نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

آئل انڈسٹری میں بننے والے آئل کی اقسام (فقہ الحلال)



آئل انڈسٹری میں بننے والے آئل کی اقسام (فقہ الحلال)

(تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش)

(ایم اے ماس کمیونیکیشن )

آئل انڈسٹری میں مختلف اقسام کے آئلز تیار کیے جاتے ہیں، جو مختلف مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ آئلز بنیادی طور پر فوڈ انڈسٹری، کاسمیٹکس انڈسٹری، انرجی سیکٹر، اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں استعمال ہوتے ہیں۔ آئل کی چند اہم اقسام درج ذیل ہیں:

ویجیٹیبل آئل (Vegetable Oils)

یہ آئل پودوں کے بیجوں یا پھلوں سے نکالا جاتا ہے اور عموماً کھانے پکانے میں استعمال ہوتا ہے۔ ان میں شامل ہیں:

سویا بین آئل

کینولا آئل

زیتون کا تیل (Olive Oil)

سورج مکھی کا تیل (Sunflower Oil)

ناریل کا تیل (Coconut Oil)

کھجور کا تیل (Palm Oil)

ویجیٹیبل آئل زیادہ تر حلال ہوتے ہیں، لیکن ان کی پروسیسنگ اور پیکیجنگ میں استعمال ہونے والے کیمیکلز یا اضافی اجزاء حلال و حرام کے اصولوں پر غور کے متقاضی ہو سکتے ہیں۔


اینمل بیسڈ آئل (Animal-Based Oils)

یہ آئل جانوروں کی چربی سے تیار کیا جاتا ہے اور اس کی حلال حیثیت اس بات پر منحصر ہے کہ جانور حلال طریقے سے ذبح کیا گیا ہو۔ چند اہم اقسام:

لانولن (Lanolin):

یہ آئل بھیڑ کی چربی سے حاصل ہوتا ہے اور کاسمیٹکس میں استعمال ہوتا ہے۔

تلّی کا تیل: (Tallow Oil):

 گائے یا بکری کی چربی سے حاصل ہوتا ہے اور فوڈ پروسیسنگ یا صابن سازی میں استعمال ہوتا ہے۔

مچھلی کا تیل (Fish Oil):

یہ مختلف اقسام کی مچھلیوں سے حاصل ہوتا ہے اور فارماسیوٹیکل انڈسٹری میں اومیگا-3 سپلیمنٹس کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

پٹرولیم بیسڈ آئلز (Petroleum-Based Oils)

یہ آئلز انرجی سیکٹر میں استعمال ہوتے ہیں اور پٹرولیم مصنوعات سے بنائے جاتے ہیں۔ ان کا حلال و حرام سے تعلق زیادہ تر ماحولیات اور پروسیسنگ طریقوں پر منحصر ہے:

Uploading: 4854933 of 4854933 bytes uploaded.

خام تیل (Crude Oil)

ڈیزل آئل (Diesel Oil)

پٹرول آئل (Petrol Oil)

لوبریکینٹ آئل (Lubricant Oil):

یہ آئل مشینری اور گاڑیوں میں چکناہٹ پیدا کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

ایسینشل آئلز (Essential Oils)

یہ آئل مختلف پودوں کی جڑوں، پتوں، اور پھولوں سے نکالا جاتا ہے اور کاسمیٹکس، خوشبوؤں اور صحت کے لیے استعمال ہوتا ہے:

لیونڈر آئل (Lavender Oil)

پیپرمنٹ آئل (Peppermint Oil)

چائے کے درخت کا تیل (Tea Tree Oil)

ایسینشل آئلز عام طور پر حلال ہوتے ہیں، لیکن ان کی پروسیسنگ میں استعمال ہونے والے اضافی اجزاء پر غور ضروری ہوتا ہے۔

انڈسٹریل آئلز (Industrial Oils)

یہ آئلز صنعتوں میں استعمال ہونے والی مشینری اور مختلف صنعتی عمل میں چکناہٹ یا ایندھن کے طور پر استعمال ہوتے ہیں:

ہائیڈرولک آئل (Hydraulic Oil)

گیئر آئل (Gear Oil)

کمپریسر آئل (Compressor Oil)

یہ آئلز صنعتی استعمال کے لیے ہوتے ہیں اور ان کا حلال و حرام سے تعلق ان کے اجزاء اور ماحول پر اثرات کے حوالے سے ہو سکتا ہے۔

کاسمیٹکس اور ذاتی دیکھ بھال میں استعمال ہونے والے آئلز

یہ آئلز ذاتی دیکھ بھال اور کاسمیٹکس کی مصنوعات میں استعمال ہوتے ہیں:

ارگن آئل (Argan Oil)

جوجوبا آئل (Jojoba Oil)

بادام کا تیل (Almond Oil)

شیعہ بٹر آئل (Shea Butter Oil)

ان آئلز کی حلال حیثیت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ آیا یہ حلال ذرائع سے حاصل کیے گئے ہیں اور ان کی پروسیسنگ میں کوئی حرام اجزاء شامل نہیں ہیں۔

بائیو فیول آئلز (Biofuel Oils)

یہ آئلز قابل تجدید ذرائع سے بنائے جاتے ہیں اور توانائی کے متبادل ذرائع کے طور پر استعمال ہوتے ہیں:

بایو ڈیزل (Biodiesel)

بایو ایتھانول (Bioethanol)

ان آئلز کی حلال حیثیت اس بات پر منحصر ہوتی ہے کہ آیا یہ حلال ذرائع سے حاصل کیے گئے ہیں اور ان کی پروسیسنگ میں حرام اجزاء استعمال نہیں ہوئے۔

فارماسیوٹیکل آئلز

یہ آئلز دوائیوں میں استعمال ہوتے ہیں، جیسے کیپسولز یا سپلیمنٹس کی تیاری میں۔ ان میں شامل ہیں:

مچھلی کا تیل (Fish Oil)

کریل آئل (Krill Oil)

کوسٹر آئل (Castor Oil)

یہ آئلز فارماسیوٹیکل پروڈکٹس میں استعمال ہوتے ہیں اور ان کی حلال حیثیت کا تعین ذرائع اور پروسیسنگ پر منحصر ہوتا ہے۔

قارئین:ہم کوشش کرتے ہیں کہ ہم انڈسٹرئیل زون اور پروڈکٹس کے حلال و حرام زاویے کو بیان کرتے ہیں تاکہ آپ رہیں اپ ڈیٹ بھی اور حرام چیزوں سے محفوظ بھی رہیں ۔میں ڈاکٹرظہوراحمددانش حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی سے وابستگی کی بنیاد پر آپ کو بھی مطلع رکھناچاہتاہوں ۔ہم نہ جانے کتنی چیزوں سے غافل ہیں جن کے بارے میں پڑھنا،سمجھنابہت ضروری ہے ۔اللہ پاک ہمیں حرام سے بچنے اور حلال کو اختیار کرنے کی توفیق عطافرمائے ۔

ہمیں امید ہے کہ ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوگی ۔آپ دعاوں میں ضرور یاد رکھئے گا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصرہو۔

رابطہ نمبر:03462914283

وٹس ایپ:03042001099 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا