آرٹیفیشنل انٹیلیجنس کیسے انسان کو کنٹرول کر رہی ہے؟ تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) یہ انسانی تاریخ کا سب سے دلچسپ سوال بن چکا ہےکہ کیا مصنوعی ذہانت انسان کو کنٹرول کر رہی ہے؟اور اگر کر رہی ہے، تو کس حد تک؟یہ سوال اس لیے سنگین ہے کہ صدیوں تک انسان نے آلات کو استعمال کیا — مگر آج آلات انسان کو استعمال کرنے لگے ہیں ۔جہاں پہلے مشینیں تابع تھیں،آج وہ ’’مشیر‘‘، ’’تجزیہ کار‘‘، ’’فیصلہ ساز‘‘ اور ’’اثر انداز‘‘ بن گئی ہیں۔یہی کنٹرول کا نیا فلسفہ ہے۔ اور AI کس طرح انسان پر قابو پاتی ہے؟۔کنٹرول کا مطلب ہمیشہ ’’زبردستی‘‘ نہیں ہوتا،کبھی کنٹرول نرم انداز میں بھی ہوتا ہے۔ سوچ پر اثر، پسند پر اثر، فیصلہ سازی پر اثر، ترجیحات کی تبدیلی، یقین اور جذبات کی سمت متعین کرنا، AI یہی خاموش کنٹرول استعمال کرتی ہے۔ قارئین: YouTube, TikTok, Facebook, Netflix کے الگورتھمز آپ کی پوری زندگی کے جذبات، لذت، خوف، دلچسپی، کمزوریاں، پسند ناپسند،سمجھ لیتے ہیں۔اور پھر وہی مواد آپ کے سامنے لاتے ہیں۔جو آپ کو زیادہ دیر تک اسکرین سے چپکا کر رکھے۔ آپ سمجھتے ہیں کہ آپ ’’انتخاب‘‘...
مصنوعی ذہانت اور دفاعی دنیا تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) دنیا بدلنے کے بہت سے ادوار آئے،لیکن کچھ تبدیلیاں ایسی ہوتی ہیں جو صرف زمانہ نہیں بدلتی۔تاریخ کا بہاؤ موڑ دیتی ہیں۔مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) بھی انہی چند تبدیلیوں میں سے ایک ہے۔یہ وہ قوت ہے جس نے دفاع، فوج اور سیکیورٹی کے پورے فلسفے کورفتہ رفتہ ایک نئے دور میں داخل کر دیا ہے۔گزشتہ چند برسوں میں AI صرف ایک ٹیکنالوجی نہیں رہی،بلکہ ایک نیا عسکری ذہن، ایک نئی آنکھ اور ایک نیا نگہبان بن چکی ہے۔اس نے جنگ کے میدان کو ڈیجیٹل بنا دیا،اور ریاستوں کے دفاعی ڈھانچوں میں حیرت انگیز تیزی، دقت اور پیش بینی پیدا کی۔یہ مضمون اسی تبدیلی کا ہمہ جہتی، تحقیقی اور متوازن مطالعہ ہے۔ قارئین: کبھی جنگ انسانی قوت، ہتھیاروں اور جغرافیے کا کھیل تھی۔آج جنگیں ڈیٹا، الگورتھمز، سینسرز، اور مشینی فیصلوں کی بنیاد پر لڑی جا رہی ہیں۔ AI نے دفاعی شعبے میں تین بنیادی انقلاب متعارف کروائے۔ 1. حتمی معلومات تک رسائی کی برق رفتاری 2. مکمل خودکار نظاموں کی تشکیل 3. ...