نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اکتوبر, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

انسانی جسم کا حیران کن فنگشنل سسٹم

انسانی جسم کا حیران کن فنگشنل سسٹم تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش ہمارا جسم قدرت کا انمول تحفہ ہے ۔فطرت نے اس میں نہ جانے کیسے کیسے راز رکھے ہیں ۔جیسے جیسے علم الابدان کی گراہ کھلتی جارہی ہیں نئی سے نئی معلومات سامنے آتی چلی جارہی ہے ۔اس مضمون میں بھی ہم آپ تک پہنچائیں گے معقول اور مفید معلومات ۔جس کو پڑھنے کے بعد آپ کہہ اُٹھیں گے ۔سبحان تیری قدرت!! ایک شخص کے پاس پانچ اہم حواس ہوتے ہیں، جو پانچ ٹولز کی نمائندگی کرتے ہیں جو اسے اپنے اردگرد کی دنیا کو دریافت کرنے میں مدد دیتے ہیں، اور ان میں درج ذیل حواس شامل ہیں: لمس کی حس، ذائقہ کا احساس، سننے کی حس، سونگھنے کی حس، اور حس نظرشامل ہے ۔آئیے ذرا ایک ایک حس کے بارے میں جانتے ہیں ۔ دمہ کے مرض کے بارے میں جاننے کے لیے کلک کریں  نظر کی حس: نظر کی حس (انگریزی میں: Sense of Sight ) وہ حس ہے جو بصارت میں مدد کرتی ہے۔ جہاں آنکھ روشنی پر عمل کرتی ہے اور اسے دماغ تک پہنچاتی ہے، جو اس کی تشریح کرتی ہے، اور روشنی آنکھ کے کارنیا سے گزرتی ہے۔ جو آنکھ میں داخل ہونے والی روشنی کے حجم کو منظم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے اور آنکھ کے رنگین حصے کو آئیرس کہا

دمہ کیاہے اور علامات

  دمہ کیاہے اور علامات تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش مرض کوئی بھی ہوتکلیف دہ تو ہوتاہے ہاں البتہ اس کی شدت اور انسانی برداشت میں کمی زیادتی ضرور ہوسکتی ہے ۔آپ نے دیکھاہوگاکہ کچھ لوگوں کو سانس کی بیماری ہوجاتی ہے ۔ٹھیک سے سانس نہیں لے پاتے اور قابل رحم کیفیت سے گزررہے ہوتے ہیں اس مرض کو اردو میں دمہ اور انگریزی میں Asthma کہتے ہیں ۔آج ہم آپ کو اسی مرض کے متعلق بتائیں گے تاکہ آپ کسی بھی بڑی پریشانی سے خود بھی محفوظ رہ سکیں اور اپنے پیاروں کا بھی خیال رکھ سکیں ۔ آئیے بڑھتے ہیں آج کے موضوع Asthma کی جانب : ایک سوال ہے کہ آخر دمہ ہے کیا؟ انسانی جسم کا عجب فنگشنل سسٹم پڑھنے کے لیے کلک کریں  قارئین : سانس کی نالیوں میں خرابی یا پھیپھڑوں کی نالیوں کے تنگ ہونے کے سبب سانس لینے میں تکلیف کے مرض کو دَمہ کہاجاتا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں تقریبا ً23 کروڑ سے زائد افراد اس کے مریض ہیں۔50 فیصد افراد 10 سال کی عمر سے قبل ہی اس کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے روزانہ تقریباً ایک ہزار افراد موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یعنی آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ دمہ کس قدرمہلک مرض ہے پھیپھڑوں کو ہ

Asthma کا بہترین علاج اور طریقے

Asthma کا بہترین علاج اور طریقے تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش بیماری سے پہلے صحت کو غنیمت جانیں اور اس صحت کی قدربھی کریں ۔ہماری لاپرواہی کسی موذی مرض کا ذریعہ بن سکتی ہے ۔آئیے ہم دمہ جیسے تکلیف دہ مرض کے علاج کے بارے میں جانتے ہیں کہ اس مرض سے ہم کیسے اپنی بچاو کی ترکیب کرسکتے ہیں ۔ آپ تمام مصروفیت چھوڑیے آج ہی اس اہم مضمون  کو پوری توجہ کے ساتھ پڑھ لیجئے۔ سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین کرلیں کہ دَمہ کے مریض سے پہلے یہ معلوم کریں کہ اسے دورہ کب پڑتا ہے؟ ہر اعتبار سے اس کا خیال رکھیں، اس کے لئے جَلد ہضم  ( Digest )  ہونے والی  غذا کا اہتمام کریں، طبیعت کے موافق کچھ دیر کےلئے صاف ستھری ہَوا میں بٹھائیں، رات کا کھانا  ( Dinner )  جَلدی کھلادیں،زیادہ سونا بھی دَمہ کے مریض کےلئےنقصان دہ ہے اس لئے زیادہ سونے سے مریض کو روکیں۔ انسانی صحت پر موسم کے گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔سردی کے موسم میں ( Winter ) میں دمہ شدّت اختیار کرتا ہے اور مریض کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس لئے سب ہی اوربِالخصوص دَمہ کا مریض سردی سے حفاظت کے لئے سوئٹر،جیکٹ اورگرم چادر وغیرہ کا استعمال کریں ۔ اسی طرح ر

ڈینگی بخار کا علاج

ڈینگی بخار کا علاج تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش بیماری کوئی بھی ہو انسان کمزور ہے وہ صرف و صرف اللہ کے فضل و کرم ہی کی بدولت ہی زندگی گزار سکتاہے۔ایک معمولی سی بیماری بھی انسان کو توڑ کررکھ دیتی ہے ۔ قارئین: آئیے ہم آپ کو ڈینگی جیسے مرض کے علاج کے بارے میں بتاتے  ہیں تاکہ آپ اس جان لیوامرض سے محفوظ رہ سکیں اور اپنے پیاروں کو بھی اس سے محفوظ رکھنے کی کوشش میں کامیاب ہوسکیں ۔ آج کے اس مضمون میں بہت ہی اہم ترین ہے ۔مضمون مکمل  پڑھیں آپ یا آپ کا کوئی عزیز ڈینگی کا شکار ہے تو پریشان نہ ہوں ۔ہم بتانے جارہے ہیں آپ کو بہت ہی زبردست اور مجرب علاج کے طریقے مگر آپ پوری توجہ سے کے ساتھ ہماری پیش کردہ معلومات سنیں بھی اور اچھے سے سمجھ بھی لیں ۔ آئیے بڑھتے ہیں ۔ڈینگی بخار کے علاج کی جانب ۔ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی اقدامات کرنا بہت ضروری ہیں۔ جو مچھر ڈینگی کی افزائش کرتے ہیں وہ ٹھہرے ہوئے پانی میں پروان چڑھتے ہیں جن میں ٹائر، پلاسٹک کے غلاف، پھولوں کے گملے، پالتو جانوروں کے پانی کے پیالے وغیرہ شامل ہیں۔ ان مچھروں کی رہائش گاہ کو کم کرنا (افزائش روکنے کے لیے ٹھہرے ہوئے پانی کو