نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

فوڈ پراسیسنگ اور ایڈیٹوز(فقہ الحلال)

فوڈ پراسیسنگ اور ایڈیٹوز(فقہ الحلال) تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) جب ہم فوڈ انڈسٹری کی بات کرتے ہیں تو اس میں ایک اہم موضوع فوڈ پراسیسنگ اور ایڈیٹوز بھی ہے ۔ہماری کوشش ہوتی ہے کہ اس موضوع پر آسان اور عام فہم انداز میں آپ کو مفید اور دلچسپ معلومات پیش کرسکیں ۔آئیے اپنے اصل موضوع کی جانب بڑھتے ہیں ۔ فوڈ پروسیسنگ اور ایڈیٹوز (Additives) خوراک کی تیاری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہاں پر ان دونوں موضوعات کی وضاحت کی گئی ہے : . فوڈ پروسیسنگ : فوڈ پروسیسنگ کا مطلب ہے خوراک کے اجزاء کو مختلف طریقوں سے تبدیل کرنا یا تیار کرنا تاکہ انہیں محفوظ، ذائقہ دار، اور قابل استعمال بنایا جا سکے۔ پروسیسنگ کے مراحل : صفائی : اجزاء کو اچھی طرح صاف کرنا تاکہ آلودگی دور ہو جائے۔ کٹائی : اجزاء کو مناسب سائز میں کاٹنا یا کچلنا۔ پکانے کا عمل : اجزاء کو پکانے، بھوننے، یا بھاپ میں پکانے کے ذریعے تیار کرنا۔ کنزرویشن : خوراک کو محفوظ رکھنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے ہیں، جیسے کہ فریزر میں رکھنا، کھول کر رکھنا، یا منجمد ک
حالیہ پوسٹس

حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء

حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) حلال فوڈ پروسیسنگ اور اجزاء کے بارے میں جاننا ایک اہم موضوع ہے، خاص طور پر مسلمانوں کے لیے جو اپنی غذا کے بارے میں احتیاط برتنا چاہتے ہیں۔ حلال خوراک کی تیاری میں کچھ بنیادی اصول اور اجزاء شامل ہوتے ہیں، جن کی وضاحت ذیل میں کی گئی ہے : حلال فوڈ پروسیسنگ :. تعریف : حلال فوڈ پروسیسنگ کا مطلب ہے ایسے خوراک کی تیاری اور پروسیسنگ جس میں استعمال ہونے والے اجزاء اور طریقہ کار اسلامی اصولوں کے مطابق ہوں۔ پروسیسنگ کے اصول : حلال اجزاء : پروسیسنگ کے دوران استعمال ہونے والے تمام اجزاء حلال ہونے چاہئیں، جیسے کہ گوشت، دودھ، سبزیاں، اور مصالحے۔ اسلامی طریقے سے ذبح : اگر پروسیسنگ میں جانوروں کے گوشت کا استعمال ہوتا ہے تو انہیں اسلامی طریقے سے ذبح کیا جانا ضروری ہے، یعنی ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا اور جانور کو انسانی طریقے سے مارنا۔ کراس کنٹامینیشن سے بچاؤ : حلال اور حرام اجزاء کو ایک ساتھ پروسیس کرنے سے بچنا چاہیے تاکہ حلال فوڈ کی پاکیزگی برقرار رہے۔ غیر حلال اجزاء کی موجودگی : پروسیسنگ کے دوران کسی بھی

بچوں میں محبت قرآن پیداکرنے كے دلچسپ طریقے

بچوں میں محبت قرآن پیداکرنے كے   دلچسپ طریقے تحریر:ڈاکٹرظہوراحمددانش (دوٹھلہ نکیال آزادکشمیر) بچوں کے دلوں میں قرآنِ کریم کی محبت پیدا کرنا والدین اور اساتذہ کے لیے ایک عظیم ذمہ داری ہے۔ اگر بچپن سے قرآن سے محبت کا جذبہ پیدا کر دیا جائے تو بچے دینِ اسلام کے ساتھ مضبوط تعلق قائم کرتے ہیں اور اخلاقی و روحانی طور پر بہتر زندگی گزارتے ہیں۔ ذیل میں کچھ مؤثر طریقے پیش کیے جا رہے ہیں : بچوں کے سامنے قرآن کی تلاوت کرنا بچوں کو چھوٹی عمر سے والدین کی تلاوت قرآن سنتے رہنے کا موقع دیں۔ روزانہ تلاوت کا وقت مقرر کریں تاکہ بچے عادت بنائیں اور قرآن کے الفاظ کے ساتھ مانوس ہو جائیں۔ خوش الحانی سے قرآن پڑھنا خوبصورت آواز میں تلاوت بچوں کے دل پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ بچوں کو ترغیب دیں کہ وہ بھی خوش الحانی سے تلاوت کرنے کی کوشش کریں ۔ مشہور قراء کی تلاوت بچوں کو سنائیں تاکہ وہ قرآنی آیات سے محبت محسوس کریں۔ قرآنی کہانیاں اور واقعات سنانا قرآن میں موجود حضرت یوسفؑ، حضرت موسیٰؑ، اور دیگر انبیاء کے واقعات بچوں کو آسان زبان میں سنائیں۔ ان واقعات سے اخلاقی اور تربیتی سبق سمجھائیں تاکہ بچے قرآن کو