نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مارچ, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سورۃ نصر کے بارے میں معلومات

سورۃ نصر مقامِ نزول :          سورۂ نصر مدینہ منورہ میں  نازل ہوئی ہے۔ ( خازن، تفسیر سورۃ النصر، ۴  /  ۴۱۸ ) رکوع اور آیات کی تعداد:      اس سورت میں  1رکوع اور3آیتیں  ہیں ۔ ’’نصر ‘‘ نام رکھنے کی وجہ : عربی میں  مدد کونصر کہتے ہیں  اور اس سورت کی پہلی آیت میں  یہ لفظ موجود ہے اس مناسبت سے اسے ’’ سورۂ نصر ‘‘ کے نام سے مَوسوم کیا گیا ہے۔ سورۃ نصر میں کیا ذکر کیاگیا             اس سورۂ مبارکہ میں  حضور پُرنور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو فتحِ مکہ کی بشارت دی گئی اور یہ بتایاگیا کہ عنقریب لوگ گروہ در گروہ دین ِاسلام میں  داخل ہوں  گے اور آخری آیت میں  نبیٔ  کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کو اللّٰہ تعالیٰ کی تعریف اور پاکی بیان کرتے رہنے اور امت کے لئے مغفرت کی دعا مانگنے کا حکم دیاگیا۔ ترجمہ : بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الر...

سورۃ ہُمَزَہ کے بارے میں معلومات

  سورۃ ہُمَزَہ تمہید: قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ،اس کی آخری کتاب اور اس کا ایک معجزہ ہے ۔ یہ دنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب ہے۔اس نے اپنے سے پہلے کی سب الہامی کتابوں کو منسوخ کردیا ہے۔ اوران میں سےکوئی بھی آج اپنی اصل صورت میں محفوظ نہیں ۔ البتہ قرآن تمام پہلی کتابوں کی تعلیمات کواپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے ۔اور قرآن مجید واحد ایسی کتاب کے جو پوری انسانیت کےلیے رشد وہدایت کا ذریعہ ہے اللہ تعالی نے اس کتاب ِہدایت میں انسان کو پیش آنے والےتما م مسائل کو تفصیل سے بیان کردیا ہے جیسے کہ ارشادگرامی ہے کہ و نزلنا عليك الكتاب تبيانا لكل شيء قرآن مجید سیکڑوں موضوعا ت پرمشتمل ہے۔مسلمانوں کی دینی زندگی کا انحصار اس مقدس کتاب سے وابستگی پر ہے اور یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اسے پڑ ھا اور سمجھا نہ جائے۔ قرآن کریم کا یہ اعجاز ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ خود لیا۔اور قرآن کریم ایک ایسا معجزہ ہے کہ تمام مخلوقات مل کر بھی اس کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہیں۔قرآن کی عظمت کا اندازہ اس امر سے بھی لگایا جاسکتا ہے ہ یہ کتاب جس سرزمین پر نازل ہوئی اس نے وہاں کے لوگوں کو فرشِ ...

سورۃماعون کے بارے میں معلومات

سورۃماعون تمہید: ایمان اسے کہتے ہیں   کہ سچے دل سے اُن سب باتوں   کی تصدیق کرے جو ضروریاتِ دین ہیں   اور کسی ایک ضرورتِ دینی کے انکار کو کفر کہتے ہیں   ، اگرچہ باقی تمام ضروریات کی تصدیق کرتا ہو۔ ضروریاتِ دین وہ مسائلِ دین ہیں   جن کو ہر خاص و عام جانتے ہوں   ، جیسے  اللہ   عَزَّ وَجَلَّ   کی وحدانیت، انبیا کی نبوت، جنت و نار، حشر و نشر وغیرہا مثلاً یہ اعتقاد کہ حضور اقدس  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ   وَسَلَّمَ خاتم النبیین ہیں   ، حضور  ( صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ   وَسَلَّمَ   )  کے بعد کوئی نیا نبی نہیں   ہوسکتا۔   عوام سے مراد وہ مسلمان ہیں   جو طبقۂ علما میں   نہ شمار کیے جاتے ہوں   ، مگر علما کی صحبت سے شرفیاب ہوں   اور مسائلِ علمیہ سے ذوق رکھتے ہوں نہ وہ کہ کوردہ اور جنگل اور پہاڑوں   کے رہنے والے ہوں   جو کلمہ بھی صحیح نہیں   پڑھ سکتے، کہ ایسے لوگوں   کا ضروریاتِ دین سے ناواقف ہونا اُس ضروری کو غیر ضروری نہ کر دے گا، البتہ ان کے...