ف ل س ط ي ن کی باتیں ( ف ل س ط ي ن کے معنی) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) میں ایک عرصے سے تحریر و تحقیق سے وابستہ ہوں ۔کئی موضوعات پر لکھابھی اور بولابھی ۔لیکن آج اپریل 2025 کو جب میں فلسطین کے بارے میں لکھنے لگاتو میری روح کانپ رہی تھی ۔ضمیر ندامت و پشیمان ،ہاتھ کپکپارہے تھے ۔ذہن پر ایک عجیب ہیجانی کیفیت طاری ہے ۔لیکن سوچا کہ میں اپنے حصے کا جو کام کرسکتاہوں کہیں اس میں مجھ سے کوئی غفلت نہ ہو ۔چنانچہ سوچاآپ پیاروں سے کیوں نہ فلسطین کی باتیں کرلی جائیں ۔ قارئین :میں نے سوچا کیوں نہ لفظ فلسطین کی لفظی و لغوی بحث کو آپ کی معلومات کے لیے پیش کیاجائے ۔ فلسطین! ایک ایسا نام جو صرف جغرافیائی حدود یا قوموں کی پہچان نہیں، بلکہ ایک مقدس سرزمین، انبیاء کی جائے قیام، مسلمانوں کا قبلۂ اول، اور دنیا بھر کے مظلوموں کی علامت بن چکا ہے۔ اس تحریر میں ہم "فلسطین" کے معنی اور مفہوم کو لغوی، تاریخی، اور اسلامی زاویوں سے اجاگر کریں گے۔ لغوی تجزیہ: لفظ "فلسطین" " فلسطین" کا لفظ غالباً قدیم سامی زبانوں جیسے عبرانی یا آرامی سے آیا ہے۔ اکثر ...
السلام علیکم ورحمةالله وبركاته
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ نہایت ہی کمال کا مضمون ہے۔
تصاویر نے اس مضمون کو مزید جاندار بنا دیا ہے۔
اللہ پاک ڈاکٹر صاحب کو مزید ترقی اور عروج عطا فرمائے۔
آمین
محمد اعجاز نواز عطاری مدنی عفی عنہ
میں ممنون ہوں ۔آپ جیسے اہل علم و دانش میرے بلاگ پر تشریف لائے ۔آپ کے تحسینی کلمات میرے لیے آکسیجن کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
جواب دیںحذف کریں