دنیا کے قدیم پیشوں کی کہانی
تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر
انسانی تاریخ دراصل محنت کی کہانی ہے۔ جب پہلا انسان
کھانے کی تلاش میں نکلا تو یہ صرف بقا کی جستجو نہ تھی بلکہ ہنر، صبر اور اجتماعی
ترقی کی بنیاد بھی بنی۔ دھوپ تلے کھیت جوڑنے والے کسان، آگ جلانے والے شکاری،
سمندروں پر سفر کرنے والے ملاح — یہ سب انسان کے عزم کی زندہ دلیل ہیں کہ محنت ہی
تہذیبوں کا پہلا زینہ ہے۔
قدیم خطوں کے نمایاں پیشے
وادیٔ سندھ
یہ تہذیب (تقریباً 2600 ق م) ترقی یافتہ شہری نظام کے
ساتھ ابھری۔
- زراعت:
گندم اور کپاس اگانے والے کسان۔
- مٹی کے برتن ساز:
گھروں اور تجارت کے لیے نفیس ٹیرکوٹا
برتن۔
- کپڑا بُنائی:
کپاس کی دھاگہ سازی میں مہارت۔
مثال: موہنجو
داڑو کے مٹی کے برتن آج بھی ماہر کاریگروں کی مہارت کا ثبوت ہیں۔
قدیم مصر
نیل کے کنارے بسنے والوں نے زراعت کے ساتھ فنونِ تعمیر
کو بھی نکھارا۔
- پتھر تراشی اور
معمار:
اہرامات اور مندر بنانے والے۔
- پاپائرس پر تحریر
کرنے والے کاتب (Scribes):
بادشاہوں کے احکام اور مذہبی متون قلم
بند کرنے والے۔
- زیورات سازی:
سونے اور قیمتی پتھروں سے شاہی
زیورات۔
نامور شخصیت:
ایم ہوٹپ
(Imhotep) — اہرامات
کے ابتدائی معمار اور شاہی معالج کے طور پر یاد کیے جاتے ہیں۔
میسوپوٹیمیا
دجلہ و فرات کی وادی میں تہذیب کے کئی اولین ادارے وجود
میں آئے۔
- کاتب:
مٹی کی تختیوں پر تحریر کنندہ، جو بعد
میں تحریری تاریخ کی بنیاد بنا۔
- نہریں کھودنے والے
کسان:
آبپاشی نظام کے موجد۔
- فلکیات کے ماہر:
زرعی کیلنڈر کے لیے ستاروں کا علم۔
نامور شخصیت:
ہَمورابی — بابل کا حکمران، جس نے دنیا کے اولین
تحریری قوانین مرتب کیے۔
قدیم چین
چینی تہذیب نے کاریگری اور ایجاد میں منفرد مقام حاصل
کیا۔
- ریشم سازی (Sericulture):
شہتوت کے درختوں میں ریشم کے کیڑوں کی
پرورش۔
- کاغذ سازی اور
خوشخطی:
علم کی ترسیل میں انقلاب۔
- چائے کی کاشت:
ایک معاشی اور ثقافتی روایت۔
نامور شخصیت:
کائی لون
(Cai Lun) — کاغذ
کے موجد جنہوں نے تحریر کو عام انسان تک پہنچایا۔
یونان و روم
بحیرۂ روم کے کناروں پر علم اور فنون کا چرچا ہوا۔
- مجسمہ سازی اور
سنگتراشی:
ایتھنز کے مندر اور رومی مجسمے آج بھی
فن کا شاہکار ہیں۔
- زیتون اور انگور کی
کاشت:
شراب کشی اور زیتون کے تیل کی تجارت۔
- جہاز سازی اور
سمندری تجارت:
بحیرۂ روم کو تجارتی مرکز بنانے والے
ملاح۔
نامور شخصیت:
فیڈیس (Phidias)
— یونانی مجسمہ ساز جن کے کام نے فنونِ لطیفہ کی نئی
جہتیں متعین کیں۔
عرب اور وسطی ایشیا
وسیع صحرا اور تجارتی راستوں نے مخصوص ہنر کو جنم دیا۔
- قافلہ برداری:
مصالحہ جات اور بخور کی بین الاقوامی
تجارت۔
- باز سدھانا:
شکار کے لیے شکاری پرندوں کی تربیت۔
- خیمہ دوزی اور چمڑا
سازی:
صحرائی زندگی کی بنیادی ضرورت۔
مخصوص ہنر کے دیگر عالمی نمونے
- لوہے کے اوزار بنانے
والے:
یورپ کے لوہار جنہوں نے زرعی اوزار
اور جنگی اسلحہ تیار کیا۔
- کان کنی اور زیورات
سازی:
افریقی قبائل سونے اور ہاتھی دانت کے
زیورات میں مشہور۔
- انکا سلطنت کے قاصد (Chasquis):
پہاڑی راستوں پر دوڑ کر بادشاہوں کے
پیغام پہنچاتے۔
محنت کا پیغام اور اسلام کی رہنمائی
یہ تمام پیشے اس بات کے گواہ ہیں کہ تہذیب کا ہر سنگ
میل محنت کے بغیر ممکن نہ تھا۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے:
“اور یہ کہ انسان کے لیے وہی کچھ ہے جس کی
وہ کوشش کرتا ہے” (النجم:39)۔
حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:“سب
سے بہتر کھانا وہ ہے جو انسان اپنی محنت سے کمائے”
(سنن ابن ماجہ)۔
یہ تعلیم ہمیں بتاتی ہے کہ پیشہ اختیار کرنا صرف روزگار
کا ذریعہ نہیں بلکہ عزت و وقار کا راستہ ہے۔ چاہے کھیت میں ہل چلانے والا کسان ہو
یا علم کا قلم تھامنے والا کاتب — سب کی محنت اللہ کے نزدیک قدر کی نگاہ سے دیکھی
جاتی ہے۔
قارئین:
قدیم دنیا کے یہ پیشے ہمیں یہ سبق دیتے ہیں کہ ترقی کا
ہر قدم انسانی ہاتھوں کی محنت سے جڑا ہے۔ اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ حلال روزی اور
مسلسل جدوجہد ہی اصل کامیابی ہے۔ آج بھی جو شخص اپنی صلاحیت اور محنت پر بھروسہ
کرتا ہے وہی زمانے میں اپنا مقام بناتا ہے۔ محنت کو شعار بنائیں، کیونکہ محنت ہی
وہ سرمایہ ہے جو ہر دور میں انسان کو عزت اور کامیابی دیتا ہے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں