تحریر:ظہوراحمد دانش
دنیا کی ہر چیز کا علم
علم بہت بڑی
دولت ہے ۔بلکہ یوں کہاجائے تو مبالغہ نہ ہوگا کہ اس کائنات میں جو بھی دریافت
،ایجاد اور ترقی کے زینے انسان نے طے کئے وہ علم کی بدولت کے طے کئے ۔آج دلچسپ اور
مفید معلوما ت میں ہم آپ کو حضرت آدم علیہ السلام کے علم کے متعلق بتائیں گئے
۔
علوم آدم علیہ السلام کا علم
حضرت آدم علیہ السلام کو اللہ تعالیٰ نے کتنے
اور کس قدر علوم عطا فرمائے اور کن کن چیزوں کے علوم و معارف کو عالم الغیب
والشہادۃ نے ایک لمحہ کے اندر ان کے سینہ اقدس میں بذریعہ الہام جمع فرما دیا، جن
کی بدولت حضرت آدم علیہ السلام علوم و معارف کی اتنی بلند ترین منزل پر فائز ہو گئے
کہ فرشتوں کی مقدس جماعت آپ کے علمی وقار و عرفانی عظمت و اقتدار کے روبرو سربسجود
ہو گئی ،ان علوم کی ایک فہرست آپ قطب زمانہ حضرت علامہ شیخ اسمٰعیل حقی علیہ الرحمۃ
کی شہرہ آفاق تفسیر روح البیان شریف میں پڑھئے جس کا ترجمہ حسب ذیل ہے، وہ فرماتے
ہیں:
اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلام کو تمام چیزوں کا نام، تمام
زبانوں میں سکھا دیا اور ان کو تمام ملائکہ کے نام اور تمام اولاد ِ آدم کے نام،
اور تمام حیوانات و نباتات وجمادات کے نام، اور تمام چیز کی صنعتوں کے نام اور تمام
شہروں اور تمام بستیوں کے نام اور تمام پرندوں اور درختوں کے نام اور جو آئندہ عالم
وجود میں آنے والے ہیں سب کے نام اور قیامت تک پیدا ہونے والے تمام جانداروں کے نام
اور تمام کھانے پینے کی چیزوں کے نام اور جنت کی تمام نعمتوں کے نام اور تمام چیزوں
اور سامانوں کے نام، یہاں تک کہ پیالہ اور پیالی کے نام۔ اور حدیث شریف میں ہے کہ
اللہ تعالیٰ نے آپ کو سات لاکھ زبانیں سکھائی ہیں۔(تفسیر روح البیان،ج!، ص ١٧٠٠،، البقرۃ ٣١)
سبحان اللّٰہ !!یعنی حضرت آدم علیہ السلام چرند ،پرند
،حیوانات ،نباتات سب ہی کے ناموں سے واقف تھے بلکہ تمام ہی چیزوں سے کے بارے میں
اللہ عزوجل نے آپ علیہ السلام کو علم عطافرمادیا۔سبحان اللہ ۔
:
:
:
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں