نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء



حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)

حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء کے بارے میں جاننا ایک اہم موضوع ہے، خاص طور پر مسلمانوں کے لیے جو اپنی غذا کے بارے میں احتیاط برتنا چاہتے ہیں۔ حلال خوراک کی تیاری میں کچھ بنیادی اصول اور اجزاء شامل ہوتے ہیں، جن کی وضاحت ذیل میں کی گئی ہے:

حلال فوڈ پروسیسنگ:. تعریف:

حلال فوڈ پروسیسنگ کا مطلب ہے ایسے خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ جس میں استعمال ہونے والے اجزاء اور طریقہ کار اسلامی اصولوں کے مطابق ہوں۔

پروسیسنگ کے اصول:حلال اجزاء: پروسیسنگ کے دوران استعمال ہونے والے تمام اجزاء حلال ہونے چاہئیں، جیسے کہ گوشت، دودھ، سبزیاں، اور مصالحے۔

اسلامی طریقے سے ذبح: اگر پروسیسنگ میں جانوروں کے گوشت کا استعمال ہوتا ہے تو انہیں اسلامی طریقے سے ذبح کیا جانا ضروری ہے، یعنی ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا اور جانور کو انسانی طریقے سے مارنا۔

کراس کنٹامینیشن سے بچاؤ: حلال اور حرام اجزاء کو ایک ساتھ پروسیس کرنے سے بچنا چاہیے تاکہ حلال فوڈ کی پاکیزگی برقرار رہے۔

غیر حلال اجزاء کی موجودگی: پروسیسنگ کے دوران کسی بھی غیر حلال اجزاء (جیسے سوئین، حرام جانوروں کا گوشت، یا غیر اسلامی ذبح شدہ جانوروں) کا استعمال ممنوع ہے۔

2. حلال اجزاء:2.1. گوشت:حلال جانور: حلال جانوروں میں گائے، بکری، مرغی، اور مچھلی شامل ہیں، بشرطیکہ یہ اسلامی اصولوں کے مطابق ذبح کیے گئے ہوں۔

مردہ جانور کا گوشت: مردہ جانور یا غیر اسلامی طریقے سے ذبح شدہ جانور کا گوشت حرام ہے۔

2.2. دودھ اور ڈیری پروڈکٹس :حلال دودھ: تمام دودھ اور ڈیری پروڈکٹس حلال سمجھے جاتے ہیں جب تک کہ ان میں کوئی حرام اجزاء شامل نہ ہوں، جیسے جلیٹن (جو سوئین سے حاصل کی گئی ہو)۔

. سبزیاں اور پھل:حلال: تمام سبزیاں اور پھل حلال ہیں، مگر یہ یقین دہانی کرانا ضروری ہے کہ انہیں کسی غیر حلال اجزاء کے ساتھ پروسیس نہیں کیا گیا۔

مصالحے اور اضافی اجزاء:حلال مصالحے: تمام مصالحے حلال ہوتے ہیں، بشرطیکہ ان میں کسی غیر حلال مادے کا استعمال نہ ہو۔

پروسیسرز: کسی بھی پروسیسر میں استعمال ہونے والے کیمیکلز یا اضافی اجزاء کی جانچ کرنی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ حلال ہیں۔

. حلال سرٹیفیکیشن:سرٹیفیکیشن: حلال فوڈ پروڈکٹس کو ہمیشہ حلال سرٹیفیکیشن حاصل ہونی چاہیے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ مصنوعات اسلامی اصولوں کے مطابق ہیں۔

یقین دہانی: سرٹیفیکیشن کے ذریعے صارفین یہ یقین دہانی کر سکتے ہیں کہ جو خوراک وہ کھا رہے ہیں وہ حلال ہے۔

فوڈ پروسیسنگ کی اہمیت:صحت: حلال خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ صحت مند غذا فراہم کرتی ہے۔

روحانی سکون: مسلمانوں کے لیے حلال خوراک کا استعمال روحانی سکون اور اللہ کی رضا کے حصول کا ذریعہ ہے۔

کچھ اضافی نکات:کراس کنٹامینیشن: حلال اور حرام اجزاء کو مختلف پروسیسنگ کے مقامات پر رکھنا چاہیے تاکہ ان میں اختلاط نہ ہو۔

انفراسٹرکچر: حلال فوڈ پروسیسنگ کے لیے خاص جگہوں کی ضرورت ہوتی ہے جہاں حلال اصولوں کی پیروی کی جا سکے۔

یہ نکات حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء کی اہمیت کو واضح کرتے ہیں اور مسلمانوں کے لیے ایک معیاری رہنما اصول فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ اپنی غذاؤں کا انتخاب کریں۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

بچوں کو گفتگو کا ہنر سیکھائیں

بچو ں  کو گفتگو کا ہنر سیکھائیں تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش ہم جس دور میں جی رہے ہیں ۔یہ communication  کا دور ہے ۔جو جتنا اچھا بولنے کا ہنر رکھتاہے   وه اتنے ہی اچھے انداز میں ترقی کے زینے طے کرتاچلا جائے گا۔کیا ہی اچھا ہوکہ ہم اپنے بچوں کو کم عمری میں ہی بولنے ،مکالمے ،تقریر کرنے کا طریقہ سیکھادیں تاکہ پروفیشنل لائف میں اُسے کسی طرح کی کوئی پریشانی نہ ہو۔آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں کہ وہ کیا کیا طریقے اپنائے جائیں جن کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو بہتر communication س یکھا سکتے ہیں ۔ہمارے بچے کو اچھا مکالمہ کرنے کا گُر بھی آجائے اور یوں وہ سوسائٹی میں پراعتماد و پُروقار زندگی بسرکرسکے ۔آئیے ان Tips كو جان لیتے ہیں ۔ پڑھنے اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کریں: Encourage Reading and Research : انسان  جو بولتاہے یہ اس کا مطالعہ ہوتاہے یاپھر اس کا مشاہد ہوتاہے ۔چنانچہ آپ اپنے بچوں کو پڑھنے کی عادت ڈالیں ۔دور حاضر کے حالات حاضر ہ کے  واقعات، تاریخ، سائنس اور ادب سمیت مختلف موضوعات کو دریافت کرنے کے لیے بچے کی حوصلہ افزائی کریں۔انہیں معلومات کے قابل اعتماد ذرائع تلاش کرنے اور تحقیق کرنے کا طریقہ

بچے شرمیلے کیوں ہوتے ہیں ؟

بچے شرمیلے کیوں ہوتے ہیں ؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) گھر کے آنگن میں کچھ بچے تو کھیل رہے ہوتے ہیں لیکن انہی میں کچھ بچے  خاموش مجسمہ حیرت بنے بیٹھے ہوتے ہیں ۔ان کے چہرے پر ایک عجب ساشرمیلا پن ہوتاہے ۔جس کی وجہ سے لاکھ من کرنے کے باوجود یہ شرماتے رہتے ہیں ۔دیکھنے میں تو  بچے کا یہ عمل معمولی ساہے ۔لیکن آپ کو شاید اندازہ نہیں کہ بچے کا یہ شرمیلاپن اس کے مستقبل پر کس قدر اثرانداز ہوسکتاہے ۔ایک چھوٹی سی مثال سے سمجھ لیجئے ۔کہ ایک بچہ جو بچپن میں شرمیلاتھا۔وہ پڑھنے میں کمال تھا۔نمبر بھی اچھے لیتاتھا۔لیکن وہ اپنے شرمیلے پَن  کی وجہ سے معاشرے میں گھُل مل نہ سکا۔وہ بہترین معلومات رکھتاتھا لیکن کسی کو بیان کرنے سے شرماتاتھا۔اس کی آوزپُرسوز تھی لیکن اپنے شرمیلے پَن کی وجہ سے زندگی بھر اس نے کسی مجمع ،محفل یا پروگرام میں نعت نہ پڑھی وغیرہ ۔ اڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میں پھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے یعنی آپ یوں سمجھ لیں کہ شرمیلہ پَن فطرت میں ہوتاہے  فی نفسہ کوئی بُری بات نہیں ۔لیکن اس کے ضمن میں بہت سی چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ ثابت ہورہی ہوتی ہیں ان