نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

انار کے فائدے صحت پائیں



انار کے فائدے صحت پائیں

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

انار کھانے کے بے شمار فائدے دنیا میں پائے جانے والے چند بہترین صحت مند پھلوں میں انار ایک پھل ہے ۔ یہ ایک گول سخت اور چمکدار لال پیلا پھل ہے جو کہ صحت مند ہونے کے ساتھ ساتھ بہت ہی مزیدار بھی ہوتا ہے ۔ انار کے بے شمار فوائد ہیں ۔ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس اور اینٹی ٹیومر خصوصیات موجود ہیں جو کہ وٹامن اے ، سی اور ای کا بہت بڑا ذریعہ ہیں ۔ا س میں فولک ایسڈ folic acid بھی موجود ہے ۔ اس بہترین پھل میں سبز چائے سے تین گنا زیادہ اینٹی آکسیڈنٹس anti oxydants پائے جاتے ہیں ۔

معدے کی بیماری ختم کرے

انار کے چھلکے اور پتوں میں معدے کی بیماری ختم کرنے کی طاقت ہوتی ہے جیسے کہ ڈائیریا یا اس کے علاوہ ہاضمے کی شکایات وغیرہ ۔

دانتوں کی حفاظت

انار میں موجود اینٹی وائرل اور اینٹی بیکٹیریل anti bacterial خصوصات اسے منہ کی صحت کے لیے بہت مفید بناتی ہیں ۔ یہ دانتوں پر موجود گندگی کو بڑھنے سے روکتا ہے اور دیگر منہ کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے ۔

انیمیا کے لیے بہترین

جسم میں خون کی روانی بڑھانے میں بھی انار بہت مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ انار خون میں آئرن iron کی مقدار بڑھاتا ہے جو کہ دل کے لیے بہت اچھا ہے ۔  سستی ، کمزوری ، نیند اور اس طرح کی کئی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔

یاداشت بڑھائے

ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ انار کا روزانہ پانچ اونس استعمال 28سال سے زائد عمر کے افراد کی یاداشت بڑھانے میں انتہائی مفید ہے ۔

 

شوگر کنٹرول کرے

شوگر کے مریضوں کے لیے روزانہ انار کا جوس بہت مفید ہے کیونکہ یہ خون کو صاف کرتا ہے ۔ اس پھل کے اندر وافر مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں ۔انار میں کاربو ہائیڈریٹس carbohydrates پائے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود اس پھل کو کھانے سے بلد شوگر لیول نہیں بڑھتا ۔

مضبوطی اور تقویت: انار میں وٹامن C، وٹامن K، اور فولیک ایسڈ جیسے عناصر موجود ہیں جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔

متعدد وٹامنز اور معدنیات: انار میں وٹامن C، وٹامن K، وٹامن B5، وٹامن B6، پوٹیشیم، اور آئرن جیسے مختلف وٹامنز اور معدنیات پائے جاتے ہیں جو صحت کے لئے مفید ہیں۔

دل کے لئے مفید: انار میں پوٹیشیم potassium  اور انٹی آکسیڈنٹس antioxidant  ہوتے ہیں جو دل کے صحت کے لئے مفید ہیں اور بلڈ پریشر کو نرم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

انسولین کنٹرول: انار میں موجود فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس antioxidant مدد فراہم کرتے ہیں کہ دیابیٹس کے مریضوں کے لئے انسولین کنٹرول میں مددگار ہوتا ہے۔

معدہ کے لئے مفید:

انار میں ایسی غذائیت پائی جاتی ہے جونظام ہاضمہ کوبہتر بناتی ہے  جو معدہ کو تقویت دیتا ہے۔

ہارمونز کی بنا پر فائدہ:

انار میں موجود اجزاء کچھ ہارمونز کو بھی بناتے ہیں جو خصوصاً خواتین کی صحت کے لئے مفید ہوتے ہیں۔

امید ہے کہ انار فائدےپڑھنے کے بعد آپ کا جی کررہاہوگا کہ انارکھائیں ۔ضرور کھائیں یہ اللہ کی عطاکردہ نعمت ہے مگر اللہ پاک کا شکر اداکرنا بھی نہ بھولیے گا جس رب نے آپ اور ہمیں یہ نعمتیں عطافرئی ہیں ۔کسی بیماری میں مبتلاہیں تو انار کے استعمال کے حوالے احتیاطاَ اپنے ڈاکٹرسے ضرور مشورہ کرلیجئے گا۔اللہ پاک تمام بیماروں کو شفاعطافرمائے ۔آمین

 

 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا