ۔تو ہم نے یہ ارادہ کیا کہ اپنے قلم کے ذریعے اپنے پیاروں کی اس مشکل کو حل کرنے کی اپنی طاقت و قدرت کے مطابق پوری کوشش کی جائے ۔آئیے بات کو طول دئیے بنا اپنے اصل موضوع کی جانب 

بڑھتے ہیں ۔

یاداشت کیوں کمزور ہوتی ہے ؟





قارئین:گردن درد کے مختلف محرکات ہیں ۔آئیے سب سے پہلے انھیں جانتے ہیں ۔

Poor posture::


 یہ گردن کے درد کی سب سے عام وجوہات میں سے ایک ہے۔  آپ کی گردن کے پٹھوں کو آپ کے سر کو اوپر رکھنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جس سے تناؤ اور درد ہو سکتا ہے۔جو ناقبل برداشت تکلیف کی شکل اختیار کرلیتاہے 

 https://islamicrevolutionpk.blogspot.com/2023/08/blog-post.html

Injury::



 گردن کی چوٹ بھی گردن میں درد کا سبب بن سکتی ہے۔ Whiplash ایک عام چوٹ ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب آپ کے سر کو اچانک اور زبردستی آگے پیچھے جھٹکا دیا جاتا ہے۔ یہ آپ کی گردن میں پٹھوں، اور ڈسکس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

Degenerative conditions:

 جیسے جیسے آپ کی عمر بڑھتی جاتی ہے، آپ کی گردن میں ہڈیاں، جوڑ اور ڈسک گرنا شروع ہو سکتے ہیں۔ یہ اوسٹیو ارتھرائٹس کا باعث بن سکتا ہے، جو کہ گٹھیا کی ایک قسم ہے جو جوڑوں میں درد اور سوزش کا باعث بنتی ہے۔

Herniated disc:


ہرنیٹڈ ڈسک ایک ایسی حالت ہے جو اس وقت ہوتی ہے جب کسی ڈسک کے بیچ میں موجود نرم مواد باہر نکل جاتا ہے یا پھٹ جاتا ہے۔ اس سے آپ کی گردن کے اعصاب پر دباؤ پڑ سکتا ہے، جو آپ کی گردن، کندھوں، بازوؤں اور ہاتھوں میں درد، بے حسی اور جھنجھلاہٹ کا سبب بن سکتا ہے۔

Strain or sprain:

 ایک تناؤ یا موچ آپ کی گردن میں پٹھوں یا لگاموں کی چوٹ ہے۔ ایسا ہو سکتا ہے اگر آپ اچانک اپنی گردن کو موڑ دیں یا موڑ دیں، یا اگر آپ خراب شکل والی کوئی بھاری چیز اٹھا لیں۔

Trigeminal neuralgia:


آپ کے چہرے کے پانچ بڑے اعصاب میں سے ایک ہے۔ یہ حالت آپ کے چہرے میں، آپ کی گردن سمیت شدید درد کا سبب بن سکتی ہے۔

Tumors: غیر معمولی معاملات میں، گردن میں درد آپ کی گردن یا ریڑھ کی ہڈی میں ٹیومر کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔

 

گردن کے درد کو روکنے میں مدد کے لئے تجاویز:
Maintain good posture:
 اس کا مطلب ہے کہ اپنے سر کو اپنے کندھوں پر مرکوز رکھیں اور اپنے کندھوں کو آرام دیں۔
Take breaks from activities that strain your neck
: اس میں کمپیوٹر اسکرین کو نیچے دیکھنا یا طویل عرصے تک اسمارٹ فون استعمال کرنے جیسی چیزیں شامل ہیں۔
Strengthen your neck muscles:


 بہت سی ورزشیں ہیں جو آپ اپنی گردن کے پٹھوں کو مضبوط کرنے کے لیے کر سکتے ہیں۔ یہ مشقیں آپ کی کرنسی کو بہتر بنانے اور گردن کے درد کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
Get enough sleep:
 جب آپ اچھی طرح سے آرام کرتے ہیں، تو آپ کے پٹھوں میں تناؤ اور زخم ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
Manage stress: :

 تناؤ گردن کے درد میں حصہ ڈال سکتا ہے۔ تناؤ کو سنبھالنے کے صحت مند طریقے تلاش کریں، جیسے ورزش، آرام کی تکنیک، یا پیاروں کے ساتھ وقت گزارنا۔
 

اب سوچنے کی بات یہ ہے گردن میں درد ہے لیکن اس کے لیے کون کون سے لیب ٹیسٹ درکار ہوتے ہیں آئیے


وہ بھی جان لیتے ہیں ۔

Complete blood count  (CBC): 


یہ ٹیسٹ انفیکشن کی علامات کی جانچ کرتا ہے، جیسے کہ سفید خون کے خلیوں کی تعداد میں اضافہ۔
Erythrocyte sedimentation rate (ESR): 

یہ ٹیسٹ پیمائش کرتا ہے کہ خون کے سرخ خلیے خون کی ایک ٹیوب میں کتنی جلدی بس جاتے ہیں۔ ایک بلند ESR سوزش کی علامت ہو سکتی ہے۔
C-reactive پروٹین (CRP): 
یہ ٹیسٹ ایک پروٹین کی پیمائش کرتا ہے جو سوزش کے جواب میں جگر کے ذریعہ جاری ہوتا ہے۔ ایک بلند CRP بھی سوزش کی علامت ہو سکتی ہے۔
اینٹی نیوکلیئر اینٹی باڈی (ANA) ٹیسٹ: 

یہ ٹیسٹ اینٹی باڈیز کی جانچ کرتا ہے جو آپ کے اپنے ٹشوز پر حملہ کر سکتے ہیں۔ ANA کا بلند ہونا خود سے قوت مدافعت کی خرابی کی علامت ہو سکتا ہے، جیسے کہ رمیٹی سندشوت۔
ٹیومر مارکر:

 یہ ٹیسٹ ان مادوں کی پیمائش کرتے ہیں جو ٹیومر کے ذریعہ تیار ہوتے ہیں۔ اگر آپ کے ڈاکٹر کو شبہ ہے کہ آپ کو ٹیومر ہو سکتا ہے، تو وہ تشخیص کی تصدیق میں مدد کے لیے ٹیومر مارکر کا آرڈر دے سکتے ہیں۔


قارئین:ہماری کوشش ہوتی ہے کہ میڈیکل کے مشکل ترین مفروضوں اور اصطلاحات اور پیچیدگیوں کوآپ تک آسان انداز میں پہنچایاجاسکے ۔تاکہ آپ پیش کردہ معلومات سے بھرپور استفادہ کرسکیں ۔ہماری یہ کوشش کسی عوض یا مالی منفعت کی بناپر نہیں ہوتی صرف و صرف آپ کی خدمت اور اللہ پاک کی رضاپانے کی نیت سے ہوتی ہے ۔ہماری تحریر آپ کو فائدہ دے تو ہماری مغفرت کی دعاکردیجئے گااور کسی دوسرے کو بتادیجئے گا۔آپ فری طبی مشورے کے لیے (03112268353وٹس ایپ )پر بھی ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔ 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا