نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

زندگی کے سنہرے ارادے (نئے سال کے آغاز پر)




 

زندگی  کے سنہرے ارادے (نئے سال کے آغاز پر)

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

زندگی اپنی رفتار سے گزررہی ہے ۔ہربارہ ماہ کے بعد ہم ایک نئے سال کا آغاز کررہے ہوتے ہیں اور سال کے اختتام پر یاتو کف افسوس مَل رہے ہوتے ہیں یاپھرگزشتہ سال کی کامیابیوں کے ترانے گارہے ہوتے ہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی۔دن مہینے اور سال گزرگئے ۔کیا کھویاکیاپایا؟یہ ہرفرد اپنامحاسبہ کرسکتاہے ۔مگر  میں نئے سال کے حوالے سے کچھ مشورے آپ پیاروں سے shareكرنا چاہتاہوں ۔امید ہے کہ آپ کے لیے مفید ثابت ہوں گے ۔

نئے سال کا آغاز ہے اس موقع پر ہم ہم اپنے لیے نئے اہداف بناتے ہیں ۔اپنے ارادوں و عزائم کا اظہار کرتے ہیں ۔کرنا بھی چاہیے ۔آئیے اب کی بار ہم کچھ ایسی باتوں کو بھی اپنے goal میں شامل کرلیتے ہیں ۔

صحت و بہتری:

نئے سال میں میں اپنی صحت  كا خيال رکھوں گا۔روزانہ ورزش  کروں گا۔حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق اپنے شب وروز گزارنے کی کوشش کروں گا۔

ضدی بچوں کی تربیت کے متعلق مضمون پڑھیں 

تعلیم اور ترقی:

نئے سال میں  اپنے knowledgeكوincrease كروں گا۔

جدید معلومات سیکھنے کے ذرائع اپناوں گا۔

اپنی تعلیمی استعداد بڑھانے کے لیے کورسز کروں گا۔

کتب کا مطالعہ اور اہل علم کی صحبت اختیار کروں گا۔

اپنے قابلیت میں اضافے اور ہنر مند بننے کے لیے ایجوکیشن میں وقت صرف کروں گا۔

پروفیشنل گروتھ:

"میں نئے سال میں اپنی پیشہ ورانہ گروتھ میں بڑھتی ہوئی پیشرفت کی منصوبہ بندی کروں گا۔

اپنے ادارے و فرم کے سسٹم میں اسکلز کو بہتر سے بہترین بناوں گا۔

اپنے ڈیپارٹمنٹ میں  اخلاقی اعتبار سے اور معاشی اعتبار سے خود کو نمایاں بنانے کی کوشش کروں گا۔

ذاتی ترقی:

اپنی  ترقی کے لیے نئے سال کے موقع پر کچھ مضبوط ارادے اور گول ترتیب دے دیجئے ۔

o        میں اس سال ایک نئی مہارت سیکھوں گا

o        اپنے مراسم اور اپنی پی آر مضبوط بناوں گا۔

o        اپنی ذہنی صحت کو بہتر بنائیں

o        اپنے گیٹ اپ میں بہتری لاوں گا۔

·         پیشہ ورانہ کامیابی

اپنے پیشہ کے اعتبار سے ترقی کے زینے طے کرنے کے لیے کچھ گول بنالیجئے

o        میں اپنے ملازمت اگلے گریڈ میں ترقی کروں گا

o        اپنے ملازمت میں بہتر سے بہترین ادارے کو جوائن کروں گا

o        اپنا کاروبار شروع کروں گا

o        اپنی کمپنی بناوں گا

o        اپنے کاروبار کو وسعت دوں گا۔

معاشی استحکام

میں آپ اور ہم سب جب تک معاشی طور پر مستحکم نہیں ہوتے ہمارے ارادے کھوکھلے نعرے ہی ثابت ہوسکتے ہیں ۔کیا ہی اچھا ہوکہ نئے سال میں معاشی استحکام کی پلاننگ کرلی جائے ۔کچھ ارادے اور گول بنالیجئے ۔

o        میں اپنی بچت میں اضافہ کروں گا

o        میں اپنے قرضوں کو ختم کروں گا

o        اپنی سرمایہ کاری کو بڑھاوں گا

o        اپنی ذاتی مالی منصوبہ بندی  بناوں گا

o        فضول اخراجات کو کنٹرول کروں گا

o        بجٹ مینجمنٹ کے طریقے سیکھوں گا۔

سیر و تفریح

میں آپ اور ہم سب اس کائنات میں جی رہے ہیں ہمیں اس کی سیر بھی کرنی چاہیے تاکہ ہم اس کائنات  کی بہاروں و نظاروں سے خوب لطف اندوز ہوسکیں ۔نئے سال کی پلاننگ میں سیر و تفریح کے لیے بھی اپنا روڈ میپ بنالیجئے ۔جیسے

o        میں اس مرتبہ نئی نئی جگہوں کو ایکسپلور کروں گا

o        سفر کے ذریعے دوسرے کلچر اور نظام زندگی کو سمجھنے اورسیکھنے کی کوشش کروں گا

o        اللہ کی زمین پر جہاں بھی جاوں گا اللہ کے بندوں تک اللہ پاک کا پیغام پہنچاوں گا

o        سیر و تفریح کو محبتیں عام کرنے اور اپنائیت بانٹنے کا ذریعہ بناوں گا

فلاحی کام :

وقت اپنی رفتار سے گزررہاہے کیا ہی اچھا ہو کہ اب کی بار ہمارے فیوچر گول میں فلاح کام بھی شامل ہوجائیں ۔

میں اپنے سے جُڑے رشتوں کی مالی مدد کروں گا۔

میں اپنے پیشہ سے وابستہ افراد کے لیے خیرخواہی کے مواقع فراہم کروں گا۔

اپنے گھر ،محلے اور علاقے کے لیے تعمیر کاموں کی منصوبہ بندی کروں گا

لوگوں کی مشکلات کو حل کرنے اور مستقل بنیادوں پر ان کے لیے  آسان راستے ہموار کرنے کی کوشش کروں گا۔وغیرہ وغیرہ

بھرپور زندگی

یہ زندگی ایک مرتبہ ملی ہے اس کو خوب اور بھرپور گزائیے ۔

میں اپنے شب و روز بھرپورخوشیوں کے ساتھ گزاروں گا۔

اندیشوں و فکروں و الی زندگی سے آزاد مسکراتی کھِلکھلاتی زندگی گزاروں گا۔

میں خوش رہوں گا اور خوشیاں بانٹوں گا۔

مایوسی سے بچوں گا اور مایوسوں کے لیے امید بنوں گا۔

قارئین:

ہم نے کوشش کی ہے کہ ماضی کے تجربوں و مشاہدوں سے سیکھ کر مستقبل کی راہ پر گامزن ہوسکیں ۔ماضی کی محرومیاں ،ناکامیاں اور خامیاں سب ہمارے لیے ایک سبق تھیں ۔ان سے سیکھ کرآگے بڑھیں اور بڑھتے چلے جائیں ۔ہماری تحریر آپ کی زندگی میں بہتری کا باعث بنے تو ہمارے لیے دعاضرور کردیجئے گا۔

نوٹ:ہمارا عزم خیر کی بات بتانا،خیر پر عمل کرنا ہے ۔آئیں اس سفر میں آپ بھی ہمارے ہم سفر بنیں ۔آپ ویڈیوز کے لیے ہمارایوٹیب چینل DrZahoorDanishوزٹ کرسکتے ہیں ۔دنیا کے مختلف موضوعات پر بہترین اور مستند معلومات کے لیے آپ ہمارا بلاگIslamicrevolutionpk.blogspot.com وزٹ کرسکتے ہیں ۔۔رابطہ نمبر:03462914283-وٹس ایپ:03112268353

 

 

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا