نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی, 2025 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سیرت رسول ﷺ اور آج کی عورت

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر عورت… ایک ایسا رشتہ جو کبھی ماں بن کر جنت کا دروازہ کھولتی ہے، کبھی بہن بن کر محبتوں کی چادر اوڑھاتی ہے، کبھی بیوی بن کر سکون کا سایہ بنتی ہے، اور کبھی بیٹی بن کر رحمت کا پیام لاتی ہے۔ مگر افسوس! تاریخ کی طویل اندھی راتوں میں یہی عورت پامالی، ظلم، تذلیل، اور استحصال کی صلیب پر جھولتی رہی۔ کبھی وہ پیدا ہونے سے پہلے مٹی میں دفن کی گئی، کبھی وراثت سے محروم رکھی گئی، کبھی ہوس کا نشانہ بنی، اور کبھی محض جسم بن کر رہ گئی اور کبھی خود اپنے غلط سوچ اور کمزور نظریہ کی بنیاد پر رُل گئی ،اپنا وقار کھوگئی ۔ ایسے میں، ایک نور آیا۔ ایک رحمت، ایک مسیحا،  ایک مہربان استاد، اور سب سے بڑھ کر رحمۃ للعالمین ﷺ تشریف لائے۔ جن کے وجودِ مسعود سے صحراؤں میں عدل کے چشمے پھوٹ پڑے۔ جنہوں نے عورت کو ماں کہہ کر جنت کی کنجی دی، بیٹی کہہ کر جنت کا پردہ بنایا، اور بیوی کہہ کر دنیا کا بہترین ساتھی قرار دیا۔حضور نبی کریم ﷺ نے عورت کو صرف زندہ نہیں کیا، بلکہ اس کی عزت، وقار، علم، اور کردار کو وہ آسمانی مقام عطا کیا جو کسی تہذیب، کسی نظام، اور کسی فلسفے نے نہ ...

نبی ﷺ کا نظامِ وقت اورآج کا سوشل میڈیا

نبی ﷺ کا نظامِ وقت اورآج کا سوشل میڈیا تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش دنیا کا سب سے قیمتی سرمایہ "وقت" ہے۔ وقت وہ سرمایہ ہے جو خاموشی سے گزرتا ہے، مگر یا تو نجات بن جاتا ہے یا پچھتاوا۔ آج کی دنیا میں انسان ٹیکنالوجی، کام، سوشل میڈیا، اور خواہشات کے طوفان میں ایسا الجھا ہوا ہے کہ وقت کا شعور، مقصدیت اور برکت سب مفقود ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسے میں اگر کوئی کامل نمونہ ہمارے سامنے ہو جو "مصروف ترین شخصیت" ہو اور پھر بھی "منظم ترین شخصیت" ہو، تو وہ صرف محمد رسول اللہ ﷺ کی ذاتِ اقدس ہے۔ وقت کا مقدس تشخیص اللہ تعالیٰ نے قرآن میں وقت کی قسمیں کھائیں : " وَالْعَصْرِ، إِنَّ الْإِنسَانَ لَفِي خُسْرٍ " ( ( سورۃ العصر: 1-2) نبی کریم ﷺ نے وقت کو "امانت، امتحان اور اثاثہ" سمجھا۔ آپ ﷺ کا دن نہایت متوازن ہوتا — عبادت، تعلیم، دعوت، قیادت، خاندان، صحابہ، بیماروں کی عیادت، بچوں سے محبت سب کچھ ایک نظم کے تحت  ہوتا تھا۔ نبوی سیرت میں وقت کا استعمال فجر سے دن کا آغاز : رسول اللہ ﷺ فجر کے فوراً بعد لوگوں سے ملتے، تعلیم دیتے، اور دن کی منصوبہ بندی کرت...

نبی ﷺ کا سفارتی کمال، اور امت کا سفارتی زوال

نبی ﷺ کا سفارتی کمال، اور امت کا سفارتی زوال تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) دنیا کی تاریخ میں سفارتکاری کو ہمیشہ ریاستی حکمتِ عملی، سیاسی مفادات اور قومی تحفظ کے تناظر میں دیکھا گیا ہے۔ مگر جب ہم سیرتِ نبوی ﷺ پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں ایک ایسا مثالی سفارتکار نظر آتا ہے، جو صرف معاہدے نہیں کرتا بلکہ قلوب کو فتح کرتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ کی سفارتکاری صرف سیاسی بصیرت نہیں بلکہ رحمت، حکمت، دانائی، اور عالمی فہم کا بے نظیر امتزاج ہے۔ قارئین : سفارتکاری ممالک کے درمیان بہت اہم پیش رفت ہوتی ہے ۔آپ یو ں کہ لیں کہ سفارت کاری وہ فن ہے جو خاموشی سے تلوار کی دھار کند کر دیتا ہے۔ یہ گفت و شنید کا وہ پل ہے جو دو مختلف کناروں کو جوڑتا ہے۔ سفارت کاری امید کی وہ شمع ہے جو تنازعے کی تاریکی میں بھی روشن رہتی ہے۔ یہ عقل کی وہ طاقت ہے جو طاقت کے استعمال کو مات دے سکتی ہے۔ سفارت کاری دوستی کا وہ بیج ہے جسے اگر بویا جائے تو امن کا پھل دیتا ہے۔ آئیے ہم اس کائنات کی سب سے عظیم سفارتکاری کے بارے میں جانتے ہیں جس نے اس کائنات کو جینے و جینے دینے کا رنگ ڈھنگ سیکھایا۔میرے آنکھوں کی ٹھنڈک ...