نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

جادو ٹونے کی علامات



جادو ٹونے کی علامات

مترتب:ڈاکٹرظہوراحمددانش

جادو جب بھی کسی انسان پر ہوتا ہے تو اس کی واضح علامات ہوتی ہیں شاذ و نادر ہی ایسا ہوتا ہے کہ کسی پر جادو ہو اور اس میں کوئی علامت بھی نہ پائی جائے یاد رہے کہ یہ علامات بکثرت بار بار ظاھر ہوتی ہیں۔
پوری توجہ سے آپ ہماری توجہ طرف متوجہ ہوں ۔۔۔اب ہم بتانے جارہے ہیں کہ جادوکی کیاکیا علامات ظاہرہوں گیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو بڑھتے ہیں ان علامات کی جانب:

جادو کی علامت ہر مرحلے میں مختلف ہوتی ہے!!
نیند میں جادو کی علامات میں سے چند یہ ہیں!!
1
۔ہوا میں اڑنا،2۔ سمندر پہاڑ دیکھنے،!!

3۔ درندے شیر کتا جنگلی جانور سانپ بچھو چھپکلی بلی ، قربانی کے جانور بڑا گوشت دیکھنا بندر بیل اونٹ خنزیر وغیرہ


4
۔نیند میں رونا چیخنا یا ہنسنا آوازیں دینا جھٹکے لگنا جیسے کسی نے پکڑ کر ہلایا ہے کسی کو اپنا پیچھا کرتے دیکھنا اور خوفزدہ ہو کر بھاگنا!!!

5۔برھنہ مناظر دیکھنا یا کسی کو جنسی زیادتی کرتے محسوس کرنا

کلک کریں مضمون پڑھیں
ڈراونی شکلیں دیکھنا خود کو بلند جگہ سے گرتا دیکھنا نیند کا کچا ہونا!!
رات کو نیند کا نہ آنا نیند میں سختی کے ساتھ ہونٹ چبانا انسانی غلاظت دیکھنا!!
6
۔ قبریں مردے دیکھنا کھنڈرات میں خود کو دیکھنا ویران جگہوں پر دیکھنا!!!
اونچے لمبے یا چھوٹے قد کے سیاہ ہیولے دیکھنا جاگنے کے بعد خواب بھول جانا!!
7
۔ سوتے میں دیکھنا کہ اسے کوئی چیز کھلائی جا رہی ہے اور جاگنے کے بعد اس کو محسوس کرنا کہ کچھ کھایا ہے!!!
8
ـ غیر مسلموں کے شعار دیکھنا



یہ وہ علامات ہیں جو کسی بھی جادو کے شکار شخص کے نیند کی صورت میں ظاہرہوں گیں ۔

لیکن جاگتے کی علامات بھی تو جاننا ضرور ی ہیں ۔۔۔آئیے بڑھتے ہیں کہ جاگتے میں کسی انسان میں جادوٹونے کی علامات کیسی کیسی ہوں گیں ؟

1۔جاگنے کے بعد جسم کا درد کرنا بہت تھکاوٹ محسوس کرنا
2
۔طبیعت میں چڑچڑا پن اورتنھائی پسند ہو جانا
3
۔چھوٹی چھوٹی باتوں پر شدید غصہ آنا اور اگر غلطی اپنی بھی ہو تب بھی اقرار نہ کرنا
4
۔رشتہ داروں گھر والوں اور دوست احباب سے بلاوجہ اچانک بڑے بڑے جھگڑے پیدا ہو جانا بہت زیادہ شکوک پیدا ہونا ازدواجی معاملات منقطع ہو جانا
5
۔ہر وقت یہ محسوس ہونا کہ کوئی دیکھ رہا ہے کوئی میرے ساتھ ہے
انجانا سا خوف کہ گھر سے نکلا تو مر جاوں گا موت کے وسوے آنا کہ آج مر جاوں گا کل مر جاوں گا
6
۔ذھن کا ماؤف ہو جانا سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ختم ہو جانا
محسوس کرنا کہ یہ کام کوئی زبردستی کروا رہا ہے یا کہلوا رہا ہے
گھر والوں بیوی بچوں والدین بہن بھائیوں سے نفرت محسوس کرنا
غیر ارادی حرکات کا سر زد ہونا
7
۔سر سینے کمر کے نچلے حصے یا کندھوں میں دباو بوجھ اور درد محسوس ہونا جسم کے کسی ایک حصے میں عموما سر یا معدے میں مستقل درد رہنا اور دوائی سے افاقہ نہ ہونا اور متلی ہونا یا قے آنے کا احساس ہونا لیکن نہ آنا پاوں کی ایڑیوں اور پنڈلیوں میں درد رہنا!
8
۔آنکھوں میں تیز چمک کا پیدا ہونا سانس لینے میں تنگی ہونا اور دل کی دھڑکن کا تیز ہونا
9
۔سستی کا عادی ہو جانا بکثرت جمائیاں آنا بہت زیادہ بھولنا اور بکثرت نیند کا آنا
10
۔نماز قرآن اذان وغیرہ سے کراھت تنگی محسوس ہونا اور دین کے بارے کفریہ خیالات آنا مسجد جانے سے گھبرانا دل کا تنگ پڑنا
بیت الخلاء میں دیر تک ٹہرنا اور گناہوں کی جانب شدت سے لپکنا
11
۔بلاوجہ رونے کا دل کرنا گھر میں دل نہ لگنا بے چین رہنا
12
۔ایسا محسوس ہونا کہ کوئی آوازیں دے رہا ہے
13
۔جسم میں کٹ لگنا خون کے چھینٹے گرنا جسم پر بال نظر آنا
بالوں اور کپڑوں کا کٹنا آنکھوں کے سامنے دھاگے بال سانپ وغیرہ نظر آنے
14
۔بہت سخت بدبو کا محسوس ہونا منہ سے یا جسم سے پیٹ میں بہت زیادہ گیس کا ہونا
15
۔کاروبار کا اچانک بند ہو جانا!!
16
۔بعض لوگوں کے چہرے برے نظر آنا ان کے دیکھتے ہی نفرت کے جذبات پیدا ہونا

17۔رشتوں کا آنا لیکن بلا سبب بات ٹوٹ جانا
18
۔خواتین کے پیریڈ میں بے ضابطگی
19
۔ ایسا محسوس ہونا کہ کسی نے سوئی چبھوئی ہے اس کی تکلیف کا محسوس کرنا یا یوں لگنا جیسے کسی نے سر میں کوئی ٹھنڈی باریک نوکیلی چیز داخل کی ہے

ایک بات ذہن نشین کرلیں :اگر مریض جسمانی طور پر بیمار ہو اور ڈاکٹر اس کی بیمارے کے بارے حتمی رائے نہ دے رہے ہوں ہر ایک کی مختلف رائے ہو ڈاکٹری رپورٹس کلیئر ہوں تو یہ بھی جادو کہ واضح نشانی ہے
ہمارے سامنے ایک صورت یہ بھی پیداہوتی ہے کہ جس مرد،عورت یا بچے پر جادوٹونا کہ اثرات ہوں گے جب بھی اس کو دم کیاجائے گا۔اس پر کچھ اس طرح کی علامات سامنے آئیں گیں ۔جو آپ ضرور نوٹ کرلیجئے گا

1۔دم کرنے والے کے چہرے کو بدنما دیکھنا یا اس سے خوف کھانا یا مضحکہ خیز صورت میں دیکھنا
2
۔دم کے درمیان جسم میں جیونٹیاں چلتی محسوس ہونا
3
۔شدت سے رونے یا قہقے لگانے کو دل کرنا
4
۔بہت زیادہ بے چینی شدید غصہ اور اٹھ کر بھاگ جانے کو دل کرنا
5
۔دم کے درمیان شدید نیند کا آنا
6
۔جسم کے عموم پیٹ اور چہرے کا پھولا ہوا محسوس ہونا
7
۔بازو ٹانگ وغیرہ کا سختی سے اکڑنا کندھے اور سر میں شدید بوجھ محسوس کرنا
8
۔معدے میں درد محسوس کرنا جیسے کوئی چیز گیند کی شکل میں گھوم رہی ہے
9
۔غیر ارادی طور پر تیزی سے حرکات کرنا جسم کا گرم ہونا
10
۔ دم کے بعد یوں لگنا کہ کسی نے سارے جسم کی ڈنڈے سے پٹائی کی ہے یا اپنے آپ کو بہت ہلکا پھلکا اور خوشگوار محسوس کرنا

اللہ پاک ہمیں جادوٹونے کے اثرات سے محفوظ فرمائے ۔جو لوگ یہ قبیح کام کرتے ہیں اللہ پاک انھیں ہدایت عطافرمائے ۔اللہ پاک سے اپنی اور اپنے پیاروں کی حفاظت و خیر و بھلائی کی دعاکرتے رہاکریں ۔اللہ کریم ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ایک اور نئے مضمون کے ساتھ پھر حاضر ہوں گے ۔تب تک کے لیے ۔۔۔اللہ حافظ ۔۔ 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا