تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر عورت… ایک ایسا رشتہ جو کبھی ماں بن کر جنت کا دروازہ کھولتی ہے، کبھی بہن بن کر محبتوں کی چادر اوڑھاتی ہے، کبھی بیوی بن کر سکون کا سایہ بنتی ہے، اور کبھی بیٹی بن کر رحمت کا پیام لاتی ہے۔ مگر افسوس! تاریخ کی طویل اندھی راتوں میں یہی عورت پامالی، ظلم، تذلیل، اور استحصال کی صلیب پر جھولتی رہی۔ کبھی وہ پیدا ہونے سے پہلے مٹی میں دفن کی گئی، کبھی وراثت سے محروم رکھی گئی، کبھی ہوس کا نشانہ بنی، اور کبھی محض جسم بن کر رہ گئی اور کبھی خود اپنے غلط سوچ اور کمزور نظریہ کی بنیاد پر رُل گئی ،اپنا وقار کھوگئی ۔ ایسے میں، ایک نور آیا۔ ایک رحمت، ایک مسیحا، ایک مہربان استاد، اور سب سے بڑھ کر رحمۃ للعالمین ﷺ تشریف لائے۔ جن کے وجودِ مسعود سے صحراؤں میں عدل کے چشمے پھوٹ پڑے۔ جنہوں نے عورت کو ماں کہہ کر جنت کی کنجی دی، بیٹی کہہ کر جنت کا پردہ بنایا، اور بیوی کہہ کر دنیا کا بہترین ساتھی قرار دیا۔حضور نبی کریم ﷺ نے عورت کو صرف زندہ نہیں کیا، بلکہ اس کی عزت، وقار، علم، اور کردار کو وہ آسمانی مقام عطا کیا جو کسی تہذیب، کسی نظام، اور کسی فلسفے نے نہ ...