نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ہازرڈ کیا ہے اور اس کی کتنی اقسام ہیں



 

ہازرڈ کیا ہے اور اس کی کتنی اقسام ہیں

تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش

میرا یہ مزاج ہے کہ جس عنوان کے متعلق جاننے کی کوشش کرتاہوں پوری کوشش ہوتی ہے کہ اس کی الف ،ب سب ہی پڑھی ہو سمجھی جائے ۔ان دنوں چونکہ حلال فوڈ اور فوڈ سیفٹی پر اسٹڈی کررہاہوں تو اسی اعتبار سے جس جس مضمون اور عنوان پر گرفت مضبوط اور فہم بڑھتا جارہاہے آپ پیاروں کو ازرائے تحریر پیش کررہاہوں تاکہ آپ کو میری ذات سے یہ سروس میسر آسکتی ہے تو ضروری آپ اس سے استفادہ کریں ۔اس میں میری کوئی غرض اور مالی منفعت نہیں فقط آپ کے علم میں اضافہ اور بہتری زندگی کے لیے ایک کوشش ہے ۔


ایک لفظ فوڈ سیفٹی اور انڈسٹرئیل زون میں استعمال ہوتاہے شاید آپ نے پڑھا یا سنا ہو؟Hazrd?

اس تحریر میں ہم اس حوالے سے آپ کو اہم اور زبردست معلومات پیش کرنے جارہے ہیں آپ نے پوری تحریر پڑھنی ہے ۔

Hazard اور اس کا مطلب ہے ’خطرہ‘۔ آپ انگریزی کے اس جملے سے اسے سمجھیں ۔کہا جاتاہے ہے کہ :

A life full of hazards ۔

اس لفظ کا استعمال محاورے میں بھی ہوتا ہے، مثلاً اگر آپ ہر قیمت پہ کچھ کر
گزرنا چاہیں تو کہہ سکتے ہیں:



I’ll do it at all hazards.

یعنی میں اس کام کی خاطر ہر طرح کا خطرہ مول لینے کو تیار ہوں۔


قارئین :امید ہے کہ لفظ کی ساخت سمجھنے کے بعد کافی حد تک آپ بات کو سمجھنے کی سطح پر پہنچ گئے ہوں گے اب بڑھتے ہیں مضمون کی اصل نوعیت کی جانب :

یہ ہزرٹ کس کس قسم کے ہوسکتے ہیں آئیے ۔اس کو سمجھتے ہیں ۔یہ ایک تیکنیکی مضمون ہے ذرا تحمل کے ساتھ اس کا مطالعہ کیجئے آپ کو بہت فائدہ ہوگا۔ہزرڈ یعنی خطرات مختلف طرح کے ہوتے ہیں ۔


Biological hazards 

are of organic origin or conveyed by biological vectors, including pathogenic microorganisms, toxins and bioactive substances. Examples are bacteria, viruses or parasites, as well as venomous wildlife and insects, poisonous plants and mosquitoes carrying disease-causing agents. An example of a biological hazard: A room, a bar and a classroom: how the coronavirus is spread through the air۔

 

Environmental hazards

 may include chemical, natural and biological hazards. They can be created by environmental degradation or physical or chemical pollution in the air, water and soil. However, many of the processes and phenomena that fall into this category may be termed drivers of hazard and risk rather than hazards in themselves, such as soil degradation, deforestation, loss of biodiversity, salinization and sea-level rise. An example of an environmental hazard.


Geological or geophysical hazards

originate from internal earth processes. Examples are earthquakes, volcanic activity and emissions, and related geophysical processes such as mass movements, landslides, rockslides, surface collapses and debris or mud flows. Hydrometeorological factors are important contributors to some of these processes. Tsunamis are difficult to categorize: although they are triggered by undersea earthquakes and other geological events, they essentially become an oceanic process that is manifested as a coastal water-related hazard. An example of a geological hazard

Hydrometeorological hazards

 are of atmospheric, hydrological or oceanographic origin. Examples are tropical cyclones (also known as typhoons and hurricanes); floods, including flash floods; drought; heatwaves and cold spells; and coastal storm surges. Hydrometeorological conditions may also be a factor in other hazards such as landslides, wildland fires, locust plagues, epidemics and in the transport and dispersal of toxic substances and volcanic eruption material. An example of a hydrometeorological hazard

Technological hazards

originate from technological or industrial conditions, dangerous procedures, infrastructure failures or specific human activities. Examples include industrial pollution, nuclear radiation, toxic wastes, dam failures, transport accidents, factory explosions, fires and chemical spills. Technological hazards also may arise directly as a result of the impacts of a natural hazard event. An example of a technological hazard:

·         Chemical:

·         The toxic, chemical and physical properties of the material

·         Ergonomic:

·          Posture, workflow, workstation design, poor equipment design, improper workstation setup, heavy or awkward lifting,  repetitive movements, etc.

·         Physical:

·         Loud noises, extreme pressures, magnetic fields, radiation, fire, poor lighting, unsafe machinery, misused machinery, obstructions in walkways, slippery floors, etc.

·         Psychological:

·          Violence, stress, constant low-level noise, threats of danger, discrimination, harassment, public relations, intense workloads, shift work, etc.


·         Safety:

·         Equipment malfunctions, equipment breakdowns, inappropriate machine guarding, tripping and slipping hazards, etc

 

مندرجہ بالا ایک اجمالی خاکہ بیان کیا ہم نے۔اب سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان خطرات کا ادراک اور نوعیت کا انداز بھی لگاسکتے ہیں تو یقینا ہم ایسا کرسکتے ہیں ۔

کچھ بائیلوجیکل ہزرڈ  اس طرح کے ہوسکتے ہیں مثلاَ

· 
Fungi

·  Mold

·  Blood and other bodily fluids

·  Plants

·  Viruses and bacteria

·  Bird and animal droppings

·  Insect bites

کچھ کیمیکل ہزرڈ:

chemical hazards:

·         Liquids like solvents, acids, paints and cleaning products, especially if they are in unlabeled containers

·         Vapors and fumes that come from exposure to solvents or welding

·         Gases including helium, carbon monoxide, hydrogen sulfide, ammonia, propane and acetylene

·         Flammable materials including explosive chemicals, solvents and gasoline

·         Pesticides

ایروگونک ہزرڈ:

ergonomic hazards:

·         Frequent lifting

·         Improperly adjusted chairs and workstations

·         Bad posture

·         Awkward movements

·         Repetition of a certain motor skill

·         Vibrations

·         Repeated use of force, potentially beyond one’s comfort limits

فزیکل ہزرڈ:

·         Radiation, both ionizing and nonionizing (EMFs, radio waves, microwaves, etc.)

·         High exposure to sunlight and ultraviolet (UV) rays

·         Cold and hot temperature extremes

·         Incessant loud noise levels

نفسیاتی ہزرڈ:

·         Lack of job training

·         Unrealistic production goals
Threats or intimation by management or coworkers

·         Poor safety culture

·         Required overtime hours

·         Unclear policies

سیفٹی ہزرڈ:

·         Tripping and slipping hazards, including spilled liquid, cords running across the floor and blocked aisles

·         Working from any raised work area, including roofs, scaffolding and ladders

·         Moving machinery parts and unguarded machinery that a worker can accidentally touch

·         Electrical hazards, including improper wiring, missing ground pins and frayed cords

·         Confined spaces

·         Hazards related to machinery, including boiler safety and the improper use of forklifts

قارئین:

کام کی جگہ کے خطرات کے لیے تیاری کرنے کے بہترین طریقوں میں سے ایک پیشہ ورانہ حفاظتی تربیت سے گزرنا ہے۔ ضروری تربیتی کورسز لینے سے آپ کو خطرات کے پیش آنے سے پہلے ان کی شناخت کرنے میں مدد ملتی ہے۔ آپ بہترین اور محفوظ ترین ممکنہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ان حالات میں بھی بہتر طور پر تشریف لے جائیں گے جہاں خطرات موجود ہوں۔ اس کے بعد آپ کے پاس کام کی جگہ کو محفوظ آپریٹنگ حالات میں واپس کرنے کے لیے خطرات کا صحیح طریقے سے جواب دینے کا علم اور صلاحیت ہوگی۔

قارئین:ہماری پوری کوشش رہی اس مشکل مضمون کو آسان انداز میں پیش کرسکیں تاکہ آپ کو کسی قسم کی کوئی پریشانی لاحق نہ ہو۔ہم نے خالصتاَ دیانت کے ساتھ اپنی کوشش کی ۔ہماری کوشش آپکے لیے فائدہ من ثابت ہوتو ہماری مغفرت کی دعاکردیجئے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فوڈ سیفٹی کے بارے میں پڑھنے کے لیے :

https://www.blogger.com/blog/post/edit/633175920604818639/7436531540761340159  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا