نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

آگ کی حیرت انگیز کہانی


آگ کی حیرت انگیز کہانی

(DR ZAHOOR AHMED DANISH, Karachi)

گھر کو آگ لگی گھر کے چراغ سے ۔۔آگ لگادوں گا۔۔آگ جلاکر بھسم کردے گی ۔آگ جلا ڈالے گی ۔بچّوں کو بھی ڈراتے ہیں ۔آگ ہے آگ اُف جلادے گی جلادے گی ۔۔یہ وہ باتیں ہیں جو ہم اکثر سنتے رہتے ہیں ۔کافی عرصہ سے سوچ رہاتھا کہ آگ کے متعلق آپ تک کچھ ایسی مفید معلومات پہنچاوں کے آپ آگ کے جلانے کے اثر سے واقفیت رکھنے کے ساتھ ساتھ اسے بطور نعمت بھی جان سکیں اور اس کے متعلق اہم معلومات بھی فراہم کی جائے ۔چنانچہ اسی حوالے سے آپ کے لیے معلومات کے ساتھ حاضر ہوں ۔
خدا تعالیٰ نے فرمایا :
اَفَرَء َیْتُمُ النَّارَ الَّتِیْ تُوْرُوْنَ ()ء َاَنْتُمْ اَنْشَاْتُمْ شَجَرَتَہَآ اَمْ نَحْنُ الْمُنْشِـُوْنَ ()نَحْنُ جَعَلْنٰہَا تَذْکِرَۃً وَّ مَتٰعًا لِّلْمُقْوِیْنَ ()فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ (پ۲۷،سورۃ الواقعہ،آیت:۷۱،۷۲،۷۳،۷۴)
ترجمہ کنزالایمان:تو بَھلا بتاؤ تو وہ آ گ جو تم روشن کرتے ہو ،کیا تم نے اس کا پیڑ پیدا کیا یا ہم ہیں پیدا کرنے والے۔ ہم نے اسے جہنّم کا یادگار بنایا اور جنگل میں مسافروں کا فائدہ۔ تو اے محبوب تم پاکی بولو اپنے عظمت والے رب کے نام کی ۔

خدا نے آگ جیسی ضروری نفع بخش چیز کو پیدا فرما کر بندوں پر بڑا احسان فرمایا کیونکہ اس کی کثرت اور زیادتی بڑے فساد اورتباہی کا موجب تھی اس لیے اس نے اپنے کمال و حکمت سے اس طرح سے محفوظ رکھا کہ ضرورت پڑنے پر اس کو موجود کرلیا جاتا ہے اور اس سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے اور پھر وہ پوشیدہ اور معدوم ہوجاتی ہے گویا اس کو بعض دوسری چیزوں میں اس طرح سے پوشیدہ فرمایا کہ ضرورت پر اس کو حاصل کرلیا جائے اس طرح سے ہم اس کی مضرتوں اور نقصانات سے محفوظ ہیں آگ سے بے شمار فوائد اور منافع ہم کو حاصل ہوتے ہیں اگر آگ نہ ہوتی تو ہم اپنے کھانوں کو کیونکر تیار کرتے ہماری ماکولات، مشروبات بغیر آگ کے قابل استعمال کیونکر ہوسکتیں ہیں ان کے مختلف اجزاء اور ارکان بغیرآگ پر پکائے ایک دوسرے میں کس طرح تحلیل ہو کرہمارے لیے مفید غذابنتی، یہ خدا کی خاص مہربانی اور اس کا بڑا احسان ہے کہ ہمارے کام کی چیزوں کو کس کس حکمت سے پیدا فرمایا ہے۔

اگر آگ کا وجود دنیا میں نہ ہوتا تو خدا کی بخشی ہوئی بہت سی نعمتوں سے ہم کیونکر فائدہ اٹھاتے۔ سونا، چاندی، تانبہ، پیتل ، لوہا، سیسہ وغیرہ ضروری معدنیات سے نفع اندوز ہو نا ہمارے لیے بدون آگ کے ناممکن ہوتا آگ کی بدولت ہم معدنیات کو پگھلا کر زیورات برتنوں وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں جہاں خدا کی بخشی ہوئی معدنیات بڑی نعمتیں ہیں وہاں ان سے فائدہ اٹھانے اور ان کو استعمال کرنے کے طریقے سکھانا بھی خدا کی بڑی مہربانی اور اس کا بڑا احسان ہے جن نعمتوں پر ہمیں خدا کا شکر ادا کرنا لازم ہے۔
خدا تعالیٰ نے فرمایا :
اِعْمَلُوْٓا اٰلَ دَاودَ شُکْرًا(پ۲۷،سورۃ الواقعہ،آیت:)
ترجمہ کنزالایمان:اے داؤد والو شکر کرو
کام کروائے داؤد کے گھر والواحسان مان کر

لو ہے کو لیجئے آگ پر گرم کرکے اور پگھلا کر کن کن ضروری چیزوں میں اس کوا ستعمال کرتے ہیں اور دشمنوں سے اپنی حفاظت کے لیے کیسے ہتھیار اور آلات تیار کرتے ہیں اگر تفصیل سے ہم ان آلات و سامان جنگ کی فہرست بتائیں تو اس کے لیے کافی صفحات درکار ہوں۔
خدا نے فرمایا۔وَ اَنْزَلْنَا الْحَدِیْدَ فِیْہِ بَاْسٌ شَدِیْدٌ وَّ مَنٰفِعُ لِلنَّاسِ (پ۲۷، سورۃ حدید،آیت:۲۵)
ترجمہ کنزالایمان:اور ہم نے لوہا اتارا اس میں سخت آنچ اور لوگوں کے فائدے
لِتُحْصِنَکُمْ مِّنْ بَاْسِکُمْ فَہَلْ اَنْتُمْ شٰکِرُوْنَ (پ۱۷، سورۃ الانبیاء،آیت:۸۰)
ترجمہ کنزالایمان:کہ تمہیں تمہاری آنچ سے بچائے تو کیا تم شکر کروگے

اسی لوہے سے ہم کیسے کیسے اوزار و ہتھیار تیار کرتے ہیں جو ہماری کھیتی باڑی میں کام آتے ہیں، پہاڑوں سے بڑے بڑے پتھر تراش لیتے ہیں، حتی کہ پہاڑوں کو جگہ سے فنا کر دیتے ہیں اور اپنے لیے راہیں ہموار کرتے ہیں لکڑی چیر نے پھاڑنے کے آلات بھی لوہے سے تیار کرتے ہیں اس قسم کی سینکڑوں مفید اور ضروری چیزیں ہیں جو ہم لوہے سے بناتے ہیں یہ سب آگ کی بدولت ہے اگر آگ نہ ہو تو ہم ان مذکورہ بالا اشیاء سے نفع نہ اٹھاسکیں اور مختلف دھاتوں سے بنے ہوئے سکے جن کے تبادلہ سے بے شمار فوائد ہم کو حاصل ہیں ان سے ہم قطعاً محروم ہوجائیں اپنی زینت و آرائش کے کتنے سامان سے ہم بالکل محروم ہوں اور یہ جواہرات وغیرہ سب ہمارے لیے بیکار ہوجائیں۔

آگ میں خدا نے روشنی کی ایسی صفت حکمت ودیعت کی ہے کہ شب کی مسلسل تاریکی سے جب گھبراتے ہیں تو آگ جلا کر روشنی کرلیتے ہیں روشنی سے ہم کو ایک سکون ملتا ہے ہم اپنی مجلسوں اور محفلں کو آگ کے مختلف لیمپ روشن کرکے سجاتے ہیں آگ کی روشنی سے ہم تاریکی میں بہت سے خطرات سے محفوظ رہتے ہیں اور رات کی اندھیری میں بھی روشنی کرکے اس طرح سے متمتع ہوتے ہیں گویا آفتاب نکل رہا ہو پھر آگ میں خدا نے حرارت جیسی مفید صفت رکھی ہے کہ سردی سے حفاظت کرتے ہیں برف اور سرد ہواؤں کے نقصانات سے اپنے کو محفوظ رکھتے ہیں آگ روشن کرکے بڑے بڑے مہلک اور خون خور جانوروں کا ہم مقابلہ کرتے ہیں لڑائیوں میں آگ سے بڑے بڑے کام لیتے ہیں۔ اپنے قلعوں کی حفاظت بھی اسی سے کرتے ہیں خدا کی بلیغ حکمت پر نظر کرو کہ اس نے کتنے بے شمار فوائد اس میں رکھے ہیں اور ایسی مفید شئے کو ہمارے حوالے اور اختیار میں دے دیا ۔ جب چاہیں اس کو روشن کرلیں اور ضرورت پوری ہونے پر اس کو غالب کردیں۔

محترم قارئین :دنیا میں ایسے کام کریں کے یہ آگ دنیا میں نفع مند ثابت ہو توآخرت میں اس کی شدت اور حدت سے محفوظ رہیں ۔امید ہے کہ پیش کردہ معلومات سے آپ کی معلومات میں اضافہ ہواہوگا

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بیٹیوں کی باتیں

بیٹیوں کی باتیں تحریر:ڈاکٹرظہوراحمد دانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) یہ بات ہے آج سے ٹھیک 15سال پہلے کی جب ہم اسٹار گیٹ کراچی میں رہتے تھے ۔اللہ کریم نے مجھے بیٹی کی نعمت سے نوازا۔جب علی میڈیکل اسپتال کی ڈاکٹرنے مجھے بتایاکہ اللہ پاک نے آپکو بیٹی عطافرمائی ہے ۔میری خوشی کی انتہانہیں تھی ۔آپ یقین کریں اس بیٹی کی ولادت کے صدقے رب نے مجھے بہت نواز مجھے خیر ہی خیر ملی ۔آج وہ بیٹی نورالایمان  کے نام سے حافظہ نورالایمان  بن چکی ہیں ایک اچھی رائٹر کے طورپر مضامین بھی لکھتی ہیں ۔بیانات بھی کرتی ہیں اور اپنے بابا کو آئے دن دینی مسائل  کے بارے میں بھی بتاتی ہیں،گھر میں فرض روزوں کے علاوہ نفلی روزوں و توفیق من اللہ سے تہجد کا اہتمام بھی کرواتی ہیں ، میراخیال بھی بہت رکھتی ہیں ۔جبکہ نورالعین سب سے چھوٹی بیٹی ہیں جو بے انتہاپیارکرتی ہیں کتناہی تھکان ہو وہ سینے سے لپٹ جاتی ہیں تو سب غم غلط ہوجاتے ہیں ۔میں اپنی بیٹیوں کی داستان و کہانی آپ پیاروں کو اس لیے سنارہاوہوں کہ تاکہ آپ کو ٹھیک سے معلوم ہوسکے کہ ایک باپ بیٹیوں کو کیسا محسوس کرتاہے اور بیٹیوں کو والدین سے کتنا حسین تعلق...

ختم نبوت كے پہلے شہید کی داستان

      ختم نبوت كے پہلے شہید کی داستان  ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، تحریر:حافظہ نورالایمان بنت ظہوراحمد دانش (دو ٹھلہ نکیال آزادکشمیر ) تمہید : اللہ  پاک نے حُضور نبیِّ کریم    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    کو دنیا میں تمام انبیا و مُرسلین کے بعد سب سے آخر میں بھیجا اور رسولِ کریم    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    پر رسالت و نبوت کا سلسلہ ختم فرمادیا۔ سرکارِ مدینہ    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    کے زمانے یا حُضورِ اکرم    صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم    کے بعد قیامت تک کسی کو نبوت ملنا ناممکن ہے ، یہ دینِ اسلام کا ایسا بنیادی عقیدہ ہے کہ جس کا انکار کرنے والا یا اس میں ذرہ برابر بھی شک و شبہ کرنے والا کافر و مرتد ہوکر دائرۂ اسلام سے نکل جاتا ہے۔ “ ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ کے سابقہ شماروں میں قراٰن و حدیث اور تفاسیر کی روشنی میں اس عقیدے کو بڑے عمدہ پیرائے میں بیان کیا گیا ہے۔ عقیدۂ ختمِ نبوت صحابۂ کرام ، تابعین ، تبع تابعی...

فلسطین کی باتیں (فلسطین کے معنی)

 ف ل س ط ي ن  کی باتیں ( ف ل س ط ي ن  کے معنی) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) میں ایک عرصے سے تحریر و تحقیق سے وابستہ ہوں ۔کئی موضوعات پر لکھابھی اور بولابھی ۔لیکن آج اپریل 2025 کو جب میں فلسطین کے بارے میں لکھنے لگاتو میری روح کانپ رہی تھی ۔ضمیر ندامت و پشیمان ،ہاتھ کپکپارہے تھے ۔ذہن پر ایک عجیب ہیجانی کیفیت طاری ہے ۔لیکن سوچا کہ میں اپنے حصے کا جو کام کرسکتاہوں کہیں اس میں مجھ سے کوئی غفلت نہ ہو ۔چنانچہ سوچاآپ پیاروں سے کیوں نہ فلسطین کی باتیں کرلی جائیں ۔ قارئین :میں نے سوچا کیوں نہ لفظ فلسطین کی لفظی و لغوی بحث کو آپ کی معلومات کے لیے پیش کیاجائے ۔ فلسطین! ایک ایسا نام جو صرف جغرافیائی حدود یا قوموں کی پہچان نہیں، بلکہ ایک مقدس سرزمین، انبیاء کی جائے قیام، مسلمانوں کا قبلۂ اول، اور دنیا بھر کے مظلوموں کی علامت بن چکا ہے۔ اس تحریر میں ہم "فلسطین" کے معنی اور مفہوم کو لغوی، تاریخی، اور اسلامی زاویوں سے اجاگر کریں گے۔ لغوی تجزیہ: لفظ "فلسطین" " فلسطین" کا لفظ غالباً قدیم سامی زبانوں جیسے عبرانی یا آرامی سے آیا ہے۔ اکثر ...