نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

بچوں میں محبت قرآن پیداکرنے كے دلچسپ طریقے



بچوں میں محبت قرآن پیداکرنے كے دلچسپ طریقے

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)

بچوں کے دلوں میں قرآنِ کریم کی محبت پیدا کرنا والدین اور اساتذہ کے لیے ایک عظیم ذمہ داری ہے۔ اگر بچپن سے قرآن سے محبت کا جذبہ پیدا کر دیا جائے تو بچے دینِ اسلام کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرتے ہیں اور اخلاقی و روحانی طور پر بہتر زندگی گزارتے ہیں۔ ذیل میں کچھ مؤثر طریقے پیش کیے جا رہے ہیں:


بچوں کے سامنے قرآن کی تلاوت کرنا

بچوں کو چھوٹی عمر سے والدین کی تلاوت قرآن سنتے رہنے کا موقع دیں۔

روزانہ تلاوت کا وقت مقرر کریں تاکہ بچے عادت بنائیں اور قرآن کے الفاظ کے ساتھ مانوس ہو جائیں۔


خوش الحانی سے قرآن پڑھنا

خوبصورت آواز میں تلاوت بچوں کے دل پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔

بچوں کو ترغیب دیں کہ وہ بھی خوش الحانی سے تلاوت کرنے کی کوشش کریں۔

مشہور قراء کی تلاوت بچوں کو سنائیں تاکہ وہ قرآنی آیات سے محبت محسوس کریں۔



قرآنی کہانیاں اور واقعات سنانا

قرآن میں موجود حضرت یوسفؑ، حضرت موسیٰؑ، اور دیگر انبیاء کے واقعات بچوں کو آسان زبان میں سنائیں۔

ان واقعات سے اخلاقی اور تربیتی سبق سمجھائیں تاکہ بچے قرآن کو اپنی زندگی کا حصہ سمجھیں۔


قرآن کی تعلیم کو عملی زندگی سے جوڑنا

بچوں کو سکھائیں کہ قرآن ہمیں سچ بولنے، والدین کی عزت، اور صبر جیسی خوبیاں اختیار کرنے کا درس دیتا ہے۔

جب بچے اچھے کام کریں تو انہیں بتائیں کہ یہ عمل قرآن کی تعلیمات کے مطابق ہے۔


قرآنی آیات یاد کروانا اور انعام دینا

بچوں کو مختصر سورتیں اور دعائیں یاد کروائیں اور انعامات دیں تاکہ ان کی دلچسپی بڑھے۔

حفظ کرنے کے لیے چھوٹے اہداف مقرر کریں اور ہر کامیابی پر ان کی حوصلہ افزائی کریں۔


قرآن سے محبت کرنے والوں کے واقعات سنانا

بچوں کو صحابہ کرامؓ، تابعین، اور اولیائے کرام کی قرآن سے محبت کی مثالیں دیں۔

ایسے لوگوں کے واقعات سنائیں جنہوں نے قرآن کے پیغام کو اپنی زندگی کا حصہ بنایا۔


بچوں کے لیے قرآن سیکھنے کے ماحول کا انتظام

گھر میں قرآن سیکھنے کے لیے مناسب ماحول بنائیں۔

انہیں دینی حلقوں یا قرآنی کلاسز میں شرکت کروائیں جہاں بچے دیگر بچوں کے ساتھ مل کر قرآن سیکھ سکیں۔


روزانہ قرآن سے رہنمائی حاصل کرنا

روزانہ ایک آیت یا سورت پڑھ کر اس کا مطلب اور پیغام بچوں کو سمجھائیں۔

بچوں سے پوچھیں کہ آج کی آیت سے وہ کیا سبق لیتے ہیں اور اسے اپنے روزمرہ میں کیسے اپنائیں گے۔


قرآن کی خوبصورت طباعت اور تصویری تفاسیر

بچوں کے لیے رنگین اور خوبصورت قرآن خریدیں تاکہ ان کی دلچسپی بڑھے۔

بچوں کے لیے تصویری تفاسیر یا کہانیوں کی صورت میں قرآن کا تعارف پیش کریں۔


خود قرآن سے محبت کا نمونہ بنیں

والدین اور اساتذہ خود قرآن سے محبت کا عملی نمونہ پیش کریں۔

بچوں کے سامنے تلاوت، قرآن پر غور و فکر، اور اس کے مطابق عمل کرنے کا مظاہرہ کریں تاکہ بچے بھی قرآن کو اپنانے کا شوق پیدا کریں۔


قرآنی محافل اور مقابلوں میں شرکت

بچوں کو قرآنی محافل، نعت خوانی، یا حفظ کے مقابلوں میں شرکت کروائیں۔

اس طرح وہ دیگر بچوں کے ساتھ قرآن سے محبت کا ماحول محسوس کریں گے۔


دعاؤں اور روزمرہ کی آیات کا استعمال

بچوں کو چھوٹی دعائیں اور مسنون آیات سکھائیں جو وہ روزانہ کی زندگی میں استعمال کریں، جیسے:

کھانے سے پہلے اور بعد کی دعا

سفر کی دعا

سونے سے پہلے سورۃ الفلق اور سورۃ الناس کی تلاوت


قرآن کے ذریعے اللہ کی محبت کو اجاگر کرنا

بچوں کو سکھائیں کہ قرآن اللہ کا پیغام ہے جو ہمیں بہتر زندگی گزارنے کا راستہ دکھاتا ہے۔

انہیں سمجھائیں کہ اللہ نے قرآن بھیج کر اپنی محبت کا اظہار کیا اور ہمیں بھی قرآن کے ذریعے اس سے محبت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔


بچوں میں قرآن سے گہری دلچسپی اور محبت پیدا کرنے کے لیے نفسیاتی اور جدید طریقے نہایت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان طریقوں کا مقصد بچوں کے ذہن، دل، اور جذبات پر مثبت اثر ڈالنا اور قرآن کی تعلیمات کو پرکشش اور آسان بنانا ہے۔


. گیمیفیکیشن (Gamification) کا استعمال

حفظ یا تلاوت مکمل کرنے پر پوائنٹس، سٹارز، یا انعامات دیے جائیں۔

مختلف لیولز بنائیں تاکہ بچے ہر نئے مرحلے کو حاصل کرنے کا شوق پیدا کریں۔


آڈیو-ویژول ٹیکنالوجی کا استعمال

یوٹیوب یا قرآن ایپس کے ذریعے رنگین تصویروں، خوبصورت آوازوں، اور دلچسپ ویڈیوز کے ساتھ قرآن سکھائیں۔

بچوں کے لیے انٹرایکٹو ایپس فراہم کریں جو آیات کی تلاوت، ترجمہ، اور تفسیر آسانی سے سمجھائیں۔


مثبت تقویت (Positive Reinforcement)

بچوں کو قرآن سے جڑے ہر اچھے کام پر حوصلہ افزائی اور تعریفی جملے دیں۔

جب بچہ قرآن پڑھنے یا حفظ کرنے میں کوشش کرے تو اس کے جذبات کو خوشی اور محبت سے سراہیں۔


. سماجی مقابلے اور ٹیم ورک

بچوں کو قرآن کے حوالے سے مقابلوں میں شامل کریں تاکہ وہ شوق سے سیکھیں۔

چھوٹے گروپس میں ٹیم ورک کروائیں، جہاں بچے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر قرآن سیکھیں اور رہنمائی کریں۔


نرمی اور محبت بھرا ماحول

بچوں کو قرآن پڑھنے کے دوران تنقید یا سختی سے بچائیں۔

قرآن سیکھنے کے عمل کو ایک خوشگوار اور محبت بھری سرگرمی بنائیں تاکہ بچے دباؤ محسوس نہ کریں۔


بچوں کی پسند کے مطابق سرگرمیاں

ہر بچے کی دلچسپی اور رجحان کے مطابق قرآن سیکھنے کے مختلف طریقے استعمال کریں، جیسے:

تخلیقی بچوں کے لیے قرآنی آرٹ ورک

آواز کا شوق رکھنے والے بچوں کے لیے نعت اور تلاوت کی مشق

کہانی پسند بچوں کے لیے قرآنی واقعات کا بیان


جذباتی تعلق قائم کرنا

بچوں کو سکھائیں کہ قرآن صرف ایک کتاب نہیں بلکہ اللہ کا پیغام ہے جو انہیں ہمیشہ رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

انہیں قرآن کی آیات سے جڑی ذاتی دعا کرنے کی عادت ڈالیں تاکہ وہ قرآن کو اپنی زندگی کا حصہ سمجھیں۔


. روزمرہ مسائل کا قرآنی حل دکھانا

بچوں کو مثالوں سے سمجھائیں کہ غصے، حسد، یا خوف جیسے جذبات سے کیسے قرآن کے ذریعے نمٹا جا سکتا ہے۔

انہیں سکھائیں کہ قرآن ہمیں مشکل حالات میں صبر اور دعا کا راستہ دکھاتا ہے۔


خود فیصلہ کرنے کا موقع دینا

بچوں کو خود منتخب کرنے دیں کہ وہ کون سی سورت یا دعا یاد کرنا چاہتے ہیں۔

جب بچے خود فیصلہ کریں گے تو ان کا جوش اور دلچسپی بڑھے گی۔


ورچوئل لرننگ اور آن لائن کلاسز

بچوں کے لیے قرآن سیکھنے کے آن لائن پلیٹ فارمز کا استعمال کریں جہاں وہ جدید انداز میں قرآن کی تعلیم حاصل کر سکیں۔

ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال کرکے بچوں کو ان کے پسندیدہ انداز میں قرآن سکھائیں۔


11. مثال بن کر رہنمائی کرنا

والدین خود قرآن سے محبت کا مظاہرہ کریں اور بچوں کے ساتھ تلاوت کریں تاکہ بچے عملی نمونہ دیکھ کر سیکھیں۔

بچوں کے سامنے قرآن پڑھ کر اور اس پر عمل کرکے مثالی شخصیت بنیں۔


12. بچوں کو عملی کاموں سے جوڑنا

بچوں کو مختلف مواقع پر قرآنی دعائیں پڑھنے کی عادت ڈالیں، جیسے کھانے سے پہلے اور بعد کی دعا۔

بچوں کو رمضان یا دیگر مواقع پر صدقہ دینے اور اچھے کاموں میں شامل کریں تاکہ قرآن کی تعلیمات کا عملی مظاہرہ ہو۔


13. موسیقی کی طرح قرآن کو لطف اندوز بنانا

قرآن کی خوش الحانی اور تجوید کو ایک خوبصورت تجربہ بنائیں، جسے بچے موسیقی کی طرح پسند کریں۔

بچوں کو سکھائیں کہ تلاوت کرنا صرف فرض نہیں بلکہ روحانی خوشی کا ذریعہ بھی ہے۔


14. ترغیب و تحریک کا ماحول

بچوں کے کمرے میں خوبصورت قرآنی آیات کا پوسٹر لگائیں۔

انہیں یاد دلائیں کہ قرآن ہر کامیابی کے پیچھے رہنمائی اور برکت کا ذریعہ ہے۔


یہ تمام جدید اور نفسیاتی طریقے بچوں کے جذبات، عادات، اور ذہنی رجحانات کے مطابق ترتیب دیے گئے ہیں تاکہ قرآن ان کی زندگی کا حصہ بن جائے اور وہ اس سے حقیقی محبت محسوس کریں۔ان طریقوں کے ذریعے بچے قرآن کو بوجھ نہیں بلکہ ایک عظیم نعمت اور محبت کا ذریعہ سمجھیں گے، اور ان کے دل میں قرآن کے ساتھ روحانی تعلق مضبوط ہو گا۔امید ہے کہ ہماری یہ کوشش آپ کے بچوں کی قرآن دوست کوشش کے لیے مددگارثابت ہوگی ۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

بچوں کو گفتگو کا ہنر سیکھائیں

بچو ں  کو گفتگو کا ہنر سیکھائیں تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش ہم جس دور میں جی رہے ہیں ۔یہ communication  کا دور ہے ۔جو جتنا اچھا بولنے کا ہنر رکھتاہے   وه اتنے ہی اچھے انداز میں ترقی کے زینے طے کرتاچلا جائے گا۔کیا ہی اچھا ہوکہ ہم اپنے بچوں کو کم عمری میں ہی بولنے ،مکالمے ،تقریر کرنے کا طریقہ سیکھادیں تاکہ پروفیشنل لائف میں اُسے کسی طرح کی کوئی پریشانی نہ ہو۔آئیے ہم آپکو بتاتے ہیں کہ وہ کیا کیا طریقے اپنائے جائیں جن کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو بہتر communication س یکھا سکتے ہیں ۔ہمارے بچے کو اچھا مکالمہ کرنے کا گُر بھی آجائے اور یوں وہ سوسائٹی میں پراعتماد و پُروقار زندگی بسرکرسکے ۔آئیے ان Tips كو جان لیتے ہیں ۔ پڑھنے اور تحقیق کی حوصلہ افزائی کریں: Encourage Reading and Research : انسان  جو بولتاہے یہ اس کا مطالعہ ہوتاہے یاپھر اس کا مشاہد ہوتاہے ۔چنانچہ آپ اپنے بچوں کو پڑھنے کی عادت ڈالیں ۔دور حاضر کے حالات حاضر ہ کے  واقعات، تاریخ، سائنس اور ادب سمیت مختلف موضوعات کو دریافت کرنے کے لیے بچے کی حوصلہ افزائی کریں۔انہیں معلومات کے قابل اعتماد ذرائع تلاش کرنے اور تحقیق کرنے کا طریقہ

بچے شرمیلے کیوں ہوتے ہیں ؟

بچے شرمیلے کیوں ہوتے ہیں ؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) گھر کے آنگن میں کچھ بچے تو کھیل رہے ہوتے ہیں لیکن انہی میں کچھ بچے  خاموش مجسمہ حیرت بنے بیٹھے ہوتے ہیں ۔ان کے چہرے پر ایک عجب ساشرمیلا پن ہوتاہے ۔جس کی وجہ سے لاکھ من کرنے کے باوجود یہ شرماتے رہتے ہیں ۔دیکھنے میں تو  بچے کا یہ عمل معمولی ساہے ۔لیکن آپ کو شاید اندازہ نہیں کہ بچے کا یہ شرمیلاپن اس کے مستقبل پر کس قدر اثرانداز ہوسکتاہے ۔ایک چھوٹی سی مثال سے سمجھ لیجئے ۔کہ ایک بچہ جو بچپن میں شرمیلاتھا۔وہ پڑھنے میں کمال تھا۔نمبر بھی اچھے لیتاتھا۔لیکن وہ اپنے شرمیلے پَن  کی وجہ سے معاشرے میں گھُل مل نہ سکا۔وہ بہترین معلومات رکھتاتھا لیکن کسی کو بیان کرنے سے شرماتاتھا۔اس کی آوزپُرسوز تھی لیکن اپنے شرمیلے پَن کی وجہ سے زندگی بھر اس نے کسی مجمع ،محفل یا پروگرام میں نعت نہ پڑھی وغیرہ ۔ اڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میں پھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے یعنی آپ یوں سمجھ لیں کہ شرمیلہ پَن فطرت میں ہوتاہے  فی نفسہ کوئی بُری بات نہیں ۔لیکن اس کے ضمن میں بہت سی چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ ثابت ہورہی ہوتی ہیں ان