نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

بچوں کو ہنر مند کیسے بنائیں؟


بچوں کو ہنر مند کیسے بنائیں؟

How to make children skilled

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

ہماری اولاد ہمارے لیے بہت بڑی نعمت ہے بلکہ یوں کہہ لیں کہ اولاد زندگی کا حسن اور دل کا چین ہوتی ہے جنھیں دیکھ کر خوشی و مسرت سے دل مچلنے لگتاہے ۔چنانچہ  اولاد سے محبت کی وجہ سے ہروالدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ہماری اولاد کامیاب ہو۔زندگی کے ہر میدان میں سرخرو ہو۔لیکن سوال یہ ہے کہ کیا والدین کا فقط یہ خواہش رکھنا اور اس طرح سوچنے سے ہی اولاد شاہرہ کامیابی پر گامزن ہوگی یاپھر اس کے لیے کچھ عملی اقدامات کرنے ہوں گے ۔

ہمارے ہاں ایک بڑاسانحہ یہ ہے کہ ہم اپنی اولادوں کوپالنے اور سنھبانے کو ہی اپنا اہم فریضہ سمجھتے ہیں ۔لیکن اس کے علاوہ بھی ہماری ذمہ داریاں ہیں ۔اس مضمون میں ہم آپ کو بتانے کی کوشش کریں گے کہ آپ اپنی اولاد کوہنر مند بنائیں ۔انھیں چھوٹی عمر سے ہی سلیقہ و طریقہ سیکھائیں ۔تاکہ  وہ معاشی اور معاشرتی  طور پر مستحکم زندگی گزارنے کے قابل ہوسکیں ۔معاشرے میں کا ایک باوقار ،خود اور غیور شہری بن کر اپنے شب و روز بسر کرسکیں ۔یہاں کچھ ٹپس ہیں جس میں ہم آپکو ہنر اور اس کے ساتھ ساتھ اس ہنر کو سیکھنے کی ایکسرسائز کے بارے میں بھی بتائیں گے۔ جن کی مدد سے آپ اپنے بچوں کو باہنر بناسکتے ہیں ۔آئیے وہ ٹپس جانتے ہیں ۔

لیکن پہلے یہ شعر ضرور پڑھ لیجئے ۔


جس قوم کے بچے نہ ہوں خوددار و ہنرمند
اس قوم سے تاریخ کے معمار نہ مانگو

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

1. بنیادی زندگی کی مہارتیںـ۔۔۔۔۔۔۔۔ Basic Life Skills

ذاتی حفظان صحتـ Personal Hygiene

ہنر: Skills

 دانت صاف کرنا، ہاتھ دھونا، نہانا، بالوں میں کنگھی کرنا۔

مشق کروائیں Activities:

حفظان صحت کی سرگرمیوں کو خوشگوار بنانے کے لیے تفریحی معمولات کا استعمال کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کھانا پکانے کی بنیادی باتیں: Cooking Basics

ہنر: Skills

کھانے کی سادہ تیاری، باورچی خانے کے آلات کو محفوظ طریقے سے استعمال کرنااور کچن سے متعلقہ اہم معلومات اپنے بچوں کو سیکھاتے رہیں ۔اس بات کو آپ ہرگز معمولی مت سمجھیں یہ بہت بڑی سکل ہے ۔

مشق کروائیں : Activities

سینڈویچ یا فروٹ سلاد جیسی آسان ترکیبوں سے شروع کریں، اور آہستہ آہستہ انہیں مزید پیچیدہ کاموں سے متعارف کروائیں۔ان سے چھوٹی چھوٹی ایکٹیوٹی کرواتے رہیں ۔تاکہ کل جب یہ کاانھیں کرنا پڑے تو یہ کام انھیں بوجھ بھی محسوس نہ ہواور اس کام کی مہارت بھی انھیں حاصل ہو۔

ٹائم مینجمنٹ: Time Management

ہنر: Skills:

 گھڑی کا استعمال، شیڈول کے مطابق، ترجیحات کا تعین۔۔

مشق کروائیں : Activities

ایک ساتھ مل کر روزانہ کا ٹائم ٹیبل بنائیں ۔بچوں کو گھر میں کاموں کے لیے کاموں کے لیے وقت کی تقسیم کاری سیکھائیں آپ چارٹ یاکلینڈر یاپھر  پلینر کی مدد سے اپنے اوقات کار کا شیڈول بنانے کی مشق کروائیں ۔کچھ عرصے بعد آپ خود محسوس کریں گے کہ بچے ایک بہترین سوفٹ سکل time management سیکھ چکے ہوں گے ۔۔


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سماجی ہنر: Social Skills

مواصلات Communication

ہنر: Skills:

 واضح طور پر بولنا، فعال طور پر سننا، شائستہ زبان استعمال کرنا بات سن کر سمجھ کر جواب دینا۔

مشق کروائیں : Activities

بچوں کو بولنے کے مواقع دیں ۔ان سے رائے لیں ۔ان کودوسروں کی بات توجہ سے سننے کی پریکٹس کرائیں  ۔آپ خود دیکھیں گے کہ بچوں میں پیداہونے والی یہ سکلر انھیں پروفیشنلر لائف میں دوسروں سے ممتاز رکھے گی ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمدردی اور جذباتی ضابطہ: Empathy and Emotional Regulation

ہنر: Skills

 جذبات کی شناخت کرنا، احساسات کا مناسب اظہار کرنا، دوسروں کے نقطہ نظر کو سمجھنا۔

مشق کروائیں: Activities

جذبات کے بارے میں کتابیں پڑھیں، کہانیوں میں کرداروں کے احساسات پر گفتگو کریں، ذہن سازی کریں ۔اردگرد رہنے والے لوگوں سے ہمدردانہ پیش آنے کے لیے ان کی خوشی غمی میں ان کو لے کر جائیں ان سے اظہار تعزیت و عیادت کروائیں ۔

ٹیم ورک اور تعاون: Teamwork and Cooperation

ہنر: Skills

  بانٹنا،تعاون کرنا،مل کر کام کرنا

مشق کروائیں: Activities

گروپ گیمز، باہمی تعاون کے منصوبے جیسے ایک پہیلی بنانا یا دیوار بنانا یا کسی دوست کا ہوم ورک کرنے میں ہیلپ کرنا یا اسی طرح کی ہمدردی پیداکرنے والی ایکٹیویٹی کروائیں

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فکری صلاحیت Cognitive Skills

 

تخلیقی سوچ Critical Thinking

ہنر: Skills

معلومات کا تجزیہ کرنا، فیصلے کرنا، مسائل کو حل کرنا۔

مشق کروائیں: Activities

بات چیت کے دوران پہیلیاں، برین ٹیزر، کھلے سوالات،کوئی ذہنی آزمائش کے طور پر ٹاسک دیں بچوں کو۔اسی طرح مختلف طورپر ان کے ذہن کو جلابخشیں ۔

تخلیقی صلاحیت Creativity

ہنر: Skills

آرٹ ،ہینڈکرافٹ ، ،کیلیگرافی ،اسٹیچنگ  ،چیزوں کی ری سائیکلنگ۔

مشق کروائیں: Activities

بچوں میں تخلیقی صلاحیتیں پیداکرنے کے لیے انھیں آرٹ کروائیں ۔انھیں نیچرل وی دکھائیں ان سے مناظر کی عکس بندی کروائیں ۔انھیں کسی پبلک سروس میسج کو تصویری خاکے کی صورت میں بناکر دکھانے کی مشق کروائیں ۔انھیں گھر میں موجود چیزوں سے کچھ بنانے کا ٹاسک دیں ۔ہینڈکرافٹ بنوائیں ۔گھر میں موجود  ضائع ہونے والی چیزوں کو ڈیکوریٹ کرنے کا ہنر دیں ۔

مروجہ تعلیم Literacy and Numeracy

ہنر: Skills

 پڑھنا، لکھنا، بنیادی ریاضی  کا فن

مشق کروائیں: Activities

 انٹرایکٹو پڑھنے کے سیشن، تعلیمی سرگرمیں، خطوط یا کہانیاں لکھنا، ریاضی کی عملی مشقیں جیسے خریداری کے دوران اشیاء کی گنتی،پیسوں کا حساب کتاب ،گھر کے بجٹ میں سمجھدار بچوں سے لسٹ بنوانا۔پھر ٹوٹل قیمت وغیرہ کا حساب لگواناوغیرہ کی بچوں کو مشق کروائیں ۔انھیں خوش خطی کرنا سیکھائیں ۔بچوں کو فرضی کردار کی کہانیاں لکھنے کو دیں ۔

فیزیکل اسکلر: Physical Skills

ہنر: ہنر: Skills

ہاتھوں اور انگلیوں کو درست طریقے سے استعمال کرنا۔

مشق کروائیں: Activities

ڈرائنگ، کینچی سے کاٹنا، بلڈنگ بلاکس کے ساتھ کھیلنا،اسی طرح پیینٹنگ اور اسی طرح دیگر یاسے چھوٹے چھوٹے کام بچوں سے کروائیں جس سے ان کی فزیکل اسکل میں بہتری آئے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکنالوجی کی مہارت۔: Activities

کمپیوٹر کی بنیادی مہارتیں۔

ہنر: Skills

ایک ماؤس اور کی بورڈ کا استعمال کرتے ہوئے، سادہ پروگراموں کو نیویگیٹ کرنا۔

مشق کروائیں: Activities

کمپیوٹر سے متعارف کروائیں ۔ٹائپنگ ،کوئز ایپس ،برائوزنگ ،سرچنگ کی مشق کروائیں ۔لیکن یہاں یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ  بچوں کو جب بھی انٹرنیٹ یوز دیں اپنی نگرانی ضرور رکھیں ۔یہ ایک آزاد اوپن فورم ہے ۔اس میں اخلاقی اور غیر اخلاقی چیزوں کا ادراک والدین کو ہے بچے ذرا سی غفلت سے غلط روش اختیار کرسکتے ہیں ۔

انٹرنیٹ سیفٹی: Internet Safety

ہنر: Skills

 رازداری کو سمجھنا، محفوظ ویب سائٹس کو پہچاننا، آن لائن خطرات سے بچنا۔

مشق کروائیں: Activities

آپ کے بچے گلوبل ورڈ میں جی رہے ہیں ۔انٹرنیٹ کی دنیا نے انھیں پوری دنیا سے جُوڑ دیاہے ۔جہاں بھر کی تفریح کے مواقع اور معلومات ان کی فنگر ٹپس پر ہیں ۔لہذااپنے بچوں کو آن لائن سرچنگ اور براوزنگ کے حوالےتمیز سیکھائیں ۔اپنے سامنے ان سے ان کے دلچسپی کے موضوعات پر سرچنگ کروائیں ۔تاکہ وہ انٹر نیٹ سیفٹی سے باخبر ہوسکیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تدریسی طریقے: Teaching Methods

ماڈلنگ اور ڈیموسٹریشن:

 بچوں کو دکھائیں کہ کسی کام کو پہلے خود کرکے کیسے انجام دیا جائے۔

مشق:

سیکھنے کو تقویت دینے کے لیے نئی مہارتوں کی باقاعدہ مشق کی حوصلہ افزائی کریں۔

انٹرایکٹو اور ہینڈ آن لرننگ: Modeling and Demonstration:

 بچوں کو ایسی سرگرمیوں میں شامل کریں جن میں فعال شرکت کی ضرورت ہوتی ہے۔بچہ پوری طرح اس سرگرمی میں اپنا inputدے سکے ۔

دیکھنے والی چیزوں کی مدد : Use of Visual Aids

چارٹس، خاکے، اور ویڈیوز تصورات کو مزید واضح طور پر سمجھانے میں مدد کر سکتے ہیں۔

مثبت طاقت : Positive Reinforcement

کہانیوں اور کردار ادا کرنے کے منظرناموں کے ذریعے سیکھانے کی کوشش کریں ۔بچے ان چیزوں میں بہت دلچسپی لیتے ہیں اس میں تعلیم بھی ہے اور تربیت بھی ۔

تجسس اور سوالات کی حوصلہ افزائی: Encouraging Curiosity and Questions:

ایک ایسے ماحول کو فروغ دیں جہاں بچے سوالات پوچھنے اور نئے آئیڈیاز تلاش کرنے میں آسانی محسوس کریں۔اس سے بچوں میں نئی سے نئی فکر جنم لے گی ۔وہ  تخلیقی صلاحیتوں اور عمدہ ذہنی صلاحیت کے مالک بن جائیں گے جس سے معاشرے کو ایک بہترین مدبر ،مفکر میسرآسکے گا۔

قارئین:ہمیں امید ہے کہ آپ اپنے بچوں کو مستقبل میں ایک اچھے مقام پر دیکھنے کی خواہش رکھتے ۔توپھر اللہ پاک کے فضل کو تلاش کرتے ہوئے ۔بچوں کی تعلیم و تربیت پر پوری دیانت اور مہارت کے ساتھ توجہ دیجئے ۔اللہ پاک نے چاہاتو آپ کی آغوش میں پلنے والے یہ ننھے ننھے بچے  دنیا و آخرت کی بھلائیوں کو سمیٹیں گے ۔اللہ کریم ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

 نوٹ:

آپ آن لائن کورسز کے لیے ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔

وٹس ایپ:0311/2268353

رابطہ نمبر :0346291428 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا