نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کمانے کے زبردست طریقے



تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

فری لانس کمانے کے زبردست طریقے

Tips for  Freelance

ہم ٹیکنالوجی کی دنیا میں جی رہے ہیں ۔اب ورک فرام ہوم کی اصطلاح زبان زدعام ہوچکی ہے ۔یعنی گھر بیٹھے کمائیں ۔ہم نے بھی سوچا کیوں نہ اپنے پیاروں کو ایسے ذرائع بتائے جائیں جو آپ کے لیے معاون ثابت ہوسکیں ۔کچھ اہم ذرائع ہیں جو آپ کو فری لانسنگ میں مدد گار ثابت ہوں گے ۔

آئیے بڑھتے ہیں اپنے موضوع کی جانب :


 

1۔ فائیور۔

فری لانس کاموں میں ایک پلیٹ فارم فائیور ہے ۔یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں فری لانسرز اپنا پورٹ فولیو عوام کے سامنے پیش کرسکتے ہیں تاکہ متوقع کلائنٹ آسانی سے اپ کو تلاش کرسکے۔ یہ ایک متبادل پلیٹ فارم ہے جو کارکنوں سے ایک کے بعد ایک کرکے رابطہ کرنے کی ضرورت سے نجات دلاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ پلیٹ فارم آپ کی ہُنر مندی اور مہارتوں کو چمکانے کے لیے مفت سیکھنے کے کورسز کی ایک فہرست راہم 

کرتا ہے اور آپ کو یہ سکھاتا ہے کہ مؤکل سے کس طرح سے پیش آنا چاہیے۔



2۔ اپ ورک۔


اپ ورک آپ کے فری لانس ٹریک کو فروغ دینے کے لیے مختلف نوعیت کے ٹولز مہیا کرتا ہے جیسے باہمی تعاون کی جگہ، بلٹ ان انوائس میکر اور بھرتی کا شفاف عمل وغیرہ۔ مائیکرو سافٹ، ایئربن بی، ڈراپ باکس جیسی مشہور کمپنیاں بھی اپ ورک کے ذریعہ اپنا کام سرانجام دیتی ہیں۔



3۔ ٹاپٹل۔

ٹاپٹل ایک فری لانس ویب سائٹ ہے جو کمپنیوں کو اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ وہ عالمی فری لانسرز کے 3 فیصد افراد کی اعلیٰ خدمات حاصل کر سکتی ہیں۔ اگر آپ نے اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کافی محنت کی ہے تو آپ یقینی طور پر ان 3 فیصد افراد میں سے ایک ہوسکتے ہیں۔

4۔ سمپلی ہائیرڈ۔

اس پلیٹ فارم پر آپ اپنے قریبی مقام پر آزادانہ ملازمتوں کو براؤز نہیں کرتے جو اس ویب سائٹ کی بہترین خصوصیت ہے۔ اس کے علاوہ یہ ویب سائٹ عمدہ تنخواہوں کی ایک فہرست اور فیس کے لحاظ سے آپ کے کام کی قیمت کا اندازہ کرنے کے لیے ایک طریقہ کار مہیا کرتی ہے۔ اس سے مؤکل اور وسائل کو مخصوص کام یا کام کے معیار کے بارے میں جاننے میں مدد ملتی ہے۔ اس ویب سائٹ کا بلاگ آپ کو اپنے کیریئر کو فروغ دینے میں مدد کی فراہمی کے لیے ریزیومے اور دیگر چیزیں بنانے میں مدد کرتا ہے۔

5۔ پیپل پر آور۔

ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ فری لانسرز اس ویب سائٹ کے صارف ہیں اور اس پر اپنا کام پیش کرتے ہیں۔ اس ویب سائٹ پر درجہ بندی کا آپشن آپ کی محنت کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے جو کہ آپ کے لیے بہترین ہے۔ یہ ویب سائٹ مکمل طور پر فری لانسرز کے لیے ہے اسی لیے مقابلہ سخت ہے۔ کسی کو اپنے کام اور پورٹ فولیو کو فروغ دینا اور بہتر بنانا 

ہوگا اور مناسب کام طے کرنا ہوگا تاکہ مزید کام آسانی سے حاصل ہوسکے۔



6۔ ایکوئینٹ۔

یہ ایوارڈ یافتہ فری لانسنگ ویب سائٹ تخلیقی، ڈیجیٹل اور مارکیٹنگ کے مقاصد کے لیے اعلیٰ معیار کے کام کو برقرار رکھنے کے لیے اچھی طرح سے قائم اور معروف ہے۔ تاہم، معیار کو برقرار رکھنے کے لیے ایکوئینٹ ایسے افراد کو ملازمت دیتی  ہے جن کے پاس کم از کم دو سال کا کام کا تجربہ ہے۔ یہاں فریش گریجویٹس اپنے دستیاب آپشنز کو دریافت کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ ویب سائٹ پر موجود سیلری گائیڈ آپ کو اپنے کام کی قیمت مقرر کرنے میں مدد کرتی ہے جو کہ ایک بہترین آپشن ہے۔



7۔ دی کری ایٹِو گروپ۔

یہ فری لانس ویب سائٹ فری لانس کام کرنے والے افراد کے لیے اپنے مطلوبہ کام سے متعلق خدمات انجام دینے کے لیے انتہائی مدددگار ثابت ہوتی ہے۔ ٹی سی جی کے مختصر نام سے مشہور اس پلیٹ فارم پر صارفین کو ملازمت کے آپشنز دریافت کرنے کے لیے اپنا ریزیومے یا لنکڈ اِن پر موجود پروفائل اپ لوڈ کرنے کی اجازت ہے۔ ایک بار جب آپ کو اپنی دلچسپی کے مطابق کوئی ایسی چیز مل جائے  تو آپ اس نوکری کے لیے درخواست دینے 

کی کوشش کر سکتے ہیں۔



8۔ نیکسسٹ۔

نیکسسٹ اپنے صارفین کو چار طرح کے زمرہ جات میں ملازمت کی تلاش کے لیے مدد پیش کرتی ہے جن میں کیریئر فوکس، لوکل فوکس، ڈائیورسٹی ( تنوع) فوکس اور گلوبل فوکس شامل ہیں۔ اس ویب سائٹ پر موجود تیسرا معیار ہر ایک کے لیے کام کے زیادہ جامع ماحول کی تشکیل میں مدد کے لیے بے حد مفید ہے۔ زمرہ جات کے اختیارات کے ساتھ فری لانسرز کے لیے یہ پلیٹ فارم آپ کو مختلف ملازمتوں کو تلاش کرنے کی کوشش کی سہولت دیتا ہے جو آپ کے کیریئر کے راستے میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔



9۔ رائٹر ایکسز۔

اگر آپ ایک فری لانس مصنف بننا چاہتے ہیں تو رائٹر ایکسز آپ کے لیے ایک  بہترین پلیٹ فارم ہے۔ اس میں ہر طرح کی تحریری ملازمتوں کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں آن لائن آرٹیکلز، کیس اسٹڈیز، ٹیک پیپرز وغیرہ شامل ہیں۔ اس فری لانس ویب سائٹ میں بہت سارے آپشنز ہیں جیسے موثر انداز میں زیادہ تر کام انجام دینے کے لیے مواد کے تجزیات، مطلوبہ الفاظ کی اصلاح اور مواد کے منصوبہ ساز وغیرہ۔

10۔ اسکائی ورڈ۔

کیا آپ ڈیجیٹل مواد کی مارکیٹنگ کے عمل میں شامل ہیں؟

تو یقیناً یہ جگہ آپ کے لیے ہی ہے۔ یہ پلیٹ فارم آپ کو آزادانہ مشمولات کی حکمت عملی، ادارتی مینیجر اور اسی طرح کے دیگر کام کرنے کے لیے سائن اپ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ صرف امریکہ یا صرف انگریزی کمپنیوں کو کدمات فراہم نہیں کرتا کیونکہ اسکائی ورڈ 27 ممالک کے کلائنٹس کے ساتھ کام کرنے کا پابند ہے اور 13 زبانوں کی حمایت کرتا ہے



قارئین :ہمارا یہ مضمون آپ کی معاشی پریشانی کو دور کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔آپ تسلی سے بیٹھ کر اس تحریر کو پڑھیں اور پھر انٹرنیٹ پر اس پر کام شروع کردیں ۔آگے بڑھیں ۔دوسروں کی محتاجی سے آزاد ہوجائیں ۔اللہ پاک ہمیں انسانوں کی محتاجی سے محفوظ فرمائے ۔ہمیں غنی فرمادے ۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا