نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

خوراك اور صحت(حلال فوڈاینڈ فوڈ سیفٹی )

facebook


خوراك اور صحت(حلال فوڈاینڈ فوڈ سیفٹی )

Good Hygienic Practices (GHP)

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

(دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر)

حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی ایک وسیع موضوع ہے ۔چنانچہ ہم گاہے گاہے آپ کو اس فیلڈ اور اس کی باریکیوں سے آگاہ کرتے چلے جارہے ہیں ۔ایک Good Hygienic Practices (GHP)کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے

اس مضمون میں ہم کوشش کریں گے کہ اس حوالے سے آ پ کو مفید و موثر معلومات پیش کرسکیں ۔میں ڈاکٹرظہوراحمددانش پوری دیانت کے ساتھ کوشش کرتاہوں کہ ایک بہتر اور مستند معلومات آپ تک پہنچاسکوں ۔حلال فوڈ کی فیلڈ بہت وسیع ہے ۔فی زمانہ اس کا فہم رکھنا بہت ضروری ہے اگر آپ اس کو پروفیشن کے طورپر نہیں بھی اپناتے تو بحیثیت مسلمان اس کی بنیادی معلومات کو جاننا اپنے لیے ضروری سمجھیں ۔

آئیے بڑھتے ہیں آج کے موضوع کی جانب :

اچھے حفظان صحت کے طریقے (GHP) یعنی Good Hygienic Practices ضروری اور رہنما اصول  ہیں جن کا مقصد محفوظ اور صحت بخش خوراک کی مصنوعات کی پیداوار کو یقینی بنانا ہے۔ GHP کی پابندی مختلف صنعتوں میں بہت ضروری ہے، خوراک کی تیاری، پروسیسنگ، ہینڈلنگ اور تقسیم۔ یہاں اچھے حفظان صحت کے طریقوں کے کچھ اہم پہلو ہم ذکر کرنے لگے ہیں پوری توجہ سے تحریر کو پڑھئیے گاآپ ضروری کچھ کچھ نیاسیکھ سکیں گے ۔

foodsafetypal

ذاتی حفظان صحت:

ذاتی صفائی کو برقرار رکھیں، بشمول کھانے کو سنبھالنے سے پہلے مناسب ہاتھ دھونا۔آلودگی سے بچنے کے لیے مناسب حفاظتی لباس، جیسے صاف یونیفارم، ہیئر نیٹ اور دستانے پہنیں۔فوڈ پروسیسنگ والے علاقوں میں تمباکو نوشی، کھانے یا پینے سے پرہیز کریں۔

سہولت اور آلات کی حفظان صحت:

اس بات کو یقینی بنائیں کہ سہولیات کو آسانی سے صفائی کی سہولت کے لیے ڈیزائن اور برقرار رکھا گیا ہے۔

کھانے کو سنبھالنے میں استعمال ہونے والے سامان اور برتنوں کو باقاعدگی سے صاف اور جراثیم سے پاک کریں۔کیڑوں اور چوہوں کے حملے کو روکنے کے لیے کیڑوں پر قابو پانے کے اقدامات کو نافذ کریں۔

صفائی اور صفائی:

تمام سطحوں اور آلات کے لیے صفائی کا شیڈول تیار کریں اور لاگو کریں۔بیکٹیریا اور دیگر آلودگیوں کو ختم کرنے کے لیے صفائی کے مناسب ایجنٹوں اور سینیٹائزرز کا استعمال کریں۔عملے کو صفائی کے مناسب طریقہ کار اور صاف ستھرا ماحول کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر تربیت دیں۔

اسٹوریج اور نقل و حمل:

خراب ہونے اور بیکٹیریا کی افزائش کو روکنے کے لیے خام مال، اجزاء اور تیار شدہ مصنوعات کو مناسب درجہ حرارت پر اسٹور کریں۔کراس آلودگی کو روکنے کے لیے مناسب اسٹوریج کنٹینرز اور لیبل استعمال کریں۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ نقل و حمل کے لیے استعمال ہونے والی گاڑیاں صاف اور اچھی طرح سے برقرار ہیں۔

meritech

ویسٹ مینجمنٹ:

آلودگی کو روکنے اور کیڑوں  بچنے کے لیے فضلہ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے لگائیں۔مقامی قواعد و ضوابط کے مطابق فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کو قائم کریں۔

تربیت اور تعلیم:

ملازمین کو Good Hygienic Practices کے اصولوں اور طریقہ کار پر باقاعدہ تربیت فراہم کریں۔اس بات کو یقینی بنائیں کہ عملے کے تمام ارکان حفظان صحت کی اہمیت اور اسے برقرار رکھنے میں ان کے کردار سے واقف ہوں۔

ٹریس ایبلٹی اور یاد کرنے کا طریقہ کار:

خام مال کی اصلیت کا پتہ لگانے اور پیداوار کے عمل کو ٹریک کرنے کے لیے نظام نافذ کریں۔مارکیٹ سے ممکنہ طور پر غیر محفوظ مصنوعات کو فوری طور پر ہٹانے کے لیے یاد کرنے کے طریقہ کار کو تیار کریں اور باقاعدگی سے جانچیں۔

کوالٹی کنٹرول اور ٹیسٹنگ:

اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ پروڈکٹس حفاظت اور معیار کے معیار پر پورا اترتے ہیں، باقاعدگی سے کوالٹی کنٹرول چیک کریں۔ممکنہ خطرات کی نشاندہی کرنے کے لیے خام مال اور تیار مصنوعات کے لیے جانچ کے طریقہ کار کو نافذ کریں۔

دستاویزات اور ریکارڈ کیپنگ:

صفائی کے نظام الاوقات، سامان کی دیکھ بھال، اور کوالٹی کنٹرول چیک سمیت تمام عمل کے تفصیلی ریکارڈ کو برقرار رکھیں۔ٹریس ایبلٹی اور تعمیل کے مقاصد کے لیے ریکارڈ رکھیں۔

قارئین :اہم بات یہ ہے کہ کھانے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر فراہم کرنے کے لیے Good Hygienic Practices کو اکثر دیگر فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹمز، جیسے ہیزرڈ اینالیسس اینڈ کریٹیکل کنٹرول پوائنٹس (HACCP) سے مکمل کیا جاتا ہے۔ مزید برآں، خوراک کی پیداوار اور تقسیم میں شامل کاروباروں کے لیے مقامی اور بین الاقوامی فوڈ سیفٹی کے ضوابط کی تعمیل بہت ضروری ہے۔

قارئین:

ہمیں امید ہے کہ آپکو گُڈ ہائیجن پریکٹس کے بارے میں بنیادی اور ضروری معلومات حاصل ہوگئی ہوگی ۔اب ان کاموں اور اصولوں کو آپ عملی زندگی میں نافذبھی کیجئے گاتاکہ آپ اپنے علم کا بھرپور فائدہ بھی اُٹھاسکیں ۔

حلال فوڈ اینڈ سیفٹی کا شعور بیدارکرنے کا عزم لیےہم تحریر اور ویڈیو کی صورت میں اپنے پیاروں کی خدمت میں حاضر ہوتے رہےہیں ۔آپ ہمیں ویڈیوز کی صورت میں ملاحظہ کرنے کے لیے یوٹیوب پر (DrZahoorDanish)چينل وزٹ کیجئے گا۔جہاں مختلف موضوعات پر آپ کو مفید ویڈیوز بھی میسرآئیں گیں۔

ہماری کوشش آپ کی زندگی میں بہتری کا ذریعہ بنے تو آپ ہماری مغفرت کی دعاضرور کردیجئے گا۔اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔نوٹ:رابطہ و مشورہ کے لیے آپ 03462914283/وٹس03112268353پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا