نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

انسانی جسم سے متعلق دلچسپ اور حیران کن معلومات

(DR ZAHOOR AHMED DANISH, Karachi)

صبح کا وقت کتنا پیارا لگتا ہے۔ نماز فجر کے بعد جب تھوڑی تھوڑی روشنی ہونے لگتی ہے تو بہت سہانا وقت ہوتا ہے بلکہ ہم میں سے کچھ لوگ صبح میں ورزش بھی کرتے ہوں گے تاکہ تندرست و توانا رہیں۔ کبھی آپ نے اپنے جسمانی ساخت پر غور کیا۔ جس جسم کو آپ توانا رکھنا چاہتے ہیں اﷲ عزوجل نے اس میں کیا کیا چیزیں رکھی ہیں؟ اگر ہم اس پر غور کریں تو حیران رہ جائیں ۔ تو سنیے آج ہم آپ کے لیے ایسی دلچسپ معلومات لائے ہیں کہ آپ بھی حیران رہ جائیں گے۔

فولاد:
انسانی جسم میں اتنا فولاد ہوتا ہے کہ اس سے درمیانے درجے کے سات کیل تیار ہوسکتے ہیں۔
انسانی جسم کی حرارت:
انسانی جسم میں اتنی حرارت ہوتی ہے کہ اس سے چائے کی تین پیالیاں تیار کی جاسکتی ہیں۔انسانی چھینک کی رفتار سو میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔

چربی:
یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ انسانی جسم میں چربی بھی ہوتی ہے۔ لیکن یہ کتنی ہوتی ہے۔ اگر بتاؤں تو آپ سوچتے رہ جائیں! پتا ہے کتنی؟ انسان کے جسم میں اتنی چربی ہوتی ہے کہ اس سے تقریباً چار پونڈ صابن تیار ہوسکتا ہے۔

توانائی:
انسانی جسم میں اتنی توانائی موجود ہوتی ہے کہ اگر اس کو برقی توانائی میں تبدیل کیا جائے تو اس سے ساٹھ وولٹ کا بلب دو منٹ تک روشن کیا جاسکتا ہے۔

انسانی خون کی گردش:
میرے ناقص مطالعے کے مطابق ،انسان کے جسم میں خون کا ایک قطرہ پچاس سال تک تقریباً بیس ہزار میل کا سفر طے کرتا ہے۔

مرد کی داڑھی :
مرد کی داڑھی ایک سال میں تقریباً سولہ انچ کے حساب سے بڑھتی ہے-
 
انسانی جسم کی ہڈیاں:
انسانی ہاتھ میں کل ستائیس ہڈیاں ہوتی ہیں۔ انسانی سر میں آٹھ ہڈیاں ہوتی ہیں۔ انسانی ٹانگ میں اکتیس ہڈیاں ہوتی ہیں، انسانی جسم میں کل دو سو چھ ہڈیاں ہوتی ہیں۔

انسانی جسم میں مسام:
انسانی جسم میں کل پچیس لاکھ مسام ہوتے ہیں۔

انسانی ناخن بڑھنے رفتار:
انسانی ناخن روانہ اوسط اعشاریہ ایک ملی میٹر کے حساب سے بڑھتے ہیں۔

جلد اور انسانی جسم :
انسانی جلد کا وزن پورے جسم کے وزن کے سولہ فیصد ہوتا ہے۔

انسانی جسم میں پانی:
جس طرح دنیا میں سات حصّے پانی ہے ۔اسی طرح اگر ہم انسانی جسم کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ انسان کے جسم میں 65 فیصد پانی ہوتا ہے-

اللّٰہ کی قدرت:
پھیپھڑے جنھیں انگریزی میں لنگز کہتے ہیں۔ دو ہوتے ہیں دونوں کا ایک ہی کام ہے لیکن انسان کے دونوں پھیپھیڑوں میں سے دائیں طرف والا پھیپھڑا بڑا ہوتا ہے۔

ہے نا دلچسپ معلومات کہ انسان بے اختیار کہہ اُٹھتا ہے۔ سبحان تیری قدرت ۔۔۔۔۔ایسی ہی دلچسپ اور مفید معلومات کے ساتھ پھر آپ کی خدمت میں حاضرہوں گے۔ اﷲ ہم سب کو اپنے امان میں رکھے ۔آمین

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟

بچو ں کو سبق کیسے یادکروائیں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) ہم تو اپنی ز ندگی گزار چکے ۔اب ہماری ہر خواہش اور خوشی کا تعلق ہماری اولاد سے ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہماری اولاد بہترین تعلیم حاصل کرے ۔اچھے عہدوں پر فائز ہو۔ترقی و عروج ان کا مقدر ہو۔جو ادھورے خواب رہ گئے وہ اب ہماری اولاد پوراکرے ۔یہ ہماراعمومی مزاج ہے ۔ بچوں کو  نشے سے کیسے بچائیں ؟ قارئین:ان خواہشوں کے پوراکرنے کے لیےایک پورا journey ہے ۔ایک طویل محنت کا سفرہے ۔جس میں والدین نے ثابت قدمی سے چلتےرہناہے ۔اس سفرمیں ابتدائی طورپر بچوں کو اسکول یامدرسہ انرول کرواناپھر اسکول و مدرسہ سے ملنے والی مشقوں وکام کو مکمل کرناہوتاہے ۔بچوں کو وہ سبق یادکرناہوتاہے ۔اب سوال یہ ہے کہ بچوں کو سبق کیسے یادکروائیں؟تاکہ وہ اچھے سے سبق یاد یادکرکے تعلیم کے میدان میں بہتر نتائج دے سکے ۔آئیے ہم جانتے ہیں کہ ہم بچوں کو کیسے سبق یاد کروائیں  ۔ v   ۔ پیارے قارئین ۔بچے کو سبق یاد کرانے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ تھکا ہوا نہ ہو اور نہ ہی کسی پریشانی میں مبتلا ہو۔ خوشی اور تفریح کے موڈ میں بچہ ہر چیز آسانی سے یاد کرلیتا

درس نظامی اور مستقبل

درس نظامی کا مستقبل تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش میرے ابوڈیفنس فورس میں تھے ہم بھی اپنے ابو کے ساتھ ہی ان بیرکس میں رہتے تھے ۔یعنی ایک فوجی ماحول میں ہمارا بچپن گزرا۔جہاں وقت کی بہت اہمیت تھی ۔جس کا انداز ہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ ابو نے  کھیلنے کا وقت دیا تھا کہ پانچ بجے تک گھر پہنچنا ہے ۔تو اس پانچ سے مراد پانچ بجے ہیں پانچ بجکر 5منٹ بھی نہیں ہیں ۔اگر ایسا ہوتاتو ہمیں جواب دینا ،وضاحت دینا پڑتی ۔نفاست و نظافت   کا بہت خیال رکھاجاتا۔کپڑے کیسے استری ہوتے ہیں ۔بازو کی کف کیسے رکھتے ہیں ۔چلتے وقت سڑک کی بائیں جانب چلتے ہیں ۔وغیرہ وغیرہ ۔یعنی ایسے اصول پسند ماحول میں شروع شروع میں تو یہ سب سزامحسوس ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ عادی ہوگئے ۔پھر جب میں نے میٹرک کی تو اللہ کے فضل سے میراشمار پڑھاکو بچوں میں ہوتاتھا میٹرک میں میرا A1 گریڈ آگیا۔جوکہ خوشی کی بات تھی ۔گھر والے مطمئن تھے ۔لیکن ابو جان نے فقط اتنا کہا کہ اس سے بھی بہتر کوشش کرتے تو نیول ایجوکیشن ٹرسٹ میں ٹاپ بھی کرسکتے تھے ۔لیکن میرے ابو ایک عظیم مفکر ،عظیم مدبر اور زمانہ ساز انسان تھے ۔جن کی باریک بینی اور دواندیشی کا ادراک  

طلبا میٹرک کے بعد کیا کریں ؟

   طلبامیٹرک  کے بعد کیا کریں؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (ایم عربی /سلامیات،ایم اے ماس کمیونیکیشن) جب ہم پرائمری کلاس  میں تھے تو مڈل والوں کو دیکھ دیکھ کر سوچتے تھے کہ کب ہم مڈل میں جائیں گے ۔پھر مڈل میں پہنچ کر نویں و دسویں کے طلبا کو دیکھ کر من کرتاتھا ہم بھی میٹر ک میں جائیں ۔اسکول میں ہمارابھی دوسروں پر رُعب چلے ۔جونئیر کو ہم بھی ڈانٹ ڈپٹ کریں ۔ وغیرہ وغیرہ ۔یہ وہ عمومی خیالات ہیں جو دورِ طالب علمی میں ذہنوں میں آتے اور پھر مسافر پرندے کی طرح واپس چلے جاتے ہیں ۔لیکن وقت اپنی رفتارسے گز رتاچلاگیا اور پھر ہم ایک عملی زندگی میں داخل ہوگئے اور پلٹ کر دیکھا تو بہت سا فاصلہ طے کرچکے تھے ہم ۔بچپن ماضی کے دھندلکوں میں تھوڑا تھوڑادکھائی دیتاہے ۔کچھ زیادہ واضح نہیں ۔خیر بات طویل ہوجائے گی ۔کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ ہم اسکول جارہے ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے کیرئیر کونسلنگ کی کمی اور پیرنٹنگ کے فقدان کی وجہ سے کسی منزل کسی گول کسی اسکوپ کی جانب ہماری کوئی خاص رہنمائی نہیں ہوتی ۔بلکہ ایک ہجوم کی طرح ہم بھی اپنی تعلیم اور کیرئیر کے فیصلے کررہے ہوتے ہیں ۔خیر اب تو بہت بہتری آچکی ہے ۔طلبا