بچوں کو عبادت گزار کیسے بنائیں؟
تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش
(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر )
والدین اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت کے لیے اپنی پوری محنت
صرف کرتے ہیں ۔ہر والد یا والدہ چاہتی ہیں کہ ہماری اولاد نیک بنے ،عبادت میں دلچسپی لے
۔چنانچہ اپنی اولادوں کو عبادت کرنے کی عادت ڈالنے کے لیے ان میں نیک بننے کی امنگ
،شوق و جذبہ پیداکرنے کے لیے ہم فقط کہنے پر یا نصیحت پر اکتفانہیں کرسکتے بلکہ
ہمیں ایسے طریقے اپنانے ہوں گے جن کی مدد سے ہم بچوں میں جذبہ عبادت بیدار کرسکیں ۔ہم اس حوالے سے کچھ مدگار مشورے
تحریر کررہے ہیں جو آپ کی خواہش کو تعبیر
کرنے میں آپ کے لیے Helpfulثابت ہوں گے ۔
https://islamicrevolutionpk.blogspot.com/2024/07/blog-post_4.html
. مثال کے ذریعے
رہنمائی کریں۔ Lead by Example
مستقل مزاجی: Consistency:
آپ والدین اپنی اولاد کے لیے رول ماڈل ہیں بچے آپ کو دیکھ
کر چیزیں کاپی کرتے ہیں ۔چنانچہ آپ عبادت
کو اپنے روزمرہ کے معمولات کا باقاعدہ حصہ بنائیں۔بچوں کے لیے عبادت گزاربننے کی
خواہش سے پہلے خود کو ان کے لیے مثال بناناہوگا
جوش: Enthusiasm:
اپنی عبادت میں
خوشی اور جوش دکھائیں۔ بچے اس جذبہ کو
دیکھ کر موٹیویٹ ہوں گے۔
اڑنے دو پرندوں کو ابھی شوخ ہوا میں
پھر لوٹ کے بچپن کے زمانے نہیں آتے
عبادت کا ماحول بنائیں۔ Create a Worshipful Environment
جگہ:
Space:
عبادت کے لیے ایک خاص جگہ مختص کریں جہاں پورے
اہتمام کے ساتھ عبادت اداکی جاسکے ۔اس سے بچوں میں عبادت کی اہمیت بڑھ جائے گی ۔
طرز وسائل: Tools and Resources:
بچوں کے لیے عبادت
کو دل چسپ بنانے کے لیے عمر کے مطابق کتابیں، بیانات ،دینی ویڈیوز کا استعمال
کریں۔
کہانیوں
اور سرگرمیوں کے ذریعے سکھائیں۔ Teach Through Stories and
Activities
کہانیاں سنائیں: Stories/Religious Texts:
بچوں کے ساتھ
بزرگوں کے واقعات شئیر کریں جن میں انھیں
عبادت کی برکت سے جوانعامات ملے ان کا ذکر ہو۔بچوں میں عبادت گزاری کے واقعات سے
خوشی پیداہو۔
نعت
و تلاوت :
نعت و تلاوت کو
خوبصورت آواز میں پڑھنے کا ماحول بنائیں اس سے بچے مانوس ہوں گے ۔ان کے اندر
مذہبی چیزوں کو قبول کرنے ذہن بنے گا۔وہ ان ایکٹیویٹیز سے مانوس ہوں گے ۔
دستکاری
اور سرگرمیاں: Crafts and Activities
انہیں ڈرائنگ یا دستکاری جیسی سرگرمیوں میں شامل
کریں جو عبادت کے موضوعات سے متعلق ہوں۔ایسی چیزیں بنائیں جو عبادت کے ذوق کو
بڑھاتی ہوں جیسے مسجد ،منار ،کتاب ،تسبیح وغیرہ ۔
عبادات
کو روزمرہ کے معمولات میں شامل کریں۔
Incorporate Worship into Daily Routines
نمازیں: Prayers:
پنج وقتہ نمازوں کے
اوقات بچوں کو بتائیں ان نمازوں کی رکعات بتائیں ۔خود نماز پڑھتے وقت بچوں کو اس
نماز کا نام بتائیں ۔
کھانے کے وقت کی
عادات : Mealtime Blessings:
آپ کھانا کھاتے
وقت سنت کے مطابق کھاناکھائیں دعائیں پڑھیں آخر میں رب کا شکر اداکریں پھر بچوں
سے بھی آہستہ آہستہ دعاپڑھوائیں دعاکروائیں یوں بچوں کو ایکٹیویٹی کی صورت میں
ایک عبادت اور اچھے کا م کا عادی بنانے میں آپ کامیاب ہوجائیں گے ۔
خاص مواقع: Special Occasions:
مذہبی تعطیلات منائیں اور عبادت کی سرگرمیوں کے
ذریعے ان کی اہمیت کو بیان کریں۔
فقط مال و زر دیوار و در اچھا نہیں لگتا
جہاں بچے نہیں ہوتے وہ گھر اچھا نہیں لگتا
شرکت کی حوصلہ افزائی کریں۔ Encourage Participation
انٹرایکٹو عبادت: Interactive
Worship:
بچوں کو دینی تہوار یا پھر اجتماعی عبادت میں
شامل رکھاکریں تاکہ وہ دیکھ دیکھ کر سیکھیں گے ۔
بحث: Discussion:
عبادت کے بعد، اس
بات پر بحث کریں کہ ان کے لیے کیا معنی خیز تھا اور انھوں نے کیا سیکھا۔ یہ افہام
و تفہیم اور ذاتی تعلق کو تقویت دیتا ہے۔
مثبت طاقت: Positive
Reinforcement
تعریف اور حوصلہ
افزائی: Praise and Encouragement:
آپ کا بچہ یا بچی
اس دن میں اپنی کسی عبادت کا ذکر کرتاہے مثلا میں نے آج درود شریف پڑھا۔چھینک
آنے پہ الحمد للہ کہا توآپ اس کا کندھ تھپکیں ۔
عبادت میں ان کی
شرکت اور کوششوں کو پہچانیں اور ان کی تعریف کریں۔
انعامات اور
ترغیبات: Rewards and Incentives:
کبھی کبھار ان کی
مستقل مزاجی کو چھوٹی ترغیبات کے ساتھ انعام دیں، جیسے کہ کوئی خاص سیر یا دعوت یا
کوئی کتاب تحفہ میں پیش کریں ۔
عبادت کو روزمرہ کی
زندگی سے جوڑیں۔
Connect Worship to Daily Life
شکر
گزاری کے طریقے: Gratitude Practices
انہیں عبادت سے
جوڑتے ہوئے، باقاعدگی سے اظہار تشکر کرنے کی ترغیب دیں۔جب گھر میں اچھے کپڑے پہنیں ،اچھا کھاناکھائیں یا
پھر ایسے ہی اور کوئی خوشی میسر آئے تو آپ خود بھی شکر اداکریں اور بچوں کو بھی
اس نعمت کا احساس دلاتے ہوئے شکراداکرنے کی ترغیب دیں ۔
کمیونٹی کی شمولیت۔ Community Involvement
اجتماعی تقاریب میں شرکت : Attend Services Together:
کسی محفل ،اجتماع
،پروگرام ،تقریب تقسیم اسناد ،نکاح کی محفل وغیر میں بچوں کو لے کر جائیں تاکہ وہ دینی
شعار کو آنکھوں سے مشاہدہ کرسکیں اور اس تقاریب کے اثر کو سمجھ کر قبول بھی
کرسکیں ۔
بچوں
کے گروپ: Children’s Groups:
انہیں مذہبی تعلیم
کی کلاسوں یا عبادت گزار بچوں کے ساتھ اُٹھنے بیٹھنے کے مواقع فراہم کریں ۔
ان کی ترقی کے
مطابق ڈھالیں۔
Adapt to Their Growth
طرز عمل تیار کریں:
Evolve Practices:
جیسے جیسے بچے بڑے
ہوتے ہیں، عبادت کے طریقوں کو ان کی بدلتی ہوئی دلچسپیوں اور سمجھ بوجھ کے مطابق
ڈھال لیں۔تاکہ وہ عبادت کو بوجھ نہیں بلکہ شوق سمجھ کر اداکریں ۔
سوالات کی حوصلہ افزائی
کریں: Encourage Questions:
بچوں کے ذہن میں سینکڑوں
سوالات جنم لیتے ہیں چاہے وہ معاشرتی مسئلہ ہویا مذہبی آپ والدین پوری دیانت کے
ساتھ ان کا سوال سنیں اور کوشش کریں کے حکمت کے ساتھ انھیں تشفی بخش جواب دیں ۔یہ
سوال کسی مذہبی شعار کے بارے میں کسی عبادت کے بارے میں بھی ہوسکتاہے ۔
صبر اور ثابت قدم رہیں۔ Persistent
نرم رہنمائی: Gentle Guidance:
بچوں
میں یہ نفسیاتی عارضہ رہتاہے کہ وہ کسی چیز کو جس شدت سے قبول کرتے ہیں تو پھر اسی
شدت سے اس چیز سے اُکتابھی جاتے ہیں اب ایسے موقع پر والدین کو بہت حکمت سے کام لیناہوگا۔برداشت بھی کرناہوگا اور مستقل ان
کی ذہن سازی بھی کرنی ہوگی ۔
قارئين:
ہم نے کوشش کی ہے
کہ بچوں کی کونسلنگ اور انھیں ایک اچھا دین دار انسان بنانے کے حوالے سے والدین کس کس انداز میں ان کی تربیت کرسکتے ہیں
بیان کیاہے ۔ہمیں اللہ پاک سے امید ہے کہ یہ انداز اور طریقے آپ کے بچوں کو عبادت
کی عادت ڈالنے میں مددگار ثابت ہوں گے ۔ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوتو
ہماری مغفرت کی دعاکردیجئے گا۔
نوٹ:آن لائن قرآن ٹیوشن ،کیرئیر کونسلنگ ،شارٹ کورسسز کے لیے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں ۔
رابطہ نمبر:03462914283
وٹس ایپ:03042001099
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں