اسلام اور علم نفسیات ( ۱ ) اسلام میں ’’نفس‘‘ کی کیا تعریف ہے۔ قرآن مجید کی اس آیت کی تشریح کیا ہوگی؟ وَنَفْسٍ وَّمَا سَوّٰھَا0 فَاَلْھَمَھَا فُجُوْرَھَا وَتَقْوٰھَا0 قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَکّٰھَا … یہ محض ایک حیاتیاتی (بیولا جیکل) محرک ہے یا اس سے زائد کوئی شے ہے۔ آیات کے الفاظ سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ مَنْ کوئی دوسرا وجود ہے جو نفس کو اپنے تحت رکھتا ہے اور اس پر اثر انداز ہوتا ہے۔ تقویٰ اور فجور کے الہام کیے جانے سے کیا مراد ہے۔ نفس کو دفن کرنے اور اس کا تزکیہ کرنے کا کیا مطلب ہے۔ نفس امارہ اور نفس لوامہ کی نفسیاتی تعریف کیا ہوسکتی ہے۔ ان آیات و اصطلاحات پر پوری رہنمائی درکار ہے تاکہ ہمیں سوچنے کا مواد فراہم ہوسکے اور وہ اسلام کا ایک فلسفیانہ اور نفسیاتی مدرسۂ فکر بنانے میں مفید ثابت ہو۔ ( ۲ ) نفس (Mind) دماغ (Brain) اور جسم کے باہمی تعلق کی نوعیت کیا ہے؟ یہ تو ظاہر ہے کہ دماخ اور جسم مادے سے مرکب ہیں اور نفس یا دماغ ایک غیر مادی چیز ہے۔ ( ۳ ) آپ نے غالباً تفہیم اور بعض دوسرے مقامات پر پہلی وحی کی بہت عمدہ کیفیت بیان کی تھی اور یہ نقشہ کھینچا تھا کہ یہ کوئی داخلی...