نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ڈرماٹالوجسٹ ڈاکٹر کے بارے میں


 

ڈرماٹالوجسٹ  ڈاکٹرکا کیاکام ہوتاہے ؟

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

 (DHMS,RHMP)

زندگی میں انسان صحت مند بھی رہتاہے اور کبھی بیمار بھی ہوتاہے ۔انسانی جسم مکمل ایک کائنات ہے ۔جس میں پوراایک جہان آباد ہے ۔جب انسانی جسم کے سسٹم کو اسٹڈی کریں تو عقل حیران رہ جاتی ہے اور انسانی زبان حال سے اللہ پاک کی حمد کرتاہے کہ اے پیارے اللہ تیری قدرت کے کیا کہنے ۔آپ نے دیکھاہوگا کہ ہمیں موسمی تبدیلی کا خوراک کی بے اعتدالی یا پھر کسی اور وجہ سے بعض مرتبہ جلدی مرض  سے سامنا ہوجاتاہے ۔ ڈرماٹالوجسٹ  ڈاکٹر طب کی فیلڈ میں ایک اہم کردار ہے



کبھی جلد پر دانے تو کبھی خارش تو کبھی ایگزیما کی شکایت ہوجاتی ہے ۔اب سوال یہ ہے کہ جب ایسی  بیماری ہوتو کس ڈاکٹر اور کس شعبہ کے ڈاکٹر سے رابطہ کیاجائے ۔

قارئین :ہم اپنے اس مضمون میں آپ کو ڈرماٹالوجسٹ اور اس کی ذمہ داریوں اور آپ کے لیے معاون علاج کے متعلق اہم اور دلچسپ معلومات پیش کریں گے ۔


آئیے :اپنے موضوع کی جانب بڑھتے ہیں ۔

Dermatologists ایک معالج ہے جو اپنے مخصوص شعبے میں مہارت رکھتے ہیں، جو جلد، بالوں، ناخنوں اور چیچک وغیرہ سے متعلق امراض کی تشخیص، علاج اور روک تھام میں اپنی ماہرانہ رائے اور طریقہ علاج  کی سہولت فراہم کرتاہے جلد کا یہ ایکسپرٹ ڈاکٹر ایکنی اور ایکزیما جیسے عام مسائل سے لے کر جلد کے کینسر 

جیسے پیچیدہ حالات تک علاج کرنے اور بیماری کی 

روک تھام میں اپنی اسپیشلٹی کو استعمال کرتاہے


قارئین آئیے ذرا Dermatologists کے شعبہ کو مزید تفصیل سے جانتے ہیں کہ یہ کہاں کہاں اپنی ذمہ داری اداکرتاہے۔
جلد کے حالات: 

Skin Conditions
جلد کے ماہرین جلد کے مختلف امراض کی تشخیص اور علاج کرتے ہیں، جیسے چنبل، ایکزیما، ایکنی، روزاسیا، اور فنگل انفیکشن۔
جلد کا کینسر: Skin Cancer:
 جلد کے ماہرین جلد کے کینسر  کی تشخیص
 اور علاج کرنے میں مہارت رکھتے ہیں
 ۔نیز کینسر کی مختلف اسٹیجز اور اس کی باریکیوں پر کمال 
مہارت رکھتے ہیں ۔
 
کاسمیٹک ڈرمیٹولوجی: Cosmetic Dermatology
 کچھ ماہر امراض جلد کاسمیٹک طریقہ کار میں مہارت رکھتے ہیں 
جن کا مقصد جلد کی ظاہری شکل کوبہتربنانا اور
 جھریوں، باریک لکیروں، نشانات اور ناپسندیدہ بالوں
 جیسے خدشات کو دور کرنا ہے۔
 اس صورت میں معالج لیزر طریقہ علاج کو بھی  استعمال کرتےہیں۔
 
بالوں اور کھوپڑی کے مسائل: Hair and Scalp Issues:
 
 ماہر امراض جلد کے ماہرین بالوں کے گرنے ،خشکی،
 کھوپڑی کے انفیکشن، اور بالوں اور کھوپڑی سے
 متعلق دیگر حالات کی تشخیص اور علاج کر سکتے ہیں۔
  ڈرماٹالوجسٹ  ڈاکٹر طب کی فیلڈ میں ایک اہم کردار ہے

ناخنوں کی خرابی: Nail Disorders
ماہر امراض جلد کے ماہرین کیل کے مسائل جیسے
 کہ فنگل انفیکشن، انگراون ناخن، اور ناخن کی
 صحت کو متاثر کرنے والی دیگر حالتوں کو حل کرتے ہیں۔
 
الرجک جلد کے رد عمل: 

Allergic Skin Reactions:
الرجک رد عمل اور حساسیت کی تشخیص اور ان کا انتظام کرنے
 میں مدد کرتے ہیں ۔
 
خود بخود جلد کی خرابی: 

Autoimmune Skin Disorders
 ڈرمیٹولوجسٹ آٹومیمون جلد کی خرابیوں کا علاج کرتے ہیں
 جیسے لیوپس، پیمفیگس، اور بلوس پیمفیگائڈ۔
 
انفیکشن: 

Infections:
 وہ جلد کے مختلف انفیکشنز کی تشخیص اور علاج کرتے ہیں،
 بشمول بیکٹیریل، وائرل اور فنگل انفیکشن۔
عمر بڑھنے والی جلد: Aging Skin:
 کچھ ڈرمیٹولوجسٹ اینٹی ایجنگ علاج میں مہارت رکھتے ہیں تاکہ مریضوں کو صحت مند اور جوان نظر آنے والی جلد کو برقرار رکھنے میں مدد ملے۔
پیڈیاٹرک ڈرمیٹولوجی: Pediatric Dermatology

پیڈیاٹرک ڈرمیٹولوجسٹ جلد کی حالتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہیں جو خاص طور پر شیر خوار بچوں، بچوں اور نوعمروں کو متاثر کرتے ہیں۔
ڈرمیٹولوجسٹ طبی تاریخ، جسمانی معائنہ، اور بعض اوقات لیبارٹری ٹیسٹ یا جلد کے بایپسی کا مجموعہ استعمال کرتے ہیں تاکہ ہر مریض کی ضروریات کے مطابق علاج کے منصوبوں کی تشخیص اور ترقی کی جاسکے۔ وہ جلد کے مختلف مسائل کو سنبھالنے یا حل کرنے کے لیے حالات کے علاج، زبانی ادویات,سرجری کے طریقہ کار، یا طرز زندگی میں تبدیلیوں کی تجویز دے سکتے ہیں۔
گر آپ کو اپنی جلد کی صحت، ظاہری شکل، یا کسی بھی متعلقہ حالات کے بارے میں خدشات ہیں تو ڈرمیٹولوجسٹ سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ جلد کے باقاعدہ چیک اپ کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے، خاص طور پر ابتدائی مرحلے میں جلد کے ممکنہ کینسر کا پتہ لگانے کے لیے بھی آپ کسی طور پر غفلت سے کام نہ لیں ۔پہلی فرصت میں ڈرماٹولوجسٹ سے رابطہ کریں۔
قارئین:.
 اس مادیت کے دور میں بھی ہم بلاکسی طمع و لالچ اور مالی فائدہ کے 
تحقیق طلب تحریر و مضامین لکھ رہے ہیں اس میں خالصتاَ آپ کی 
خیرخواہی کی نیت ہوتی ہے ۔آپ بھی اپنی فیلڈ ،اپنے ہنر سے دوسروں کو بے لوث فائدہ دیں ۔ہربات میں پیسے اور نفع کی سوچ نہ رکھیں کہیں تو کوئی ایسا کام ضرور کریں جو اللہ پاک کی بارگاہ میں سفارش کے طورپر پیش کرسکیں کہ اے پیارے اللہ یہ کام میں نے تیری رضا اور تیری خوشنودی کے لیے کیا۔
ہماری کوشش آپ کے لیے مفید ثابت ہوتو اپنے بھائی ڈاکٹرظہوراحمددانش کو اپنی دعا میں ضرور یادرکھئے گا۔۔
طبی مشوروں و دیگر کنسلٹنسی کے لیے آپ ہم سے رابطہ کرسکتے ہیں

 ۔۔۔۔۔۔۔
ہمارارابطہ نمبر :03462914283۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وٹس ایپ نمبر:03112268353

نورز کلینک یونیورسٹی روڈ نزد عسکری پارک کراچی 
.........................................................................
بہترین مضمون پڑھیں:
https://www.blogger.com/blog/post/edit/633175920604818639/5611089566650760724

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا