نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

فوڈ سیفٹی اور اس کی اصطلاحات






فوڈ سیفٹی  اور اس کی اصطلاحات

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(ایم اے ماس کمیونیکشن ،فاضل علوم شرقیہ )

ہم جب فوڈ سیفٹی کی بات کرتے ہیں تو اس کے بارے میں ہمیں سب سے پہلے اس ضمن میں استعمال ہونے والی termsكا جاننا بہت ضروری ہے ۔تاکہ ہم اس کی بنیادی باریکیوں سے واقف ہوسکیں ۔چنانچہ ہماری بھی کوشش ہوتی ہے کہ حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی کی سیریز میں آپ پر موضوع کی تمام جہات کا ذکر کرسکیں ۔آئیے بڑھتے ہیں فوڈ سیفٹی کے لیے استعمال ہونے والی مختلف اصطلاحات کے بارے میں !!قارئین :وہ مخصوص اصطلاحات ہے ہیں ۔

خوراک سے پیدا ہونے والی بیماری (فوڈ پوائزننگ): Foodborne Illness (Food Poisoning):

آلودہ کھانے کے استعمال سے پیدا ہونے والی بیماری، اکثر بیکٹیریا، وائرس یا زہریلے مواد کی وجہ سے ہوتی ہے۔

فوڈ ایڈیٹیو: Food Additives:!!

کھانے کے ذائقے، ظاہری شکل یا تحفظ کو بڑھانے کے لیے اس میں شامل مادہ۔ ان کا تحفظ اور حلال معیارات کی تعمیل کے لیے جائزہ لیا جانا چاہیے۔

خوراک میں ملاوٹ: Food Adulteration:

 کھانے کی مصنوعات میں کمتر، نقصان دہ، یا ممنوعہ اشیاء کو شامل کرنے یا ملانے کا عمل، ان کے معیار اور حفاظت پر سمجھوتہ کرنا۔

کھانے کی آلودگی: Food Contaminants:

 غیر ارادی مادے جو کھانے میں موجود ہونے پر نقصان دہ ہوسکتے ہیں، بشمول کیمیائی آلودگی (جیسے کیڑے مار ادویات)، جسمانی آلودگی (جیسے دھات کے ٹکڑے)، اور حیاتیاتی آلودگی (جیسے بیکٹیریا)۔

کیڑے مار دوا کی باقیات: Pesticide Residue:

فصلوں پر لگانے کے بعد کھانے کی مصنوعات پر کیڑے مار ادویات کے نشانات پائے جاتے ہیں۔ یہ یقینی بنانا کہ یہ باقیات محفوظ حدود کے اندر ہیں کھانے کی حفاظت کے لیے بہت ضروری ہے۔

حیاتیاتی خطرہ: Biological Hazard:

 مائکروجنزم جیسے بیکٹیریا، وائرس، فنگس، اور پرجیوی جو بیماری کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان خطرات کا انتظام خوراک کی حفاظت کا ایک اہم حصہ ہے۔

کیمیائی خطرہ: Chemical Hazard:

 کھانے میں نقصان دہ کیمیکلز، بشمول قدرتی طور پر پائے جانے والے زہریلے مادے، کیڑے مار ادویات کی باقیات، اور کھانے میں اضافی اشیاء جو محفوظ سطح سے زیادہ ہیں۔

جسمانی خطرہ: Physical Hazard:

 کھانے میں شیشہ، دھات، یا پلاسٹک، جو چوٹ یا بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔

شیلف لائف: Shelf Life:

 کھانے کی مصنوعات کے کھانے کے لیے محفوظ رہنے کا وقت اور مناسب حالات میں ذخیرہ کرنے پر اپنی مطلوبہ حسی، کیمیائی، جسمانی، اور مائکرو بایولوجیکل خصوصیات کو برقرار رکھتا ہے۔

فوڈ فراڈ: Food Fraud:

 جان بوجھ کر متبادل، اضافہ، چھیڑ چھاڑ، یا کھانے، کھانے کے اجزاء، یا کھانے کی پیکیجنگ کی غلط بیانی، یا معاشی فائدے کے لیے کسی پروڈکٹ کے بارے میں غلط یا گمراہ کن بیانات

FSMA (فوڈ سیفٹی ماڈرنائزیشن ایکٹ): FSMA (Food Safety Modernization Act):

ایک امریکی قانون جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ امریکی خوراک کی سپلائی اس پر ردعمل دینے کے بجائے آلودگی کو روکنے پر توجہ مرکوز کرکے محفوظ ہے۔

آئی ایس او 22000: ISO 22000

ایک بین الاقوامی معیار جو فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے تقاضوں کی وضاحت کرتا ہے ۔

فوڈ ٹریس ایبلٹی سسٹم: Food Traceability System:

 ایک ایسا نظام جو فوڈ سیفٹی کے مسائل کی فوری شناخت اور ان کو حل کرنے کے لیے پیداوار، پروسیسنگ اور تقسیم کے مخصوص مراحل کے ذریعے کھانے کی مصنوعات کی نقل و حرکت پر نظر رکھتا ہے۔

یاد کرنے کا منصوبہ: Recall Plan

 بازار سے غیر محفوظ خوراک کی مصنوعات کی شناخت، پتہ لگانے اور ہٹانے کے لیے ایک دستاویزی طریقہ کار۔

کریٹیکل کنٹرول پوائنٹ (سی سی پی): Critical Control Point (CCP):

خوراک کی پیداوار کے عمل کا ایک مرحلہ جہاں خوراک کی حفاظت کے خطرے کو ایک قابل قبول سطح تک روکنے، ختم کرنے یا کم کرنے کے لیے کنٹرول کا اطلاق کیا جا سکتا ہے۔

پرین: Prion:

متعدی پروٹین جو نیوروڈیجنریٹیو بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔ کھانے کی حفاظت کو یقینی بنانے میں بووائن اسپونگفارم اینسیفالوپیتھی (BSE) یا "پاگل گائے کی بیماری" جیسی بیماریوں کی نگرانی شامل ہے جو پرائینز کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

پیتھوجین: Pathogen:

 مائکروجنزم جو بیماری کا سبب بن سکتے ہیں، بشمول بیکٹیریا، وائرس، اور پرجیوی۔ مؤثر خوراک کی حفاظت کے طریقوں کا مقصد پیتھوجین آلودگی کو کنٹرول کرنا ہے۔

قارئین :یہ وہ اصطلاحات ہیں جو حلال فوڈ وفوڈ سیفٹی کی فیلڈ میں استعمال ہوتی ہیں اس شعبہ کے طلبا اور اس فیلڈ کے آفیشل کو ان کا جاننا اور سمجھنا بے حد ضروری ہے ۔میں چونکہ حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی پر کام کررہاہوں تو گاہے گاہے آپ تک اس فیلڈ کی باریکیاں تحریر کی صورت میں پیش کررہتاہوں ۔ہماری کوشش ہوتی ہے کہ پوری علمی دیانت کے ساتھ آپ کو مفید اور مستند معلومات پہنچائی جاسکے ۔ہماری سعی آپ کے لیے فائدہ من ہوتو ہماری مغفرت کی دعاکردیجئے

ڈاکٹرظہوراحمددانش آپکی دعاوں کا ملتجی ہے ۔

کیرئیر کونسلنگ اور آن لائن کورسسز کے لیے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں

رابطہ نمبر :03462914283

وٹس ایپ:03112268353

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا