بچوں کو شکر گزاربنائیں
تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
شکریہ بہت شکریہ ۔آپ کا شکریہ ۔اے اللہ تیراشکر ۔یہ وہ جملے ہیں جو روح کو سکون بخشتے ہیں ۔بلکہ یوں کہہ لیں ۔"شکریہ گلاب کی پنکھڑیوں کی بارش ہے جو ہمارے چہرے کو پیار کرتی ہے اور ہماری روح کو سکون دیتی ہے۔شکریہ ایک نرم سرگوشی ہے جو ہمارے دلوں کو گرماتی ہے اور ہمارے ذہنوں کو نرم سکون سے ڈھانپ لیتی ہے۔
ہمیں بھی اللہ پاک کا شکر اداکرنا چاہیے کہ
اللہ پاک نے ہمیں اولاد جیسی نعمت سے نواز ۔کیا ہی اچھا ہوکہ ہم خود بھی شکرگزار
بن جائیں اور اپنی اولاد کو بھی شکر گزاری کاعادی بناسکیں۔یہاں ہم اولاد کو شکر
گزار بنانے کے حوالے سے آپ کے ساتھ کچھ ٹپس شئیر کریں گے ۔جن کی مدد سے آپ اپنے
بچوں میں شکر گزاری کا جذبہ پیداکرکے انھیں اللہ پاک کی زیادہ سے زیادہ نعمتوں کا
حقدار اور اللہ پاک کی رضاپانے کے لیے بہترین راستے کا مسافر بناسکتے ہیں ۔
آئیے وہ ٹپس جان لیتے ہیں :
مثال کے ذریعے رہنمائی کریں۔
اپنے بچوں کو دکھائیں کہ آپ اپنی روزمرہ کی
زندگی میں کس طرح اظہار تشکر کرتے ہیں۔
گھر میں بیٹھک:
رات کے وقت
جب فیملی کے تمام افراد کھانے کی میز پر اِکٹھے بیٹھتے ہیں تو ہر ایک سے یہ پوچھا
جائے کہ آج کے دن ایسی کیا چیز ہوئی جس پر وہ شکرگزاری کا اظہار کرنا چاہیں گے۔
اس مشق کے بچوں پر طویل مدتی اثرات انتہائی حیران کن ہوں گے ۔
بچوں کو
نعمت ظاہر کریں:
آپ اپنے
بچوں سے کہیں کہ آپ ہمارے لیے نعمت ہو۔ہم اپنے اللہ پاک کا شکر اداکرتے ہیں کہ
اُس نے ہمیں آپ جیسا بیٹایا بیٹی دی۔تو اس سے بھی بچوں کو انداز ہ ہوگاکہ صرف پاکٹ
منی یاگفٹ ہی پر شکر ادانہیں کرتے بلکہ اس کے علاوہ بھی نعمت کی مقامات ہیں ۔
چیزوں کی
بھرمار نہ کریں!
ہمارے بچے
ہیں ہمارا جی چاہتاہے سارے زمانے کی نعمتیں لاکر ڈالیں ۔لیکن یادرکھیں بچوں کو
سہولیات فراہم کرنے میں اعتدال سے کام لیں ۔جب بچوں کی سب ہی فرمائشیں پوری ہونے
لگی تو ان کے دل سے نعمت کی قدرکم ہوتی چلی جائے گی ۔لہذا کبھی کبھی بچوں کو احساس
دلاکر چیزیں پوری کیاکریں۔
آپ کا شکریہ :
والدین جب فیملی میں میل جول رکھیں تو دوسروں کے لیے شکریہ کے الفاظ کا تکرار جاری
رکھیں ۔کبھی پانی پلانے پر،کبھی کھانا پیش کرنے پر،کبھی کسی فیملی ممبر یا جاننے
والے کے فون پر شکریہ اداکردیں ۔اس سے بچوں کو والدین سے سیکھنے کو ملے گا۔والدین
اپنے بچوں کے کسی اچھے کام پر شکریہ اداکریں کہ بیٹاجزاک اللہ ،بہت شکریہ آپ نے
مجھے پانی پلادیا،میرافلاں کام وقت پر کردیا۔
بچوں کو تقسیم کی عادت ڈالیں !!
اپنے بچوں کو دوسروں کو چیزیں دینے اور تقسیم
کرنے کی عادت ڈالیں ۔اس سے بھی بچوں میں ایثار اور شکرگزاری کاجذبہ پیداہوگا۔جب بچے اپنا وقت اور توانائی دوسروں کی مدد میں
خرچ کرتے ہیں تو پھر ان میں اپنی صحت، گھر اور خاندان کا خیال رکھنے کا جذبہ بڑھ
جاتا ہے۔
شکریہ کے پیغامات!!
()ڈیجیٹل دور
ہے بچوں سے کسی عزیز کی طرف سے آنے والے
تحفہ وغیرہ پر شکریہ کا پیغام ریکارڈ کروائیں ۔
عملی مشق کی مدد
()بچوں سے
شکریہ لفظ کو مختلف انداز سے لکھنے کی مشق کروائیں
()بچوں سے
ایک ٹیبل بنوائیں ۔ان سے پوچھیں کہ کلاس میں آپ کس کس دوست کا شکریہ اداکروگے اور
کیوں اداکروگے ۔اس ٹیبل میں ان افراد کے نام لکھوائیں اور ساتھ شکریہ فلاں شکریہ
فلاں لکھوائیں۔
()ایک
درخت بنائیں اور اس پر بچے اپنے شکرگزاری کے کاغذات لٹکا سکتے ہیں۔
()بچوں سے ایک کلینڈر بناوئیں جس ہر دن کے
لیے ایک خانہ بنائیں اور بچے اس میں روزانہ کی شکرگزاری لکھ سکتے ہیں۔
اللہ کی شکرگزاری سیکھائیں
() بچوں کو یہ سمجھائیں کہ اللہ تعالیٰ
نے انہیں بہت سی نعمتیں دی ہیں جیسے کہ صحت، خاندان، کھانا، پانی اور تعلیم۔ ان
نعمتوں کو روزمرہ کی زندگی میں مثالوں کے ساتھ بیان کریں تاکہ بچے انہیں آسانی سے
سمجھ سکیں۔
()
بچوں کو نماز کے بعد اور روزانہ کی زندگی میں اللہ تعالیٰ کی
حمد و ثناء کرنے کی عادت ڈالیں۔ انہیں اللہ تعالیٰ کے ناموں اور صفات کو سکھائیں
اور ان کا ورد کرنے کی ترغیب دیں۔
()بچوں کو اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر غور
کرنے کی دعوت دیں اور ان سے پوچھیں کہ وہ ان نعمتوں کے لیے اللہ تعالیٰ کا شکر
کیسے ادا کر سکتے ہیں۔
بچوں کو قرآن مجید کی ان آیات اور
احادیث سنائیں جن میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا ذکر کیا گیا ہو اور شکر ادا کرنے
کی تاکید کی گئی ہو۔
() بچوں
کو نیک اعمال کرنے کی ترغیب دیں جیسے کہ والدین کی خدمت کرنا، غریبوں کو کھانا
کھلانا اور بیماروں کی عیادت کرنا۔ انہیں بتائیں کہ نیک اعمال اللہ تعالیٰ کو خوش
کرتے ہیں اور ان کا شکر ادا کرنے کا بہترین طریقہ ہیں۔
بچوں کے سامنے خود شکرگزاری کی مثالیں
پیش کریں۔ جب آپ کو کوئی نعمت ملے تو اس کا ذکر کریں اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا
کریں۔
()بچوں
کو دعا کرنے کی اہمیت بتائیں اور انہیں سکھائیں کہ وہ اللہ تعالیٰ سے اپنی تمام
ضروریات اور خواہشات مانگیں۔
قارئین:
جب مخلوق کی چند محدود
مہربانیوں پر شکریہ ادا کرنا ضروری ہے تو خالقِ کائنات ، ربُّ العالمین ، اَرْحَمُ الرَّاحِمین کی بے پایاں رحمتوں پر شکر ادا کرنا کس قدر ضروری ہوگا جس کی
نعمتوں کا شمار بھی ہمارے بس میں نہیں ہے ، جس نے ظاہری باطنی نعمتوں کی بارشیں ہم
پر برسا دیں ، جس کی نعمتوں کے دریا سے ہم سیراب ہورہے ہیں ، جس کی بارگاہ کے سوا
کوئی نعمت کہیں سے مل ہی نہیں سکتی۔
قارئین:
شکر گزار عذاب سے محفوظ رہے گا ، شکر گزار کی بارگاہِ خداوندی میں قدر کی جائے گی ، شکر گزارکو عمدہ جزا سے نوازا جائے گا ، شکر ادا کرنا نعمتوں کی حفاظت ، بقا اور اضافے کا ذریعہ ہے ، شکر ادا کرنے سے ربِّ کریم کی خوشنودی نصیب ہوتی ہے ، شکر کی ادائیگی کا سلسلہ جنّت میں بھی جاری رہے گا ۔ اللہ پاک ہمیں اور ہماری اولادوں کو شکرگزاربننے کی توفیق عطافرمائے ۔آمین
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں