تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)
جب سائنس فکشن حقیقت کا دروازہ کھولتی ہے۔انسان نے جب کمپیوٹر کو سوچنا سکھایا۔اور خلیے کو اپنی مرضی سے چلانا چاہا،تو دو راستے آپس میں جا ملے۔یہ ملاپ وہ مقام ہے جہاں مستقبل کی دنیا۔طبی علاج سے لے کر انسانی ارتقا تک ہر چیز بدل سکتی ہے —مگر خطرات بھی انہی بلند چوٹیوں کے سائے میں کھڑے ہیں۔
AI اور DNA — مشین نے
انسانی کوڈ پڑھنا سیکھ لیا
انسانی DNA چار حروف پر مشتمل ایک کتاب ہے۔جو تین ارب کے قریب صفحات رکھتی ہے۔AI آج اس کتاب کوپڑھ سکتا ہے۔سمجھ سکتا ہے۔غلطیاں تلاش کر سکتا ہے۔اور حتیٰ کہ نئے “جملے لکھ” بھی سکتا ہے۔حالیہ سائنسی تحقیقی کے مطابق2023 میں DeepMind AlphaFold نے 200 ملین سے زیادہ پروٹینز کی ساخت ایسے بتادی جیسے کوئی انسائیکلوپیڈیا کھول کر دیکھ رہا ہو۔یہ کارنامہ 10 سال کی انسانی تحقیق کو 10 دن میں مکمل کرنے کے برابر تھا۔
مصنوعی وائرس
— AI کی سب سے خطرناک صلاحیت
AI اب
وائرس کے جینیاتی کوڈ کاتجزیہ!ماڈل!اس کا پھیلاؤ!اور علاج کو آٹومیٹک انداز میں
سمجھ سکتی ہے۔2023 کی MIT رپورٹ کے مطابق،AI
کی مدد سے Biological Threat
Models تیار
کرنا آسان ہو رہا ہے۔جو مصنوعی وائرس بنانے والوں کے لیے بھی دروازہ کھول سکتا ہے۔2022 میں ایک بائیولوجسٹ نے صرف آن لائن
جینیاتی ڈیٹا اور AI کی
مدد سے“Horsepox virus” کو
دوبارہ پیدا کر دیا۔یہ وہ وائرس ہے جسے دنیا نے تقریباً ختم کر دیا تھا۔
قارئین:بائیو
ہتھیاروں کا خطرہ — جنگ جینیاتی ہو سکتی ہےماضی میں جنگیں بارود!توپ!گولہ!ایٹم سے
لڑی جاتی تھیں۔مگر اب عالمی اداروں کے مطابقآئندہ جنگیں
DNA اور وائرس سے لڑنے کا خطرہ رکھتی ہیں۔AI
وائرس کے پھیلاؤ کو اس حد تک ماڈل کر سکتی ہے کہ ایک
طاقتور ملک دشمن ملک کے معاشرتی ڈھانچے پرخاموش حملہ کر سکتا ہے۔قارئین:جینیاتی
انجینئرنگ بھی ایک اصطلاح ہے ۔جس پر کام
ہوابھی اور ہوبھی رہاہے ۔2022 میں Stanford University نے AI کی مدد سےایک بچے کی جینیاتی بیماری
تشخیص کر کےاس کا جینیاتی علاج صرف 48 گھنٹوں
میں دریافت کر لیا۔دنیا میں یہ سب سے تیز رفتار جینیاتی علاج تھا۔
قارئین :جدیدیت کی روش پر
رواں انسان اب نسلوں کی انجینئرنگ پر بات چل رہی ہے ۔یہ بات آپ کے لیے بھی حیران
کُن نہیں ہونی چاہیے ،ایک نئی فکری دنیاذہین تر بچے،لمبی عمر والے بچے،بیماریوں سے
پاک نسل،زیادہ طاقتور جسم،ذہنی صلاحیت میں غیرمعمولی اضافہ اب یہ خواب دیکھے جارہے
ہیں بلکہ اس پر ریسرچ اور غور و خوض جاری ہے ۔
2018
میں چین کے ڈاکٹر He
Jiankui نےCRISPR
کے ذریعے دنیا کے پہلے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ بچے
پیدا کرنے کا دعویٰ کیا۔یہ بچے HIV-resistance رکھے
تھے۔ دنیا میں ہلچل مچ گئی اور چین نے اسے 3 سال کی سزا دی۔
آپ اسے مفروضہ بھی کہہ سکتے ہیں فرض کریں اگر ایسا نہ بھی
ہواہو لیکن اگر مستقبل میں کوئی اس پر جرات کرلے تو کچھ بعید بھی نہیں ہے ۔
قارئین:AI
دماغ کے سگنلز کو “ڈی کوڈ” کرنے لگی ہے۔ایک مفلوج شخص
کے دماغ میں چپ لگا کر
صرف سوچنے سےکمپیوٹر چلانا،گیم کھیلنا،لفظ لکھنا،ممکن
بنا دیا۔یہ علاج ہے — مگر سوچیں یہی تکنیک اگر غلط ہاتھوں میں چلی جائے تو انجام عالم کیا
ہوگا۔AI کی تیزی بیماریوں کے علاج
کو بے مثال بنا رہی ہے،مگر خطرہ بڑھے گا کہ کوئی طاقت
AI کو غلط استعمال کرے۔یہ خطرہ اپنی جگہ باقی ہے ۔
قارئین :ہم اس بات کو بھی
مانتے ہیں ۔کہ اے آئی نے ہمارے کاموں کو آسان بھی بنادیے ہیں ۔طبی علاج میں بھی
آسانیاں پیداکی ہیں ۔لاعلاج بیماریوں کا خاتمہ،کینسر،
جینیاتی بیماریوں کا علاج،بڑھاپا سست،بہتر دماغی صلاحیت،معذور افراد کا علاج
قارئین:
انسان نے دنیا کی سب سے طاقتور مخلوق ہونے کے باوجوداپنی
کمزوری پر قابو نہیں پایا: لالچ۔AI
اور جینیاتی سائنس
انسان کو نئی بلندیوں پر لے جا سکتی ہیں،لیکن اگر
اخلاق، ایمان، انصاف اور ذمہ داری نہ ہوتو یہ وہ آگ ہےجو تہذیبوں کو لمحوں میں جلا
سکتی ہے۔اسلام نے ہمیں پہلے ہی خبردار کیا۔سورۃ اعراف میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایاہے
: اللہ کے بنائے ہوئے نظام میں فساد نہ کرو۔
اور رسول ﷺ نے فرمایا:جس
کا مفہوم کچھ اس طرح ہے کہ “قیامت
سے پہلے فتنوں کا ظہور ہو گا، جیسے اندھیری رات کے ٹکڑے۔
یہ فتنہ شایدعلم کا نہیں بلکہ علم کے غلط استعمال
کا ہو گا۔حقیقی ترقی وہ ہے جو انسان کو انسان رکھے،نہ کہ انسان کو مشینی بنائے ۔میری کوشش ہے کہ مطالعہ اور مشاہدہ کی روشنی
میں جو جو مستند معلومات سیکھتارہوں گاوہ اپنے پیاروں تک پوری دیانت کے ساتھ
پہنچاتارہوں گا۔ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوتوہماری مغفرت کی دعاکردیجئے
گا۔اے آئی کو استعمال کریں سوار نہ کریں ۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں