نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

کاسمیٹکس انڈسٹری ميں حلال و حرام



کاسمیٹکس انڈسٹری  ميں حلال و حرام

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمد دانش

(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)

کاسمیٹکس انڈسٹری میں حلال اور حرام مصنوعات کا فیصلہ ان کی تیاری، اجزاء، اور استعمال کے طریقے پر منحصر ہوتا ہے۔ اسلام میں حلال و حرام کا تعلق بنیادی طور پر ان اشیاء کے ساتھ ہے جو جسم یا جلد پر لگائی جاتی ہیں، جیسے کہ میک اپ، شیمپو، لوشن، یا دیگر کاسمیٹک مصنوعات۔

1. حلال کاسمیٹکس:

حلال کاسمیٹکس وہ مصنوعات ہیں جن کی تیاری میں اسلام کے مطابق حلال اجزاء استعمال کیے گئے ہوں۔ ان میں:

  • حلال اجزاء: وہ اجزاء جو جانوروں سے حاصل ہوتے ہیں، جیسے گلیسرین، اگر وہ حلال طریقے سے حاصل کیے گئے ہوں۔
  • الکحل کی غیر موجودگی: کاسمیٹکس میں الکحل کا استعمال حرام سمجھا جاتا ہے، اس لیے حلال کاسمیٹکس میں الکحل نہیں ہونا چاہیے۔
  • حلال جانوروں سے حاصل کردہ اجزاء: جیسے کہ دودھ یا شہد جو حلال جانوروں سے حاصل کیے گئے ہوں۔
  • سبزیات اور قدرتی اجزاء: تمام نباتاتی اجزاء جیسے کہ قدرتی تیل، بیج، جڑی بوٹیاں وغیرہ حلال ہیں۔

2. حرام کاسمیٹکس:

حرام کاسمیٹکس وہ مصنوعات ہیں جن میں حرام اجزاء شامل ہوں، جیسے کہ:

  • الکحل: کاسمیٹکس میں الکحل کا استعمال حرام سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہ نشہ آور ہوتا ہے۔
  • خنزیر کے اجزاء: خنزیر سے حاصل شدہ اجزاء جیسے کہ گلیسرین یا چربی، حرام ہیں۔
  • حرام جانوروں سے حاصل کردہ اجزاء: جیسے کہ غیر حلال جانوروں کی چمڑی، چربی یا دیگر اجزاء۔
  • کیمیائی اجزاء: بعض مصنوعاتی کیمیکلز جو انسانوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں یا غیر حلال طریقوں سے تیار کیے جاتے ہیں۔

3. کاسمیٹکس کی تصدیق:

کاسمیٹک مصنوعات کی حلال حیثیت کی تصدیق کرنے کے لیے، اسلامی شریعت کی بنیاد پر حلال سرٹیفیکیشن فراہم کی جاتی ہے۔ یہ سرٹیفیکیشن کسی مستند ادارے سے حاصل کی جا سکتی ہے جو مصنوعات کی تیاری، اجزاء اور پروسیسنگ کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔

4. کاسمیٹکس کی استعمال میں احتیاط:

اسلام میں جسم پر لگانے والی کسی بھی مصنوعات کی جائزیت اس بات پر منحصر ہے کہ وہ انسان کی صحت کو نقصان نہ پہنچائے اور اسلامی اصولوں کے مطابق ہو۔

اگر آپ کاسمیٹک مصنوعات استعمال کرنا چاہتے ہیں تو ہمیشہ حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات کو ترجیح دینا بہتر ہے۔

جدید کاسمیٹکس اجزاء اور حلالیت:

جدید کاسمیٹکس میں کئی نئے اجزاء کا استعمال کیا جا رہا ہے، جیسے کہ:

نینو ٹیکنالوجی: کچھ کاسمیٹکس میں نینو ذرات شامل ہوتے ہیں جو جلد کی گہرائی تک پہنچ کر اثر انداز ہوتے ہیں۔ اگر یہ اجزاء نباتاتی یا حیوانی طور پر حلال ہوں، تو انہیں حلال سمجھا جائے گا۔

مصنوعی خوشبوئیں: جدید کاسمیٹکس میں خوشبو کے لیے مختلف کیمیکلز کا استعمال ہوتا ہے۔ ان کی حلالیت اس بات پر منحصر ہے کہ یہ کیمیکلز کس طرح تیار کیے جاتے ہیں۔ خوشبوئیں جو الکحل پر مبنی نہ ہوں اور نباتاتی اجزاء سے حاصل کی جائیں، وہ حلال قرار پاتی ہیں۔

پروٹین اور امینو ایسڈ: بعض کاسمیٹکس میں پروٹین اور امینو ایسڈ جیسے اجزاء ہوتے ہیں جو جانوروں سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ ان کا حلال ہونا اس بات پر منحصر ہے کہ یہ اجزاء حلال جانوروں سے حاصل کیے گئے ہوں۔

2. حلال کاسمیٹکس کی بڑھتی ہوئی مانگ:

عالمی سطح پر حلال کاسمیٹکس کی مانگ بڑھ رہی ہے، خاص طور پر مسلم ممالک میں۔ اس کے نتیجے میں متعدد کمپنیوں نے حلال کاسمیٹکس لائنز متعارف کرائی ہیں، جیسے:

ایورڈین (Evridom) اور اوسہ (Osea) جیسے برانڈز جو مکمل طور پر حلال اجزاء استعمال کرتے ہیں۔

حلال سرٹیفیکیشن: کئی کاسمیٹک برانڈز نے اپنے مصنوعات کو حلال سرٹیفائیڈ کرنے کے لیے اسلامی اداروں سے سرٹیفیکیشن حاصل کیا ہے تاکہ صارفین کو یقین دلایا جا سکے کہ مصنوعات شریعت کے مطابق ہیں۔

3. میک اپ اور سکن کیئر میں حلال اجزاء کا استعمال:

جدید کاسمیٹکس میں قدرتی اجزاء کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ ان میں شامل ہیں:

نباتاتی تیل: جیسے آرگن تیل، ناریل کا تیل، زیتون کا تیل، وغیرہ جو نہ صرف حلال ہیں بلکہ جلد کے لیے مفید بھی ہیں۔

الگینک اور ہربل اجزاء: ہربل اجزاء جیسے کہ گلاب کا عرق، ایلوویرا، شیا بٹر اور دیگر قدرتی اجزاء حلال اور صحت بخش ہوتے ہیں۔

پانی اور قدرتی معدنیات: جدید کاسمیٹکس میں معدنی اجزاء، جیسے کہ مٹی (Clay) یا دیگر قدرتی معدنیات کا استعمال کیا جا رہا ہے جو جلد کو فوائد پہنچاتے ہیں۔

4. حرام اجزاء کی جدید شناخت:

جدید کاسمیٹکس میں بعض حرام اجزاء کی پہچان کرنا مشکل ہو سکتا ہے، کیونکہ ان میں کئی کیمیکلز شامل ہوتے ہیں جو مختلف مراحل میں پروسیس کیے جاتے ہیں۔ اہم حرام اجزاء میں شامل ہیں:

پٹرولیم کی مصنوعات: بعض کاسمیٹکس میں پٹرولیم کی مصنوعات، جیسے کہ پارافن، شامل ہوتے ہیں جو حرام تصور کیے جاتے ہیں۔

جانوروں سے حاصل شدہ جیلٹن: جیلٹن جو جانوروں کے جسم سے نکالا جاتا ہے، حرام ہوسکتا ہے، خاص طور پر اگر یہ غیر حلال جانوروں سے حاصل کیا گیا ہو۔

پگھلا ہوا چربی: کچھ کاسمیٹکس میں چربی کا استعمال کیا جاتا ہے، جو کہ غیر حلال جانوروں سے حاصل کی جاتی ہے، تو ایسی مصنوعات حرام ہو سکتی ہیں۔

5. حلال کاسمیٹکس کی تصدیق:

جدید دنیا میں حلال کاسمیٹکس کی تصدیق کے لیے کئی معروف ادارے سرگرم ہیں، جیسے:

حلال انٹرنیشنل: جو دنیا بھر میں حلال مصنوعات کی تصدیق کرنے والے ادارے ہیں۔

پاکستان میں حلال فوڈز اتھارٹی: اس ادارے کے ذریعے مختلف کاسمیٹکس مصنوعات کی حلالیت کی جانچ کی جاتی ہے۔

مسلم کاسمیٹکس سرٹیفیکیشن: مختلف برانڈز اپنی مصنوعات کو حلال ثابت کرنے کے لیے خصوصی لیبلنگ اور سرٹیفیکیشن حاصل کرتے ہیں۔

6. حلال کاسمیٹکس کے فوائد:

صحت بخش: حلال کاسمیٹکس میں استعمال ہونے والے اجزاء قدرتی اور نقصان دہ کیمیکلز سے پاک ہوتے ہیں، جو صارف کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔

پائیداری: حلال کاسمیٹکس کی تیاری میں پائیدار اور ماحول دوست طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔

اخلاقی اصولوں کی پیروی: حلال کاسمیٹکس کی تیاری میں وہ اخلاقی اصول اپنائے جاتے ہیں جو اسلام کے مطابق ہیں، جیسے کہ انسانوں اور جانوروں کے ساتھ حسن سلوک۔

نتیجہ:

کاسمیٹکس انڈسٹری میں حلال اور حرام اجزاء کی تفصیل کو جاننا ضروری ہے تاکہ ہم ایسی مصنوعات کا انتخاب کریں جو ہماری صحت اور اخلاقی اصولوں کے مطابق ہوں۔ جدید تحقیق اور حلال سرٹیفیکیشن کے ذریعے صارفین کو یہ جاننے کا موقع ملتا ہے کہ وہ جو مصنوعات استعمال کر رہے ہیں وہ حلال ہیں یا نہیں 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بیٹیوں کی باتیں

بیٹیوں کی باتیں تحریر:ڈاکٹرظہوراحمد دانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) یہ بات ہے آج سے ٹھیک 15سال پہلے کی جب ہم اسٹار گیٹ کراچی میں رہتے تھے ۔اللہ کریم نے مجھے بیٹی کی نعمت سے نوازا۔جب علی میڈیکل اسپتال کی ڈاکٹرنے مجھے بتایاکہ اللہ پاک نے آپکو بیٹی عطافرمائی ہے ۔میری خوشی کی انتہانہیں تھی ۔آپ یقین کریں اس بیٹی کی ولادت کے صدقے رب نے مجھے بہت نواز مجھے خیر ہی خیر ملی ۔آج وہ بیٹی نورالایمان  کے نام سے حافظہ نورالایمان  بن چکی ہیں ایک اچھی رائٹر کے طورپر مضامین بھی لکھتی ہیں ۔بیانات بھی کرتی ہیں اور اپنے بابا کو آئے دن دینی مسائل  کے بارے میں بھی بتاتی ہیں،گھر میں فرض روزوں کے علاوہ نفلی روزوں و توفیق من اللہ سے تہجد کا اہتمام بھی کرواتی ہیں ، میراخیال بھی بہت رکھتی ہیں ۔جبکہ نورالعین سب سے چھوٹی بیٹی ہیں جو بے انتہاپیارکرتی ہیں کتناہی تھکان ہو وہ سینے سے لپٹ جاتی ہیں تو سب غم غلط ہوجاتے ہیں ۔میں اپنی بیٹیوں کی داستان و کہانی آپ پیاروں کو اس لیے سنارہاوہوں کہ تاکہ آپ کو ٹھیک سے معلوم ہوسکے کہ ایک باپ بیٹیوں کو کیسا محسوس کرتاہے اور بیٹیوں کو والدین سے کتنا حسین تعلق...

ختم نبوت كے پہلے شہید کی داستان

      ختم نبوت كے پہلے شہید کی داستان  ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، تحریر:حافظہ نورالایمان بنت ظہوراحمد دانش (دو ٹھلہ نکیال آزادکشمیر ) تمہید : اللہ  پاک نے حُضور نبیِّ کریم    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    کو دنیا میں تمام انبیا و مُرسلین کے بعد سب سے آخر میں بھیجا اور رسولِ کریم    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    پر رسالت و نبوت کا سلسلہ ختم فرمادیا۔ سرکارِ مدینہ    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    کے زمانے یا حُضورِ اکرم    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    کے بعد قیامت تک کسی کو نبوت ملنا ناممکن ہے ، یہ دینِ اسلام کا ایسا بنیادی عقیدہ ہے کہ جس کا انکار کرنے والا یا اس میں ذرہ برابر بھی شک و شبہ کرنے والا کافر و مرتد ہوکر دائرۂ اسلام سے نکل جاتا ہے۔ “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ کے سابقہ شماروں میں قراٰن و حدیث اور تفاسیر کی روشنی میں اس عقیدے کو بڑے عمدہ پیرائے میں بیان کیا گیا ہے۔ عقیدۂ ختمِ نبوت صحابۂ کرام ، تابعین ، تبع تابعی...

فلسطین کی باتیں (فلسطین کے معنی)

 ف ل س ط ي ن  کی باتیں ( ف ل س ط ي ن  کے معنی) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) میں ایک عرصے سے تحریر و تحقیق سے وابستہ ہوں ۔کئی موضوعات پر لکھابھی اور بولابھی ۔لیکن آج اپریل 2025 کو جب میں فلسطین کے بارے میں لکھنے لگاتو میری روح کانپ رہی تھی ۔ضمیر ندامت و پشیمان ،ہاتھ کپکپارہے تھے ۔ذہن پر ایک عجیب ہیجانی کیفیت طاری ہے ۔لیکن سوچا کہ میں اپنے حصے کا جو کام کرسکتاہوں کہیں اس میں مجھ سے کوئی غفلت نہ ہو ۔چنانچہ سوچاآپ پیاروں سے کیوں نہ فلسطین کی باتیں کرلی جائیں ۔ قارئین :میں نے سوچا کیوں نہ لفظ فلسطین کی لفظی و لغوی بحث کو آپ کی معلومات کے لیے پیش کیاجائے ۔ فلسطین! ایک ایسا نام جو صرف جغرافیائی حدود یا قوموں کی پہچان نہیں، بلکہ ایک مقدس سرزمین، انبیاء کی جائے قیام، مسلمانوں کا قبلۂ اول، اور دنیا بھر کے مظلوموں کی علامت بن چکا ہے۔ اس تحریر میں ہم "فلسطین" کے معنی اور مفہوم کو لغوی، تاریخی، اور اسلامی زاویوں سے اجاگر کریں گے۔ لغوی تجزیہ: لفظ "فلسطین" " فلسطین" کا لفظ غالباً قدیم سامی زبانوں جیسے عبرانی یا آرامی سے آیا ہے۔ اکثر ...